شیر خوار بچوں میں جلد کی عام شکایتیں

(مواد نظر ثانی شدہ 01/2010)(دوبارہ اشاعت 03/2018)

بچوں کی جلد خاص طور پر نازک ہوتی ہے اور اسے بہت زیادہ نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ والدین کی معلومات کے لئے یہ کتابچہ ابتدائی زندگی میں جلد کے عام طور پر درپیش مسائل سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرتا ہے۔

نوزائیدہ بچوں میں جلد کی عام شکایتیں

موتی جھرا

ظہور:
  • سائز میں سوئی کے نوک کی طرح چھوٹا، سفید یا پیلے رنگ کے نقطوں جیسا ظاہر ہوتا ہے اور چھونے پر ہموار معلوم ہوتا ہے۔
  • زیادہ تر بچوں کی پیشانی، رخسار، ٹھوڑی اور ناک پر ہوتا ہے۔
  • جب یہ چھوٹے، سفید گومڑے نوزائیدہ بچوں کے منہ میں مسوڑوں پر ظاہر ہوتے ہیں، تو اسے "اپسٹین کا موتی" کہا جاتا ہے۔
سبب:
  • ان کا تعلق جلد کے غدود کی قبل از وقت نشونما سے ہے۔
نگہداشت:
  • عام طور پر پیدائش کے دو سے تین ہفتوں بعد خود غائب ہو جاتا ہے۔
  • مخصوص علاج یا نگہداشت کی ضرورت نہیں ہے (جیسے کریم / مرہم کا استعمال)۔
  • اس کو دبانے سے گریز کریں۔

نوزائیدہ مہاسے

ظہور:
  • چھوٹے، ابھرے ہوئے سرخ رنگ کے گومڑوں کی طرح ظاہر ہوتا ہے۔
  • زیادہ تر بچوں کی پیشانیوں اور رخسار پر ہوتا ہے۔
  • اکثر پیدائش کے کچھ دن یا ہفتوں بعد ظاہر ہوتا ہے۔
سبب:
  • حمل کے دوران ماں کے ہارمونز جو بچے کے آنول سے ہوکر گزرتے ہیں اس کے اثر کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
نگہداشت:
  • عام طور پر پیدائش کے بعد تین ماہ کے اندر خود ہی غائب ہو جاتے ہیں۔
  • مخصوص علاج یا نگہداشت کی ضرورت نہیں ہے (جیسے کریم / مرہم کا استعمال)۔
  • بچے کی جلد صاف اور خشک رکھیں۔
  • اس کو دبانے سے گریز کریں۔

جلد کی سرخی

ظہور:
  • سائز میں سوئی کے نوک کی طرح چھوٹا، سفید یا پیلے رنگ کے نقطوں جیسا ظاہر ہوتا ہے جو داغدار سرخی سے گھرا ہوتا ہے۔
  • زیادہ تر بچوں کے رخسار، دھڑ، کمر، ہاتھ اور پاؤں پر ظاہر ہوتا ہے۔
  • عام طور پر پیدائش کے بعد دو سے تین دن میں ختم ہو جاتا ہے۔
سبب:
  • سبب غیر واضح ہے۔
نگہداشت:
  • عام طور پر پیدائش کے بعد کچھ دنوں یا ہفتوں کے اندر خود ہی غائب ہو جاتا ہے۔
  • مخصوص علاج یا نگہداشت کی ضرورت نہیں ہے (جیسے کریم / مرہم کا استعمال)۔
  • اس کو دبانے سے گریز کریں۔

گرمی دانے/جلد پر چھوٹے چھوٹے چبھنے والے دانے

ظہور:
  • چھوٹے، ابھرے ہوئے سرخ دھبوں کی طرح ظاہر ہوتے ہیں۔
  • عموما بچے کی گردن، کمر اور سینے پر ہوتے ہیں۔
  • عام طور پر گرم موسم میں ہوتا ہے لیکن ٹھنڈے موسم میں بھی ظاہر ہو سکتا ہے اگر بچہ ضرورت سے زیادہ لباس میں لپٹا ہو یا زیادہ گرم کمرے میں رہتا ہو، جس کی وجہ سے بہت زیادہ پسینہ آتا ہو۔
سبب:
  • بچے کو ضرورت سے زیادہ گرم رکھنے پر پسینے کی وجہ سے جلد کی جلن سے ہوتا ہے۔
تدارک اور نگہداشت:
  • پسینے کو کم کرنے اور جلد کو ٹھنڈا اور خشک رکھنے کے لئے بچے کو مناسب لباس پہنائیں۔
  • پانی سے بچے کی جلد صاف کریں۔
  • اگر حالت میں بہتری نہ ہو یا حالت نازک ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

ڈائپر کے داغ/نیپی ریش

ظہور:
  • اس کا آغاز سرخ دھبوں سے ہوتا ہے، اور چھوٹا، ابھرا ہوا سرخ مائل دھبوں میں ظاہر ہوتا ہے۔
  • عموما ڈائپر سے محیط حصوں، جیسے اندام نہانی، سیون، سرین، پیٹ کے نچلے حصے اور رانوں کے اوپری حصے پر ظاہر ہوتا ہے۔
سبب:
  • اس وقت ظاہر ہوتا ہے جب بچے کی جلد میں پیشاب اور پاخانہ کی وجہ سے جلن ہوتی ہے۔
تدارک اور نگہداشت:
  • نچلے حصے کو صاف اور خشک رکھنے کے لئے بچے کی ڈائپر کو بکثرت تبدیل کریں۔
  • بچے کی پیندی کو صاف کرنے کے لئے نیم گرم پانی کا استعمال کریں۔ اگر ضرورت ہو تو صابن / باتھنگ جیل کا استعمال کریں، مثلا جب براز سے آلودہ ہو جائے۔ جلد کی جلن کو کم کرنے کے لئے ڈائپر وائپس کے استعمال سے پرہیز کریں۔
  • صاف ڈائپر لگانے سے پہلے بچے کی جلد کو مکمل طور پر خشک ہونے دیں۔ جلد نرم رکھنے والی کریم کی ایک پتلی پرت استعمال کی جا سکتی ہے تاکہ براز جلد کے براہ راست رابطے میں نہ آ سکے۔ سرخ خام جلد پر حفاظتی کوٹنگ بنانے کے لئے زنک آکسائڈ کریم کی طرح بیریئر کریم کا استعمال کریں۔
  • بیبی پاؤڈر کا استعمال نہ کریں۔ یہ پیشاب یا پسینے میں مل جانے کی وجہ سے پسینے کے چھیدوں کو بند کر دے گا اور حالت کو اور نازک بنا دے گا۔
  • اگر حالت میں سدھار نہ ہو یا حالت نازک ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

الرجک سوزش جلد/بچوں کا ایگزیما

ظہور:
  • جلد سرخ اور خشک نظر آتی ہے۔ چھوٹے آبلے کبھی کبھی ظاہر ہو سکتے ہیں اور جب آبلے ٹوٹتے ہیں تو خارش پیدا ہو جاتی ہے۔
  • متاثرہ حصوں میں بہت خارش ہوتی ہے، اور کھجلی کے بعد جلد موٹی، سخت اور کھردری ہو جاتی ہے۔
  • چھوٹے بچوں میں، یہ عام طور پر رخسار، کہنیوں، گھٹنوں اور دھڑ پر ظاہر ہوتا ہے۔
  • دو سال کی عمر کے بعد، گردن اور گھٹنوں اور کہنیوں کے پچھلے حصوں کے متاثر ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
  • ایگزیما عام طور پر پہلے دو سے تین ماہ کی عمر میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہ بڑھے گا اور ختم ہوجائے گا۔
  • زیادہ تر حالات میں، یہ پانچ سال کی عمر سے پہلے ظاہر ہوتا ہے اور پندرہ کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔ کچھ بچوں میں، یہ جوانی تک برقرار رہ سکتا ہے.
سبب:
  • اصل وجہ نامعلوم ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ الرجک سوزش جلد/بچوں کا ایگزیما کا تعلق کچھ جینیاتی عوامل سے ہے۔
  • حالت ذاتی رابطے کے لئے متعدی نہیں ہے۔
  • یہ عام بات ہے کہ خاندان کے دوسرے افراد الرجک بیماریوں جیسے ناک کی سوزش اور دمہ کا شکار ہو سکتے ہیں، یا بعض مادوں جیسے ڈٹرجنٹس، پولن، دھول یا کھانے کی اشیاء سے بھی الرجک ہو سکتے ہیں۔
علاج:
  • جلد کی اچھی نگہداشت کے علاوہ (نیچے ملاحظہ کریں)، ڈاکٹر اسٹرائڈز یا اینٹی بائیوٹک کریم جیسی دوائیں دے سکتا ہے تاکہ حالت کو کنٹرول کیا جاسکے۔
تدارک اور نگہداشت:
صاف اور مرطوب رکھنے کے لئے جلد کی اچھی نگہداشت:
  • نیم گرم پانی اور صابن فری باتھنگ جیل سے بچے کو غسل دیں۔
    جلد کے مڑے ہوئے حصوں کی صفائی پر خصوصی توجہ دیں۔
  • خشک موسم کے دوران اور صفائی کے بعد خوشبو سے خالی موئسچرائزر لگائیں۔
  • خارش سے جلد کی چوٹ کے امکان کم کرنے کے لئے بچے کے ناخن تراشیں۔
    بچے کے ہاتھوں ‏میں دستانے ڈالنا معاون ہو سکتا ہے۔
  • ماحول کے درجہ حرارت اور رطوبت پر توجہ دیں۔
    سرد ہوا اور تیز دھوپ میں بچے کو لانے سے گریز کریں۔
  • کمرے کے درجہ حرارت کو آرام دہ اور پرسکون سطح پر رکھیں۔ جلن سے بچنے کے لئے بچے کا پسینہ صاف کریں۔
لباس:
  • اون، ریشم اور نائلان جیسے دوسرے کپڑوں پر سوتی کپڑے کو ترجیح دی جاتی ہے۔
  • بچے کو صرف سوتی لباس پہنائیں جو اس کے جسم سے براہ راست ملا ہو۔
  • جلن سے بچنے کے لئے نگہداشت کرنے والے کو چاہیے کہ وہ اپنے لباس پر توجہ دے جو بچے کی جلد سے براہ راست ملا ہو۔
  • بچے کے کپڑے دھونے کے لئے جینٹل لانڈری ڈٹرجنٹ کا استعمال کریں۔
    اور بعد میں انہیں اچھی طرح سے کھنگال لیں۔
گھریلو ماحول:
  • گھر کو صاف ستھرا رکھیں۔ دھول کو دور کرنے کے لئے گرد کش آلہ یا گیلے کپڑے کا استعمال کریں۔ یہ صفائی کے دوران دھول کے ذرات کو ہوا میں منتشر ہونے سے روک سکتا ہے۔
  • قالین کے استعمال سے پرہیز کریں۔
  • الرجی کے امکان کو کم کرنے کے لئے روئیں دار کھلونے اور پالتو جانور جیسے بلیوں، کتوں یا پرندوں کو رکھنے سے پرہیز کریں۔
غذا:
  • ماں کا دودھ پلانے سے کچھ بچوں میں ایگزیما کو روکا جا سکتا ہے۔
  • بچوں کے ایگزیما اور کھانے کے مابین تعلقات مضبوطی سے قائم نہیں ہیں۔ اگر دودھ کے خصوصی فارمولے کی ضرورت پڑے تو ڈاکٹروں سے مشورہ کریں۔

سیبورائی سوزش جلد

ظہور:
  • یہ تھوڑا سا سرخ دکھائی دیتا ہے، جس میں چھوٹے روغنی پھٹکوں کے گومڑے یا پیلے چھلکے چمٹے ہوتے ہیں جس کی وجہ ایک کھردری پرت بن جاتی ہے۔
  • عام طور پر ان حصوں میں پائے جاتے ہیں جہاں بہت سارے جلد کے غدود ہوتے ہیں، جیسے سر، پیشانی، رخسار، ابرو، کان، بغل، پیٹ اور رانوں کے مابین سلوٹ۔ جب کھوپڑی پر ظاہر ہوتا ہے، تو اسے عام طور پر "کریڈل کیپ" کہا جاتا ہے۔
  • عام طور پر اس وقت ظاہر ہوتا ہے جب بچہ تین ہفتوں سے تین ماہ کی عمر میں ہوتا ہے۔ زیادہ تر حالات میں، یہ تقریبا چھ ماہ کی عمر میں بتدریج صحیح ہوجائے گا۔
سبب:

سبب پوری طرح واضح نہیں ہے۔

نگہداشت:
  • پانی سے بچے کی جلد صاف کریں۔ صابن / باتھنگ جیل کے استعمال سے بچیں۔
  • جلد کو مرطوب رکھنے کے لئے صفائی کے بعد ہر بار موئسچرائزنگ کریم لگائیں۔
  • کھوپڑی پر موٹے چھلکوں کی صورت میں زیتون کا تیل لگائیں اور ان کو نرم کرنے کے لئے تقریبا بیس منٹ کے لئے چھوڑ دیں۔ اس کے بعد روئی کی سلائی سے چھلکوں کو آہستہ آہستہ صاف کریں۔ بچے کے بالوں میں شیمپو لگائیں اور بالوں سے لگی ہوئی پیچوں کو ختم کرنے کے لئے کنگھی کا استعمال کریں۔
  • اگر ضرورت پڑے تو اس عمل کو دہرائیں۔
  • اگر حالت نازک ہو یا کھوپڑی سرخ اور سوزش زدہ دکھائی دیتی ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

اتصالی سوزش جلد

اتصالی سوزش جلد کو خارش اور الرجک اقسام میں درجہ بند کیا جا سکتا ہے۔ یہ جلن یا الرجک ردعمل پیدا کرنے والے مادوں کے ساتھ براہ راست رابطے میں آنے سے جلد کے حصوں پر پائی جاتی ہے۔

ظہور:
  • ایسے حصوں میں ہوتا ہے جو عام طور پر الرجی زا / خراش آور چیزوں کے ساتھ رابطے میں آنے کی جگہوں پر ہوتے ہیں۔
  • جلد سرخ اور خارش ہو جاتی ہے۔ چھوٹے آبلے ظاہر ہو سکتے ہیں۔
سبب:
  • جلد کے خراش آور چیزوں کے ساتھ بار بار رابطے میں آںے کی وجہ سے سوزشی رد عمل ظاہر ہوتا ہے جیسے بچے کا لعاب، ڈٹرجنٹس، کھانے کی اشیاء یا دوائیں۔
  • یہ الرجی زا چیزوں سے رابطے میں آنے کے بعد الرجک ردعمل کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جیسے چاندی جیسی کچھ دھاتیں، خضاب وغیرہ۔ والدین کو ان مادوں کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ وہ بے ضرر معلوم ہوتے ہیں۔
تدارک اور نگہداشت:
  • سوزشی مادوں اور ممکنہ الرجی زا چیزوں کے ساتھ رابطے میں آنے سے بچنا سب سے اہم چیز ہے۔
  • الرجک سوزش جلد کی طرح اس کی بھی نگہداشت کرنی چاہئے۔
  • اگر حالت میں سدھار نہ ہو یا حالت نازک ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
علاج:
  • اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر مناسب دوا جیسے اسٹیرائڈ کریم لکھ سکتا ہے۔ کچھ حالات میں، الرجی زا مواد کی شناخت کے لئے جلد کا الرجی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

اگر آپ کچھ پوچھنا چاہتے ہوں، تو براہ کرم اپنے فیملی ڈاکٹر / ماہر امراض اطفال یا ہمارے زچگی اور بچوں کی صحت کے مراکز میں ڈاکٹروں اور نرسوں سے مشورہ کریں۔