اسقاطِ حمل سے نپٹنا

(Content revised 02/2013)

اگر کوئی حاملہ خاتون پیٹ میں شدید درد محسوس کرے یا اپنی وجائنا سے خون آتا دیکھے تو کسی تاخیر کے بغیر طبی مدد حاصل کرے۔

  • وہ اپنے فیملی ڈاکٹر، پرائیویٹ گائناکولوجسٹ، یا جانچ کے لیے کسی بھی ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں جا سکتی ہے۔
  • Ÿپیٹ میں موجود بچے کی حالت کا اندازہ لگانے کے لیے الٹراساؤنڈ سکین کیا جائے گا جو کہ بے ضرر ہوتا ہے۔ اسقاط حمل کی تصدیق اس وقت ہوتی ہے جب پیٹ میں موجود بچے کا دل نہ دھڑک رہا ہو یا اس کے سائز میں کوئی اضافہ نہ ہوا ہو۔ لہذا، بعض صورتوں میں ڈاکٹر اسقاط کی تصدیق کرنے سے پہلے بچے کی نشوونما پر نظر رکھنے کے لیے متعدد ٹیسٹ بھی کر سکتے ہیں۔

اسقاطِ حمل کی تصدیق سے پہلے کیا کیا جا سکتا ہے؟

طبی علاج

کسی بھی طبی ثبوت سے یہ پتہ نہیں چلتا کہ ہارمونز سمیت کوئی بھی دوا اس حوالے سے موثر ہے۔

آرام

بستر میں رہنا اچانک ہونے والے سقوط کو نہیں بچا سکتا۔ تاہم، اگر حاملہ خاتون کی وجائنا سے بہت زیادہ خون بہہ رہا ہو تو اسے آرام کا مشورہ ہی دیا جاتا ہے۔

اسقاطِ حملہ کی تصدیق ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟

داخلہ

اگر سقوط کی تصدیق ہو جائے تو اس کا بہاؤ روکنے اور انفیکشن سے بچنے کے لیے ناکارہ بچے کو نکالنے کے لیے یوٹرس کے خروج کی تجویز دی جاتی ہے۔

یوٹرس کا خروج

  • مواد کو کھینچنے والا کنولا پیٹ میں لگایا جاتا ہے جو ٹشو کو اپنی جانب کھینچ لیتا ہے۔
  • Ÿ یہ عمل لوکل یا جنرل اینستھیزیا دے کر کیا جا سکتا ہے۔
  • Ÿاس عمل کے بعد مختلف شدت کی درد ہو سکتی ہے جس کے لیے درد ختم کرنے والی دوائیں دی جائیں گی۔

سقوط کے بعد جسمانی بحالی

  • Ÿمکمل اسقاط یا یوٹرس نکالنے کے فوری بعد کچھ دن کے لیے وجائنا سے خون کا شدید بہاؤ جاری رہ سکتا ہے۔
  • Ÿمتاثرہ خاتون مکمل جسمانی بحالی کے بعد روزمرہ کے معمولات پھر سے شروع کر سکتی ہے، جس میں اسقاط کے بعد ایک یا دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔
  • Ÿوجائنا سے خون کا بہاؤ مکمل طور پر رکنے پر انٹرکورس بھی کیا جا سکتا ہے۔

آپریشن کے بعد کی یاددہانی

اگر آپریشن کے بعد بہت زیادہ خون بہہ رہا ہو، وجائنا سے خون کا اخراج دو ہفتے بعد بھی نہ رکے، بخار ہو یا پیٹ میں درد رہے تو فی الفور طبی امداد حاصل کریں۔

سقوط کے بعد نفسیاتی بحالی

  • یہ سمجھنا بے حد ضروری ہے کہ کسی کو بھی، حتیٰ کہ خود متاثرہ عورت کو، اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
  • Ÿاسقاط حمل کے بعد موڈ میں اچانک تبدیلی جیسا کہ صدمہ، اداسی، ڈپریشن، اضطراب، ناکامی کا احساس یا اپنی نظروں میں گر جانے کا احساس کافی زیادہ ہو سکتا ہے۔
  • Ÿعورت کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنے جذبات قابل اعتبار شخص سے شیئر کرے جیسا کہ شریک حیات، رشتہ دار، قریبی دوست یا طبی و پیرامیڈیکل کا عملہ تاکہ وہ اسے دکھ کے احساس سے نکال سکیں۔
  • Ÿبرے حالات کے بعد ہمیشہ اچھے دن ہی آتے ہیں۔ عورت کو چاہیے کہ ہمیشہ اپنا رویہ مثبت رکھے اور اس پر اسقاط حمل کے دکھ کا سایہ بھی نہ پڑنے دے۔

اگلے حمل کی منصوبہ بندی

بہتر ہو گا اگر آپ دوبارہ حاملہ ہونے کے لیے دو تین ماہ انتظار کر لیں۔ اس سے عورت اپنے اگلے حمل کے لیے اپنی بہترین جسمانی اور نفسیاتی حالت میں آ جاتی ہے۔

(یہ معلوماتی پرچہ محکمہ صحت اور ہاسپٹل اتھارٹی کی طرف سے تیار کیا گیا ہے)