زیکا وائرس انفیکشن

(مواد نظر ثانی شدہ 07/2019 میں)

عامل ایجنٹ

زیکا وائرس انفیکشن مچھروں کے ذریعے پیدا ہونے والا مرض ہے جس کا سبب زیکا وائرس ہے۔

طبی خصوصیات

اکثر زیکا وائرس علامات کے بغیر ہوتے ہیں۔ جن مریضوں میں علامات ہوتی ہیں، ان کو عام طور پر جلدی دانے، بخار، آشوب چشم، عضلات یا جوڑوں کا درد اور عمومی بے آرامی کا سامنا رہتا ہے یہ علامات عموما معتدل ہوتی ہیں اور چند دنوں تک برقرار رہتی ہیں۔

فی الحال سب سے بڑا خدشہ حمل کے منفی نتائج (جسم کے مقابلے میں سر کا بہت چھوٹا ہونا) اور اعصابی اور آٹو امیون پیچیدگیوں جیسے گوئلین-بیرے سینڈروم (GBS) کے ساتھ اس کا منسلک ہونا ہے۔ عالمی ادارہ صحت اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ دوران حمل زیکا وائرس انفیکشن بچوں کے جسم کے مقابلے سر کا چھوٹا ہونا، سمیت پیدائشی ذہنی مسائل، کا سبب بن سکتا ہے اور زیکا وائرس GBS کا محرک بھی ہے۔

GBS کے علاوہ، شدید منتشر دماغی سوزش (مرکزی اعصابی نظام کی ایک بیماری) کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ممکنہ طور پر زیکا وائرس کے انفیکشن کے نتیجے میں ہونے والی اعصابی توضیحات میں سے ایک ہے۔

منتقل ہونے کا طریقہ

زیکا وائرس بنیادی طور پر متاثرہ ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ ایڈیس ایجپٹی، جو فی الحال ہانگ کانگ میں نہیں پایا جاتا ہے، انسانوں میں زیکا وائرس کی منتقلی کے لئے سب سے اہم ویکٹر سمجھا جاتا ہے۔ دیگر ایڈیس مچھر کی پرجاتیاں جیسے ایڈیس البوپکٹس جو کہ عام طور پر ہانگ کانگ میں پائی جاتی ہیں، انہیں بھی ممکنہ ویکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔

زیکا وائرس انسان کی منی میں بھی پایا جاتا ہے اور جنسی رابطے کے ذریعہ اس کے منتقل ہونے کی تصدیق بھی ہوچکی ہے۔ دستاویزی ریکارڈ سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے والے مردوں کے مابین بھی زیکا وائرس کی جنسی منتقلی ہوتی ہے۔ منتقل ہونے کے دیگر طریقوں جیسے بذریعہ خون منتقل ہونا اور وقت پیدائش منتقل ہونا بھی ممکن ہے۔

انکیوبیشن (اخفائے مرض) کی مدت

زیکا وائرس انفیکشن کی مدت 3 سے 14 دن تک ہوتی ہے۔

نظم و نسق

زیکا وائرس انفیکشن کے لئے کوئی مخصوص دوا نہیں ہے اور علاج کی اہم بنیاد علامات سے نجات اور پانی کی کمی سے بچنا ہے۔ اگر علامات زیادہ شدید ہو جائیں تو، انہیں طبی نگہداشت اور مشورے لینا چاہئے۔

روک تھام

فی الحال، زیکا وائرس کے حوالے سے کوئی مؤثر ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ زیکا وائرس انفیکشن سے بچنے کے لیے، عوام الناس کو یاددہانی کرائی جاتی ہے کہ خود کو مچھروں کے کاٹنے سے بچائیں اور مچھروں کی افزائش کو روکنے میں مدد کریں۔ عوام الناس کو یہ مشورہ بھی دیا جاتا ہے کہ وہ زیکا وائرس کی جنسی منتقلی سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

چونکہ حاملہ خواتین اور اس کے جنین پر زیکا انفیکشن کے اثرات اب بھی فروغ پا رہے ہیں، اس وجہ سے تازہ ترین معلومات کے لئے آپ کو مشورہ دیا جاتا کہ سینٹر فار ھہیلتھ پروٹیکشن ویب سائٹ سے رجوع کریں۔
 http://www.chp.gov.hk/en/content/9/24/43088.html

زیکا وائرس انفیکشن سے بچیں

حاملہ خواتین اور ایسی خواتین جو حمل کی تیاری کر رہی ہوں ان کے لئے خصوصی نوٹ

  • زیکا وائرس کی منتقلی والے علاقوں میں سفر نہ کریں*
  • وہ لوگ جنکے لئے ان علاقوں میں سے کسی بھی جگہ کا سفر کرنا ناگزیر ہو تو وہ سفر سے کم از کم چھ ہفتوں پہلے ڈاکٹر سے رجوع کریں
  • سفر کے دوران اور ان علاقوں سے واپسی کے بعد کم از کم 21 دن تک حاملہ خواتین سمیت تمام مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے وہ DEET پر مشتمل مچھر بھگانے والی ادویات کا استعمال کریں
  • باقاعدگی سے قبل از پیدائش فالو اپ میں شریک ہوں اور اپنے ڈاکٹر کو حالیہ سفر کی تفصیلات سے آگاہ کریں
  • زیکا وائرس انفیکشن کی علامات کا جائزہ لیں اور اگر طبیعت خراب معلوم ہو تو جس قدر جلد ممکن ہو طبی صلاح لیں
  • اپنے اس شریک کے ساتھ جنسی تعلقات سے گریز کریں جس نے متاثرہ علاقوں کا سفر کیا ہو، یا بصورت دیگر پوری مدت حمل کے دوران کنڈوم کا استعمال کریں۔

جنسی منتقلی کی روک تھام#

سب کے لئے خصوصی نوٹ

  1. مسافروں کو متاثرہ علاقوں میں سفر کے دوران جنسی تعلقات قائم کرنے سے گریز کرنا چاہئے، یا بصورت دیگر کنڈوم کا استعمال کرنا چاہئے
  2. متاثرہ علاقوں سے واپس آنے والے مرد اور خواتین مسافروں کو واپسی پر بالترتیب کم از کم 3 ماہ اور کم از کم 2 ماہ تک جنسی تعلقات قائم کرنے سے گریز کرنا چاہئے، یا بصورت دیگر کنڈوم کا استعمال کرنا چاہئے
  3. حمل کی تیاری کرنے والی خواتین کو مندرجہ بالا پوائنٹس A اور B کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔
    اگر وہ یا ان کے مرد شریک حیات متاثرہ علاقوں میں سفر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تو، خطرے سے متعلق مشورے کے لئے اپنے ڈاکٹروں سے رجوع کریں

# مزید معلومات دستیاب ہونے کے بعد اس کے مطابق احتیاطی اقدام پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔ زیکا وائرس کی ممکنہ طور پر جنسی منتقلی کے حوالے سے مزید خدشات رکھنے والے افراد کو مشاورت کے لیے اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے

* زیکا وائرس انفیکشن کے بارے میں تازہ ترین معلومات کے لئے CHP ویب سائٹ دیکھیں۔