نومولود کے گروپ بی اسٹریپٹو کوکس انفیکشن کی روک تھام

(Content revised 02/2013)

گروپ بی اسٹریپٹو کوکس کیا ہے؟

گروپ بی اسٹریپٹو کوکس (جی پی ایس) ایک قسم کا بیکٹریا ہے جو عام طور پر مردوں اور خواتین کے آنت، پیشاب کے راستوں اور تولیدی قطعوں میں رہتا ہے۔ یہ 10-30% حاملہ خواتین کی اندام نہانی یا مقعد میں پایا جاسکتا ہے۔ جن خواتین میں جی بی ایس آباد ہوچکا ہے، ان میں سے اکثر میں کوئی علامت یا صحت پر اثر جیسی کوئی بات نہیں پائی جاتی ہے۔ ایک چھوٹی تعداد میں جی بی ایس کی وجہ سے پیدا ہونے والا پیشاب کے راستے کا انفیکشن پنپ سکتا ہے۔ یہ جنسی طور پر پھیلنے والی بیماری نہیں ہے۔

جی بی ایس انفیکشن کس طرح جسم کو متاثر کرتا ہے؟

جی بی ایس کا سب سے تشویشناک صحت پر پڑنے والا اثر یہ ہے کہ جس خاتون میں جی بی ایس آباد ہوچکا ہے اور وہ حمل کے آخری دور میں ہے، وہ اسے اپنے جسم میں منتقل کرسکتی ہے۔ یہ نوزائیدہ شیر خوار بچوں میں تشویشناک جلدی آغاز ہونے والے انفیکشن کا سب سے عام سبب ہے اور اس کی وجہ سے بیماری اور موت کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے ( 5-10% )۔ ہانگ کانگ میں، نوزائیدہ میں جلدی آغاز ہونے والے جی بی ایس انفیکشن کا واقعہ فی 1000 پیدائش تقریبا 1.0 ہے۔ بچے میں جلدی یا دیر سے جی بی ایس انفیکشن کا آغاز ہوسکتا ہے۔

جلدی آغاز ہونے والے جی بی ایس انفیکشن کے لیے، نشانیاں اور علامات عام طور پر ولادت کے چند گھنٹوں کے اندر پیش آتی ہیں۔ ان میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • سانس لینے کے مسائل، دل اور خون کے دباؤ میں عدم استحکام
  • معدہ اور آنت اور گردوں کے مسائل
  • پھیپھڑے کا انفیکشن، خون کا انفیکشن اور سرسام سب سے عام ہیں۔

دیر سے آغاز ہونے والے جی بی ایس انفیکشن کے لیے، نشانیاں اور علامات ولادت کے ایک ہفتے یا چند مہینے کے اندر واقع ہوتی ہیں۔ سرسام سب سے عام علامت ہے۔ تاہم، دیر سے شروع ہونے والا جی بی ایس جلدی شروع ہونے والے جی بی ایس کی طرح عام نہیں ہے۔

مجھے کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ مجھے جی بی ایس ہے؟

ہاسپٹل اتھارٹی کی قبل پیدائش کلینک اور ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ کا میٹرنل اینڈ چائلڈ ہیلتھ سینٹر تمام اہل اور حاملہ خواتین کے لیے جی بی ایس کا معائنہ فراہم کریں گے۔ یہ معائنہ حمل کے 35 اور 37 ہفتہ کے درمیان کیا جاتا ہے۔ ٹسٹ میں اندام نہانی اور مقعد دونوں سے پھایا لے کر اس کی جانچ کی جاتی ہے۔ یہ طریق کار تیز ہوتا ہے اور اس میں تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ پھر نمونہ کو لیباریٹری لے جایا جاتا ہے جہاں جی بی ایس کی موجودگی کے لیے جراثیم کی پرورش کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ کسی خاتون کی جانچ کا نتیجہ بعض اوقات میں مثبت آسکتا ہے، لیکن دیگر اوقات میں مثبت نہیں آسکتا ہے کیوں کہ آپ کے جسم میں بیکٹریا موجود اور ختم ہوسکتا ہے۔ اس لیے یہ ترجیح دی جاتی ہے کہ 35 سے 37 ہفتوں کے درمیان جانچ کی جائے، جو کہ آپ کی ولادت سے قریب ترین وقت ہے۔

غیر اہل حاملہ خواتین (اضافی فیس ادا کرنے کے ساتھ) ایچ اے کلینک، پرائیوٹ سیکٹر یا مین لینڈ چین میں معائنہ کے لیے جا سکتی ہیں۔

اگر میری جانچ میں جی بی ایس کا نتیجہ مثبت نکلتا ہے، تو کیا ہوگا؟ میرا بچہ انفیکشن سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟

جی بی ایس کے لیے مثبت جانچ والی ماں سے پیدا ہونے والا ہر بچہ بیمار نہیں ہوگا۔ 100 تا 200 بچوں میں سے تقریبا ایک میں انفیکشن کی نشانیاں اور علامات ہوں گی جن کی ماؤں میں جی بی ایس ہے۔

اگر جی بی ایس کے لیے آپ کی جانچ کا نتیجہ مثبت ہے، تو ہم ولادت کے دوران آپ کو نس کے اندر اینٹی بایوٹکس کا انجکشن دینے کی سفارش کرتے ہیں جو آپ کے بچے کے بیمار ہونے کے امکان کو بہت زیادہ کم کرسکتا ہے۔

جی بی ایس سے متاثرین کے لیے، درد زہ شروع ہونے سے پہلے اینٹی بایوٹکس کا لینا بیکٹریا سے راحت پانے کا مؤثر راستہ نہیں ہے۔ چوں کہ وہ قدرتی طور پر آنت میں رہتے ہیں، اس لیے اینٹی بایوٹک علاج کے بعد بیکٹریا واپس آسکتا ہے۔ بچے کے انفیکشن کو روکنے کے سب سے مؤثر راستہ یہ ہے کہ درد زدہ کے دوران اینٹی بایوٹک دی جائے۔

ہر حاملہ خاتون کے لیے جی بی ایس معائنے کی سفارش کی جاتی ہے؟

مخصوص حالات میں، بچے میں انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ان میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • سابقہ بچہ جی بی ایس انفیکشن سے متاثر ہوا
  • حمل کے دوران جی بی ایس کی وجہ سے ماں کو پیشاب کے راستے میں انفیکشن ہوا ہے
  • 35 ہفتے سے پہلے جی بی ایس کا آباد ہونا

ان کیفیات کے تحت، ہم درد زہ کے دوران اینٹی بایوٹک کے انجکشن کا مشورہ دیتے ہیں اور معائنہ ضروری نہیں ہے۔

کیا کوئی دیگر کیفیت ہے جس میں مجھے اپنے بچے میں جی بی ایس کی روک تھام کے لیے اینٹی بایوٹک انجکشن کی ضرورت ہوتی ہے؟

اگر آپ کی جی بی ایس حالت معلوم نہیں ہے اور اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی کیفیت موجود ہے، تو ہم آپ کو درد زہ کے دوران اینٹی بایوٹک لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ کیفیات میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • 37 ہفتے سے کم حمل کا زمانہ
  • ماں کو 38°C کے برابر یا اس سے زیادہ درجہ حرارت
  • 18 گھنٹے سے زیادہ پانی چلنا

کیا اینٹی بایوٹک انجکشن میرے لیے کسی ضمنی اثر کا سبب بنتا ہے؟

آپ کو مناسب اینٹی بایوٹک دینے سے پہلے ہم آپ کی الرجیائی سرگذشت کے خلاف آپ کی جانچ کریں گے۔ آپ کو یاددہانی کی جاتی ہے کہ آپ الرجی کی کسی بھی نشانی، جیسے جلد کا چکتا، سوجن یا سانس لینے میں دشواری کی اطلاع دیں۔ جان لیوا کیفیت کا سبب بننے والے شدید الرجیائی رد عمل کا امکان بہت کم ہے۔

اگر میں درد زہ کے دوران اینٹی بایوٹک لوں، تو کیا میرے بچے کے انفیکشن کی مکمل طور پر روک تھام ہوجائے گی؟

اگر چہ درد زہ کے دوران اینٹی بایوٹک علاج جلدی شروع ہونے والے جی بی ایس انفیکشن کو روکنے میں مدد کرتا ہے، لیکن یہ 100% کام نہیں کرتا ہے اور یہ دیر سے شروع ہونے والے جی بی ایس انفیکشن کو ہمیشہ نہیں روکتا ہے۔ بچوں کو ان لوگوں سے جی بی ایس ہوسکتا ہے جن سے ان کا رابطہ ہوتا ہے یا پھر دوسرے ذرائع سے ہوسکتا ہے۔

اگر میں جی بی ایس سے متاثر ہوں، تو کیا میرے بچے کو پیدائش کے بعد علاج کی ضرورت ہے؟

آپ کا بچہ پیدائش کے بعد ماہر امراض اطفال کی دیکھ بھال میں ہوگا۔ کیا کسی بچے کو اینٹی بایوٹک علاج کی ضرورت ہے، یہ متعدد عوامل پر انحصار کرتا ہے، جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • بچے کے انفیکشن کی کوئی نشانی؟
  • کیا بچہ وقت مقررہ پر پیدا ہوا ہے؟
  • آپ نے بچے کی پیدائش سے پہلے کتنی اینٹی بایوٹکس لی ہے؟

ماہر امراض اطفال تحقیقات یا اس علاج کے بیناد پر انفرادی طور پر فیصلہ کرے گا جو بچے نے لیا ہے۔