اپنے بچے كی نشوونما كو سمجھیں ـ قبل از اسكول بچوں كے والدین كے لیے

(Content revised 06/2016)

قبل از اسكول كا آغاز آپ كے بچے كی نشوونما میں ایك نئے سنگ میل كی نشان دہی كرتا ہے ۔ خاندان كے علاوہ، قبل از اسكول بھی آپ كے بچے كی علم اور صلاحیتوں كو نكھارنے میں اہم كردار ادا كرتا ہے ۔ والدین اور اساتذہ كے درمیان گفتگو ان كی نشوونما میں یقیناً مددگار ثابت ہوتی ہے ۔

بطور والدین، ہم سب چاہیں گے كہ ہمارے بچوں كی سمجھنے، زبان ، حركت كرنے، اپنی دیكھ بھال اور سماجی صلاحیتوں اور اس كے ساتھ ساتھ طرز عمل میں نارمل اور متوازن نشوونما ہو ۔ تاہم، كوئی بھی پریشان ہوسكتا ہے اگر بچہ توقعات كے مطابق كاركردگی نہ دكھائے ۔ غیر ضروری خدشات سے بچنے كے لیے، والدین اور اساتذہ كو نصیحت كی جاتی ہے كہ بچوں كی كاركردگی كا جائزہ لیتے وقت مندرجہ ذیل نكات ذہن میں ركھیں :

  • بچے كی نشوونما ایك مسلسل عمل ہے جو ایك خاص ترتیب سے آگے بڑھتا ہے ۔ تاہم، ہر بچہ اپنی رفتار سے نشوونما پاتا ہے اور انفرادی اختلافات متوقع ہوتے ہیں ۔
  • ہر بچے كی اپنی صلاحیتیں اور كمزوریاں ہوتی ہیں ۔ یہ مكمل طور پر فطری ہے كہ ایك بچہ ایك خاص شعبے میں اعلی كاركردگی دكھائے لیكن دوسرے میں كمزور ہو ۔
  • ایك بچہ مختلف حالات میں مختلف كاركردگی دكھاسكتا ہے ۔ والدین اور اساتذہ كے درمیان گفتگو بچے كی مجموعی كاركردگی كو بہتر سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے ۔
  • ایك جماعت میں بچوں كی عمروں میں كافی فرق ہوسكتا ہے ۔ جو زیادہ چھوٹے ہوں ممكن ہے انہیں خاص علم اور مہارت حاصل كرنے میں زیادہ وقت كی ضرورت ہو ۔ والدین اور اساتذہ كو چاہیے كہ اپنی توقعات كو اس كے مطابق ڈھالیں ۔

اگر بچے كی نشوونما خدشات ظاہر كرے، تو والدین اور اساتذہ اسكول كی زندگی میں ہم آہنگ ہونے كے بعد بچے كی كاركردگی كا كچھ وقت كے لیے مشاہدہ كریں ۔ اسے ذہن میں ركھتے ہوئے كہ بچہ سیكھ رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے، زیادہ تشویش دكھانے كی ضرورت نہیں ہے اگر مسلہ عارضی ہو، یا وہ نشوونما كے خاص پہلو (مثلا زبان، سمجھنا، بنیادی حركت كرنے كی صلاحیتیں، اپنی دیكھ بھال یا رویہ) میں ایك یا دو مخصوص صلاحیتوں میں كچھ پیچھے ہو ۔ تاہم، اگر بچے كی كاركردگی مسلسل دیگر بچوں سے مختلف ہو، تب والدین اور اساتذہ كو چاہیے كہ مناسب اقدامات كے لیے ایك دوسرے سے بات چیت كریں ۔

بچوں كی نشوونما كا جائزہ لیتے وقت والدین اور اساتذہ كو چاہیے كہ مندرجہ ذیل چند حالات پر خصوصی توجہ دیں ۔
كچھ وقت كے لیے K-1 (عمر 3 سے 4) میں شركت كے بعد، بچہ:
سمجھنے میں نشوونما

  • بنیادی نظریات نہیں سمجھ سكتا، جیسا كہ بڑا اور چھوٹا
  • ایك“ یا ”دو“ كا مطلب سمجھنے میں مشكل ظاہر كرتا ہے
  • عام آلات كے استعمال كو بیان كرنے میں ناكام ہوتا ہے، مثلا، چمچ كھانے كے لیے؛ كینچی كاٹنے كے لیے
  • فرضی كھیل میں شركت نہیں كرتا، مثلا، ڈاكٹر بننے كی اداكاری، باورچی خانہ كی چیزوں وغیرہ كے ساتھ كھیلنا ۔

زبان میں نشوونما

  • عام ترین آلات اور تصاویر كی نشان دہی اور نام بتانے میں ناكام ہونا
  • سادہ ہدایات پر عمل كرنے میں ناكام ہونا، مثلا، ”كار كو كھلونوں كے ڈبہ میں ركھو
  • سادہ ”ہاں/ نہیں“ سوالات كا جواب نہ دے سكنا
  • مختصر جملے نہ بولنا، مثلا، ”ابو كو بسكٹ لینے ہیں
  • اسم ضمیر استعمال كرنے یا سمجھنے میں مشكل ظاہر كرنا، جیسا كہ ”میں نے بسكٹ لینے ہیں“ یا ”تم یہ ابو كو دے دو
  • نرسری سطح كے ہم آواز الفاظ نہ دہرا سكنا
  • غیر واضح یا ناقابل سمجھ گفتگو كرنا

حركت میں نشوونما

  • چلتے ہوئے آسانی سے گر جانا
  • سیڑھیاں چڑھتے اور اترتے وقت مدد كی ضرورت ہونا
  • بے ڈھنگے طریقے سے انگلیوں كا استعمال كرنا، مثلا، كینڈیز كے اوپر سے كوّر اتارنا، كتاب كے صفحے پلٹنا یا مٹی كے ساتھ كھیلنا
  • عمودی اور افقی لائنوں كو نقل نہ كرسكنا
  • بوتل كے ڈھكن كو چڑھانے اور اتارنے میں مشكل پیش آنا

اپنی دیكھ بھال كرنے كی صلاحیتیں

  • ٹائلٹ جانے كے لیے نہ بتا سكنا، دن میں اكثر كپڑے گیلے كردینا
  • ڈھیلی ڈھالی ٹی شرٹس، جوتے اور جرابیں نہ اتار سكنا
  • بے ڈھنگ اور بے ترتیب طریقے سے چمچ استعمال كرنا

سماجی اور طرز عمل میں نشوونما

  • دوسرے بچوں میں بہت كم دلچسپی ظاہر كرنا یا انہیں نظر انداز كرنا؛ اكیلا كھیلنا پسند كرنا
  • دوسروں سے نظریں نہ ملانا اور بہت كم بات چیت شروع كرنا
  • بہت كم دوسروں كی توجہ ان چیزوں كی طرف مبذول كرانا جن میں اسے خود دلچسپی ہو
  • اكثر موقعوں پر بنیادی دیكھ بھال كرنے والے شخص كے ساتھ چمٹ كر رہنا اور اس سے علیحدگی كی صورت میں شدید مشكل ظاہر كرنا

کچھ وقت کے لیے K-2 (عمر 4 سے 5) میں حصہ لینے کے بعد، بچہ اب بھی:
سمجھنے میں نشوونما

  • دو اشیاء کے مابین ان کے سائز، اونچائی یا لمبائی کے درمیان فرق نہیں کر سکتے
  • اشیاء كی درجہ بندی اور ملاپ نہیں كر سكتا، مثال کے طور پر، جوتوں كے ساتھ موزے ، كپ کے ساتھ پلیٹ
  • بنیادی اعداد كے تصورات کو سمجھنے میں دشواری، جیسا کہ 2 سے 3 اشیاء کو درست طریقے سے گننا
  • 1 سے 2 اشیاء کی شناخت میں ناکامی

زبان میں نشوونما

  • طویل جملے کو سمجھنے میں دشواری ظاہر كرنا، جیسے "میز کے ساتھ باکس میں کھلونا کار رکھو"
  • کہانیوں کو سمجھنے میں ناکامی
  • سادہ جملے نہیں بولتا، مثال کے طور پر، "مجھے كار چلانا پسند ہے"
  • "کیا" اور "کون" سوال پوچھنے میں ناکام رہتا ہے
  • رہنمائی کے ساتھ سادہ واقعات سے ربط نہیں كرسکتا
  • واضح بات نہیں كرتا ہے

حركت میں نشوونما

  • چلتے، بھاگتے یا چڑھائی کرتے وقت غصہ ظاہر كرتے ہیں اور آسانی سے گر سکتے ہیں
  • پھینکنے اور رولنگ گیند کو پکڑنے یا لات مارنے میں ناکامی
  • قینچی کا استعمال کرتے ہوئے دشواری
  • دائرہ، مائل لائن، سادہ الفاظ یا خطوط کاپی کرنے میں ناکامی. ""، ""، ""، "C"، "X"

اپنی دیكھ بھال كرنے كی صلاحیتیں

  • خود سے كپڑے نہیں پہن سكتے، مثال کے طور پر، پتلون کوپہننا یا اترانا، بڑے بٹنوں کو كھولنا
  • خودسے ہاتھ دھونے اور خشک کرنے میں ناکامی
  • جب پیشاب کرنے جانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے

سماجی اور طرز عمل میں نشوونما

  • دوسرے بچوں کو نظر انداز کرتے ہیں، دوسروں کے ساتھ بات چیت شاید ہی کبھی شروع كرتے ہیں
  • گروپ کھیلوں میں شامل ہوناپسند نہیں کرتے اور غیر آرام دہ محسوس كرتے ہیں
  • دوسرے بچوں کے ساتھ اشتراک کرنے یا تعاون کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ظاہر كرتے
  • قوانین پر عمل کرنے یا موڑ لینے میں ناکام ہو جاتے ہیں
  • آسانی سے غصہ كرنا اور انتہائی تباہ کن یا جارحانہ رویے دکھاتے ہیں

K-3میں شرکت کے بعد وقت کی ایك مدت كے لیے، بچہ اب بھی (5 سے 6 سال کی عمر):
سمجھنے میں نشوونما

  • عام بات چیت کو سمجھنے کے قابل نہیں ہے جیسے “لوگ كیا کرتے ہیںجب موسم سردہوتا ہے ؟, " كس كے چار پہیے ہیں؟"
  • مقدار کو سمجھنے میں مشکل ظاہر کرتا ہے، جیسا کہ 4 سے 6 اشیاء کو درست طریقے سے نہ گننا
  • چندرنگوں یا سائز کو نام دینے میں ناکام ہو جاتا ہے
  • جیسے اعداد، حروف یا سادہ الفاظ"، ""، ""، "a"، "b کی شناخت اور پڑھنے میں ناکام ہو جاتا ہے
  • واضح طور پر مہارت یا علم حاصل کرنے میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے رہنا

زبان میں نشوونما

  • پیچیدہ جملوں کو سمجھنے میں مشکل ظاہر كرتا ہے، مثال کے طور پر، "آپ كو اپنے ہاتھ دھوئے بغیر کھانا نہیں كھانا چاہیے"
  • زبانی ہدایات پر عمل نہ كر سكنا مثلا ٹیلی فون کالز سے ہدایات حاصل کرنا
  • واقعات سے متعلق یا تصویر کی وضاحت کرنے میں ناکام رہتا ہے
  • دوسروں کے ساتھ بات كرتے وقت مناسب جواب اور موضوع کو برقرار نہ رکھ سكنا
  • ایک محدود فرہنگ ہے اورمناسب طریقے سے خود اظہار نہیں کر سکتا
  • جب پر سکون ہو تو بھی روانی سے بول نہیں سکتا

حركت میں نشوونما

  • ایک پاؤں پر کھڑے نہیں ہو سکتے
  • کھیل کے میدان میں فریم پر چڑھنے پر اناڑی ظاہر ہونا یا اعتماد کا فقدان ہے
  • حدود کے اندر رنگ بھرنے میں دشواری ہے
  • سادہ آرٹ ورک مثلا. کاٹنے،گوند لگانا اور چپكانے میں اناڑی پن ظاہر كرنا
  • پنسل گرفت میں کمزور اور الفاظ کو کاپی کرنے میں سست ظاہر ہوتا ہے

اپنی دیكھ بھال كرنے كی صلاحیتیں

  • اپنا لباس خود سے اتار اور پہن نہیں سکتے
  • خشک تولیہ نچوڑنے اور بذات خود اپنا چہرہ صاف كرنے میں ناکام ہو جاتا ہے
  • دانت برش کرنے کا طریقہ معلوم نہیں ہے
  • خود سے چھری، کانٹا یا چاپ اسٹك کا استعمال کرتے ہوئے کھانے میں ناکامی

سماجی اور طرز عمل میں نشوونما

  • انتہائی شرمیلا اور ڈرپوک ہے، اکثر اجنبیوں سے بات کرنے سے انکار کرتے ہیں
  • جذباتی طور پر قابل تغیر اور آسانی سے غصہ آنا
  • قوانین پر عمل کرنے میں ناکام؛ گروپ کھیلوں میں ساتھیوں کے ساتھ تعاون نہ کر سکنا
  • خود پرستی ظاہر کرتا ہے اور دوسروں کے احساسات کو سمجھنے میں ناکام ہو جاتا ہے
  • لاپرواہ ہے اور کلاس میں آسانی سے توجہ كھونا
  • بے چین، عجیب اور باتونی ہے
  • ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کرتا ہے اور تباہ کن یا جارحانہ رویے دکھائے

اگر بچہ مسلسل مندرجہ بالا نشانیاں دکھاتا ہے، تو اساتذہ بچوں كے لیے جامع نشوونما كی سہولت کے تحت حوالے كا نظام کا استعمال کر سکتے ہیں اور زچہ و بچہ صحتی مركز(MCHC) سے رجوع کر سکتے ہیں ۔والدین خود تقرری کا بندوبست کرنے کے لیے متعلقہ (MCHC) کوفون كر سکتے ہیں. بچے زندگی کے پہلے چند برسوں میں تیزی سے بڑھتے اور ترقی كرتے ہیں. ابتدائی شناخت اور مداخلت سے ان کے مستقبل میں ترقی اورہم آہنگی میں مدد ملے گی.

بچوں كے لیے جامع نشوونما كی سہولت(CCDS)
2005 سے CCDS محکمہ صحت، محکمہ سماجی بہبود ، تعلیمی بیورو اور ہسپتال اتھارٹی کی مشترکہ کوشش کے ساتھ مراحل میں لاگو کیا گیا ہے. صحت، تعلیم اور سماجی خدمات کی تقسیم کی بہتروابستگی کے ذریعے، CCDS کا مقصد بچوں اور ان کے خاندانوں کی مختلف ضروریات کی ابتدائی شناخت كو یقینی بنانا تاکہ مناسب وقت پر انہیں مناسب خدمات فراہم کی جا سکیں.

CCDS کے تحت، ایک حوالہ اور آراء نظام تیار کیا گیا ہے تاکہ سابق پرائمری اساتذہ MCHC كی تشخیص اور فالو اپ کے لیے خاص ضروریات كے ساتھ بچوں کی شناخت اور ان كاحوالہ دینا. اگر اساتذہ یا بچوں كی نگہداشت کرنے والے کارکنوں کو کسی بھی صحت، ترقی یا رویے سے متعلق مسائل کے بارے میں شک ہے، تو وہ والدین کی رضامندی سے براہ راست حوالے فارم کو MCHC میں بھیج سکتے ہیں MCHC والدین سے رابطہ کرے گا اور حوالہ حاصل کرنے کے بعد بچے کے لیے تقرری کا بندوبست کرے گا. اگر ضروری ہو تو مزید تشخیص یا فالو اپ كے لیے بچے كو ماہر کلینک میں بھیجا جائے گا۔

تفصیلات کے لیے، براہ مہربانی اس لنک کوملاحظہ كریں:
www.edb.gov.hk/en/edu-system/preprimary-kindergarten/comprehensive-child-development-service/index.html

CCDS سے متعلقہ تفصیلات یا اپنے بچے كی نشوونما كے لیے ،برائے مہربانی اپنے قریبی صحت و نگہداشت اہلكاروں سے رابطہ كریں ۔.

فیملی ہیلتھ سروس
محكمہ صحت
فیملی ہیلتھ سروس ہاٹ لائن 2112 9900:
فیملی ہیلتھ سروس ویب سائیٹ www.fhs.gov.hk: