خناق، تشنج، یك خلوی كالی كھانسی اور غير فعال شدہ پوليو وائرس ويکسين( DTaP-IPV)

(Content revised 07/2017)

خناق
خناق جراثيم سے پيدا ہوتا ہے ۔ متاثرہ اشخاص کو بخار، گلے ميں خاکستری مائل جهلی کے ٹکڑوں کے
ساته گلے کی خراش اور سانس ميں دشواری ہو سکتی ہے ۔ خطر ناک صورتوں ميں، اس سے سانس لینے میں دشواری، حرکت قلب کی بندش، عصبی نقصان حتی کہ موت بهی واقع ہو سکتی ہے ۔ يہ بيماری مريض يا حامل افراد کے ساته رابطے سے پهيل سکتی ہے ۔ كم عام صورتوں ميں متاثرہ اشخاص کی رطوبتوں سے گندی ہونے والی اشياء کے سا تھ رابطے ميں آنے سے کسی شخص کو يہ بيماری لگ سکتی ہے ۔

تشنج
تشنج ان جراثيم سے پيدا ہوتا ہے جو جلد کےٹوٹے ہوئے حصے کی وجہ سے جسم ميں داخل ہو تے ہيں اور ايک زہرپيدا کرتے ہيں جو اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے ۔ اس سے جسم ميں دردناک اکڑاؤ پيدا ہو سکتا ہےاور جبڑے مقفل ہو سکتے ہيں، کہ متاثرہ شخص اپنا منہ نہيں کهول سکتا/سکتی يا کوئی چيز نگل نہيں سکتا/سکتی ۔ تشنج جب سانس لينے ميں مدد دينے والے پٹهوں کو متاثر کرتا ہے تو مريض کی موت بہت جلد واقع ہو سکتی ہے ۔

كالی كھانسی
پرٹوسس كو "کالی کهانسی" بهی کہتے ہيں،جراثيم كی وجہ سے ہونے والی تنفس کی ايک شديد بيماری ہے ۔ متاثرہ شخص کو ابتدائی طور پرغیر مخصوص علامات جیسے بہتی ہوئی ناک، چھینكیں، ہلکے درجے کا بخار اور ہلکی کهانسی ہو سکتی ہے ۔ کهانسی بتدريج شديد تر ہو سکتی ہے اور شديد کهانسی کهانے، پينے اور سانس لينے ميں رکاوٹ پيدا کر سکتی ہے ۔ علامات ہفتوں تک رہ سکتی ہيں۔ پيچيدگيوں ميں پهيپهڑوں کا انفيکشن ، دورے اور دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ يہ مريضوں كے خارج كردہ قطرات کے ساته براہ راست رابطے کی وجہ سے پهيلتی ہے ۔

پوليو مائلائٹس
پوليو مائلائٹس پوليو وائرس کی تين اقسام ( 1 ،2 ، اور 3) ميں سے ايک کی وجہ سے ہے . وائرس منہ کے راستے جسم ميں داخل ہوتا ہے اور آخر کار مرکزی اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے .علامات ميں بخار، پٹهوں ميں شديد درد، گردن اور کمر ميں اکڑاؤ، فالج ،یا حتیٰ کہ سانس ميں دشواری اورموت بهی شامل ہيں۔

خناق، تشنج، یك خلوی كالی كھانسی اور غير فعال شدہ پوليو وائرس ويکسين ( DTaP-IPV)

  1. ويکسين كیوں لگوانی چاہیے ؟

    DTaP-IPV ويکسين مندرجہ بالا 4 خطرناک بيماريوں سے مؤثر طور پر بچا سکتی ہے ۔ ہانگ کانگ ميں DTaP-IPV ويکسين، ہانگ کانگ ميں بچپن كے معمول كے حفاظتی ٹيکوں كے پروگرام میں شامل ہے ۔

  2. ميرے بچے کو ويکسين کب لگوانی چاہیے؟

    اايک اچها اور ديرپا تحفظ حاصل کرنے کے لئے، بچے کو زندگی کے پہلے سال ميں ( 2 ماہ، 4 ماہ اور 6 ماہ كی عمر میں DTaP-IPV (ويکسين کی 3 خوراکيں اور 18 ماہ ميں ايک بوسٹر خوراک لينی چاہئے ۔ دیگر دو خوراكیں پرائمری وَن اور پرائمری چھ* میں طلباء كو دی جائیں گی. DTaP-IPV ويکسين دوسری ويکسينوں کے ساته دی جا سکتی ہے ۔

    *خناق، تشنج، یك خلوی كالی كھانسی(تخفيف شدہ خوراک) اور غير فعال شدہ پوليو وائرس ويکسين ( DTaP-IPV ) پرائمری چھ کے طلباء كے لیے تجویز كردہ ہے ۔

  3. درجہ ذیل افراد كو DTaP-IPVويکسين نہیں لگوانی چاہیے؟
    • ویکسین کے کسی ایک اجزاء سے یا DTaP-IPV ویکسین کی پچھلی خوراک سے فوری طور پر شدید اثرپذیر كا رد عمل.
    • گذشتہ DTaP-IPV ویکسین یا کالی کھانسی پر مشتمل ویکسین كی سابقہ خوراک کے بعد 7 دن کے اندر اندر دماغی مرض یا دیگر اعصابی حالات .
    • مخصوص اینٹی بائیوٹکس یا پریزرویٹوز کی شدید الرجک رد عمل.
  4. DTaP-IPV ويکسين کے ضمنی اثرات کون سے ہيں؟
    • معمولی ضمنی اثرات ميں مقامی رد عمل شامل ہيں (جيسے درد، سرخی يا سوجن)۔
    • نظام سے متعلق معتدل يا شديد ضمنی اثرات تهوڑی تعداد ميں ہوتے ہيں جن ميں شامل ہيں 40.5°C (105°F) يا زيادہ درجہ حرارت، 3 گھنٹے يا زيادہ وقت کے لئے لگاتارروتے رہنا ، بخار کی حالت ميں دورے، نيز خفيف- ناکافی رد عمل ۔
    • والدين علامات کو رفع کرنے کے لیے دافع بخار دوا استعمال کر سکتے ہيں۔
    • اكثرDTaP ويکسين کی چوتهی اور پانچويں خوراک کے بعد بازو کے پورے بالائی حصے يا ران ميں عارضی طور پرمعمولی سوزش کی اطلاع ملی ہے
    • اگر ويکسين لگوانے کے بعد بچے/ بچی کو سانس لينے ميں دشواری ہو، يا کوما ہو جائے (جو انتہائیشاذو نادر ہے)، تو براہ مہربانی اسے سنبهالنے کے لئے ہسپتالوں کے شعبہء حادثات و ايمرجينسی ميں لے جائيں۔

اگر آپ کے کوئی استفسارات ہوں تو براہ مہربانی محکمہ صحت كے زچہ وبچہ مرکز سے رابطہ كریں

انگلش ورژن اور دیگر زبانوں كے ورژن میں كسی بھی قسم كے اختلاف كی صورت میں، انگلش ورژن كو حتمی مانا جائے گا ۔