خسرہ، گل سجوا، روبیلا اور واریسیلا (MMRV) ویکسین_اردو

(اشاعت01/2020میں)

خسرہ

خسرہ خسرہ وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے اور متاثرہ افراد کے چھوٹے چھوٹے قطرے یا اس کی ناک یا گلے کی رطوبت سے براہ راست رابطے سے بذریعہ ہوا پھیلتا ہے، اور کبھی کبھار ناک اور گلے کی رطوبت سے بھرے اجزا کے ذریعہ بھی پھیلتا ہے۔ ابتدا میں متاثرہ افراد کے اندر تھکاوٹ، بخار، کھانسی، زکام، سرخ آنکھیں اور منہ کے اندر سفید دھبوں کے ا ثرات رونما ہوں گے۔ اس کے بعد 3 سے 7 دن بعد جلد پر سرخ دھبے دار ددورے نکلنے لگتے ہیں۔ ددورا عام طور پر چہرے سے جسم کے باقی نچلے حصوں تک پھیلتا ہے۔ سنگین معاملات میں، پھیپھڑے، آ نت اور دماغ بھی متأ ثر ہوسکتے ہیں اور سنگین نتائج حتی کہ موت کی صورت بھی لے سکتے ہیں۔

گل سجوا

گل سجوا، گل سجوا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو لعاب یا لار پیدا کرنے والے غدود اور بعض اوقات اعصابی ٹشو کو متاثر کرتا ہے۔ یہ متاثرہ شخص کے تھوک کے ساتھ چھوٹے چھوٹے قطرے یا براہ راست رابطے سے پھیلتا ہے۔ اس مرض کی وجہ سے تھوک کے غدود، عام طور پر گالوں پر تکلیف دہ سوجن ہوتی ہے۔ بعض اوقات اس سے بہرے پن، یا دماغ، لبلبہ، خصیے یا بیضہ دانی میں انفیکشن جیسی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

روبیلا

روبیلا، جسے "جرمن خسرہ" بھی کہا جاتا ہے، روبیلا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے قطرے یا مریضوں کے ساتھ براہ راست رابطے کی وجہ سے متاثرہ افراد کی ناک اور گلے کی رطوبت سے رابطے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ عام طور پر بچوں میں بخار، سر درد، بے چینی، منتشر ددورے، لمف نوڈس میں توسیع، اوپری سانس کی علامات اور آشوب چشم جیسی علامات کے ساتھ ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ کچھ مریضوں میں بالکل بھی ددورا نہ ہو۔ پیچیدگیوں میں گٹھیا، خون میں پلیٹلیٹ کی کمی اور ورم دماغ شامل ہیں۔

روبیلا انفیکشن ترقی پزیر جنین میں بے قاعدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ پیدائشی روبیلا سنڈروم (CRS) ان خواتین سے پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں میں پائے جانے کا امکان ہے جو حمل کے پہلے 3 ماہ کے دوران متأثر ہوئی ہوں۔ CRS میں بہرے پن، موتیابند، دل کی خرابی اور ذہنی کمی جیسی چیزیں پائی جاتی ہیں۔

واریسیلا

واریسیلا (جسے چیچک بھی کہا جاتا ہے) ایک متعدی مرض ہے جو واریسیلا زوسٹر وائرس کی وجہ سے ہے۔ یہ انتہائی متعدی بیماری ہے اور سانس لینے کے راستے سے ہوا میں اڑتے ہوئے باریک بوندوں کی منتقلی سے یا چیچک یا ہرپس زوسٹر انفیکشن کی جلد کے گھاؤوں کے چھالے کے سیال سے پھیلتا ہے۔ متاثرہ افراد میں بخار اور کھجلی والی خارش کے ساتھ پیش آتا ہے۔ خارش عام طور پر 5 دن سے زیادہ عرصہ میں چھالے کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور کھوپڑی اور چہرے پر پہلے ظاہر ہوتی ہے، پھر تنے اور اعضاء کی طرف جاتی ہے۔ خارش بنیادی طور پر تنے کے اوپر ہوتی ہے۔ چھالوں میں کھجلی ہوتی ہیں، اور پھر سوکھ جاتے ہیں اور تقریبا 3 دن میں پپڑی بناتے ہیں۔ متاثرہ افراد عام طور پر 2 سے 4 ہفتوں میں صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

واریسیلا عام طور پر بچپن کی ایک ہلکی سی بیماری ہے۔ یہ کمزور قوت مدافعت والے بالغوں اور کسی بھی عمر کے افراد میں زیادہ شدید ہوتی ہے۔ یہ بیماری جلد کے انفیکشن، جراثیم کش گردن توڑ بخار، ورم دماغ اور نمونیا کی وجہ سے پیچیدہ ہوسکتی ہے۔ ابتدائی حمل میں انفیکشن جنین کی پیدائشی خرابی سے منسلک ہوسکتا ہے۔

خسرہ، گل سجوا، روبیلا اور واریسیلا (MMRV) ویکسین_اردو

MMRV ویکسین مندرجہ بالا 4 متعدی بیماریوں کو مؤثر طریقے سے روک سکتی ہے۔ ہانگ کانگ میں، MMRV ہانگ کانگ چائلڈ ہوڈ امیونائزیشن پروگرام میں شامل ہے۔

بچوں کو خسرہ پر مشتمل اور واریسیلا پر مشتمل ویکسین کی دو خوراک ملنی چاہئے۔ محکمہ صحت میں، دوسری خوراک MMRV ویکسین کے طور پر دی جاتی ہے۔

A. درج ذیل افراد کو MMRV نہیں لینی چاہئے یا انتظار کرنا چاہئے

  1. ≥38.5°C بخار کے ساتھ معتدل یا شدید تیز بیماری
  2. خسرہ پر مشتمل یا واریسیلا پر مشتمل ویکسین کی پچھلی خوراک پر سنگین الرجک رد عمل
  3. جیلیٹین یا کچھ اینٹی بائیوٹک کے لئے شدید الرجی کی معروف تاریخ
  4. بیماریوں یا علاج سے خراب مدافعت والے افراد، جیسے:
    • قلت مدافعت
    • موجودہ کینسر کے علاج پر، جیسے کیموتھریپی اور ریڈیو تھراپی
    • قوت مدافعت بڑھانے والی دوائیں لے رہا ہو، جیسے کورٹیکوسٹیرائڈ کی زیادہ خوراک
  5. پیدائشی یا موروثی قلت مدافعت کی خاندانی تاریخ
  6. غیر علاج شدہ فعال تپ دق
  7. پچھلے 11 ماہ کے دوران امیونوگلوبلین یا خون کی دیگر مصنوعات (جیسے خون کی منتقلی) موصول ہوئی ہو
  8. پچھلے چار ہفتوں میں دوسرا زندہ ٹیکہ لیا ہے، یا پچھلے تین مہینوں میں واریسیلا پر مشتمل ٹیکہ لیا ہو
  9. حمل

B. ضمنی اثرات کیا ہیں؟

  • عام طور پر، MMRV ویکسین محفوظ اور اچھی طرح سے قبول کی جاتی ہے۔
  • ٹیکہ لگانے کے بعد تقریبا %20 سے %25 بچوں میں مقامی ردعمل ہوسکتا ہے، جیسے انجیکشن لگنے کی جگہ پر درد، لالی یا سوجن۔ یہ علامات عام طور پر خود تک محدود رہتی ہیں۔
  • کچھ بچوں کو ویکسین پلانے کے 5 سے 12 دن میں بعد بخار آسکتا ہے، لیکن بخار عام طور پر 2 سے 5 دن کے اندر کم ہوجاتا ہے۔ علامات کو دور کرنے کے لئے والدین مخالف بخار دواؤں کا استعمال کرسکتے ہیں۔ کچھ بچوں میں بخار جیسا لرزہ ہوسکتا ہے۔
  • ویکسین لگنے کے بعد کچھ بچے چڑچڑےپن کا شکار ہوسکتے ہیں یا اوپری سانس کا انفیکشن ہو سکتا ہے، لیکن یہ علامات عام طور پر ہلکی اور خود تک محدود رہتی ہیں۔
  • کچھ بچوں میں ٹیکہ لینے کے 1 سے 2 ہفتوں کے بعد بھی ددورا پیدا ہوسکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر کچھ دن بعد ختم ہو جاتا ہے۔ ہرپس زوسٹر کی طرف لے جانے والے پوشیدہ انفیکشن کو رپورٹ کیا گیا ہے لیکن زیادہ تر معاملات ہلکے ہوئے ہیں اور ان کا پیچیدگیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
  • کچھ بچوں میں گال کے پیچھے لعابی غدود یا لمف غدود (سر یا گردن میں) پر عارضی سوجن یا عارضی گٹھیا ہو سکتی ہے۔

نوٹ کرنے کے لئے تجاویز:

  1. بچوں کو MMRV ویکسین لینے کے 6 ہفتوں کے اندر سیلائیلیٹس (جیسے اسپرین) لینے سے گریز کرنا چاہئے۔
  2. شاذ و نادر ہی، ویکسین میں واریسیلا وائرس خطرے سے دوچار افراد کی طرف ان ویکسین وصول کنندگان سے منتقل ہوتا ہے جن کو واریسیلا نما خارش ہو (مثلا: کمزور قوت مدافعت والے افراد، وہ حاملہ خواتین جن کے پاس چیچک کے لئے قوت مدافعت نہ ہو، ان ماؤں کے نوزائیدہ بچے جن کے پاس چیچک کے لئے قوت مدافعت نہ ہو، تمام نوزائیدہ بچے جو 28 ہفتوں سے بھی کم حمل کے دوران پیدا ہوئے ہوں)۔ تاہم، کسی بچے کے لئے واریسیلا ویکسین وصول کرنا صرف اس لئے مخالف علامت نہیں ہے کیونکہ ایک ہی گھر میں زیادہ خطرے والا فرد رہتا ہے۔ حاملہ ماں یا گھریلو حاملہ ممبر بھی گھر میں کسی بچے کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے مانع نہیں ہیں۔ ایسے بچے کو جسے حفاظتی ٹیکے لگانے کے بعد خارش نہ پیدا ہو کسی بھی قسم کی احتیاطی تدابیر کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، اگر ویکسین لگنے کے بعد کسی بچے کو خارش ہوتی ہو، تو زیادہ خطرے سے دوچار افراد کو اس وقت تک بچے سے قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہئے جب تک کہ خارش ختم نہ ہوجائے۔
اگر آپ کے پاس کوئی سوال ہے، تو براہ کرم محکمہ صحت کے زچگی اور بچوں کی صحت کے مرکز سے رابطہ کریں۔