وجنائٹس

(Content revised 08/2015)

وجنائٹس، وجائنا میں سوزش کو کہتے ہیں جو انفیکشن یا دیگر عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ کسی بھی عمر کی خواتین، بالخصوص بچے پیدا کرنے کی عمر والی، اور جنسی طور پر فعال خواتین اس مرض کے زیادہ خطرے میں ہیں۔
وجائنل ڈسچارج

  • عام طور پر وجائنا سے ڈسچارج ہونے والی رطوبت بے مہک اور دیکھنے میں صاف یا سفید رنگ کی، پیسٹ جیسی یا ٹیکسچر میں انڈے کی سفیدی جیسی ہوتی ہے۔
  • انڈے بننے کے دنوں میں، ماہواری سے پہلے، جنسی طور پر فعال ہونے پر، حمل کے دوران، مانع حمل استعمال کرتے ہوئے یا انٹریوٹرس ڈیوائس نصب کرتے ہوئے یہ مقدار قدرے زیادہ ہو سکتی ہے۔
  • غیر معمولی وجائنل ڈسچارج عام طور پر زرد یا سبزی مائل دہی کی طرح اور بدبو دار ہوتا ہے، حتیٰ کہ اس میں خون بھی شامل ہو سکتا ہے؛ اس کے اسباب میں انفیکشن، سوزش، سرویکل پولیپس یا اعضائے مخصوصہ کا ٹیومر شامل ہو سکتے ہیں۔ مریضوں کو چاہیے کہ فی الفور ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

بیکٹریئل وجائنوسس

اسباب: بچے پیدا کرنے کی عمر والی خواتین میں یہ اکثر دیکھا گیا ہے اس کی وجہ وجائنا میں معمول کے صحت مند فلورا (بیکٹریا) کا عدم توازن ہے۔ انٹرا یوٹرین ڈیوائس لگانا، وجائنل لاویج پر عمل کرنا یا ایک سے زیادہ سیکسچوئل پارٹنر ہونے کی وجہ سے خطرہ ہو سکتا ہے۔
نشانیاں اور علامات: وجائنا سے زیادہ رطوبت خارج ہونا اور اس کا بدبودار ہونا؛ بعض خواتین میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی۔
علاج: ینٹی بائیوٹیکس کھانا، وجائنل لاویج سے پرہیز، محفوظ سیکس کرنا۔

کینڈیڈیاسس (مونیلیاسس)

وجائنل انفیکشن کی سب سے عام قسم پھپوندی کی ایک قسم کینڈیڈا (Candida) کی وجہ سے ہوتی ہے۔ بعض خواتین میں انفیکشن بار بار ہوتی ہے جس کی وجہ وجائنا میں موجود پھپوندی کی معمولی سی مقدار ہو سکتی ہے۔

اسباب: وجائنا کی pH ویلیو تبدیل ہو یا جسم کے اندر ہارمونل تبدیلی ہو جیسا کہ حمل کےدوران، ذیابیطس کی وجہ سے، کمزور مدافعتی نظام، اینٹی بائیوٹیکس کھانا، زیادہ عرصے تک سٹیروائیڈز یا امائنو سپریسنٹ کھانا، تو وجائنل کا ماحول کینڈڈا کے رہنے اور پھیلنے کے لیے موافق ہے۔
نشانیاں اور علامات: وجائنا سے پنیر یا دہی جیسی رطوبت کا نکلنا، اعضائے مخصوصہ کے اردگرد بہت زیادہ خارش ہونا
علاج: وجائنل سپوزیٹوریز، ٹاپیکل کریم استعمال کریں؛ بار بار ہونے والی انفیکشن کے لیے کھانے والی ادویات کے بارے میں بھی سوچا جا سکتا ہے؛ ذیابیطس پر کنٹرول

جنسی طور پر منتقل ہونے والی وجنائٹس

اسباب: غیر محفوظ سیکس (بغیر کنڈوم کے) یا ایک سے زیادہ سیکسچوئل پارٹنر رکھنا؛ ٹرائیکومونیاسس، نوریا، اعضائے مخصوصہ میں ہرپس اور وارٹس اس کے عمومی اسباب ہیں۔
نشانیاں اور علامات: وجائنا میں خارش، زیادہ رطوبت نکلنا، کولہوں یا پیٹ کے نچلے حصے میں درد، پیشاب کرنے میں تکلیف یا غیر معمولی خون بہنا؛ بعض خواتین میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی
علاج: دوا سے علاج؛ پارٹنرکو بھی معائنے کروا کر دوا کھانا ہو گی؛ ذاتی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور محفوظ طریقے سے سیکس کریں۔ اگر جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماری کا شک ہے، چاہے کوئی ظاہری علامات ہیں یا نہیں، تو فی الفور طبی امداد حاصل کریں۔

*بعض مریضوں میں چاہے کوئی علامات نہ ہوں؛ لیکن اگر ان کا علاج نہ کیا جائے تو تولیدی اعضا متاثر ہو سکتے ہیں؛ اووی ڈکٹ میں رکاوٹ، نیم بانجھ پن، اکٹوپک حمل، لگاتار اسقاط یا کولہوں میں انفیکشن بھی ہو سکتی ہے۔

ایٹروپک وجنائٹس

اسباب: انفیکشن نہیں ہوتی؛ عام طور پر مینو پاز کے بعد ہارمون یا وجائنل ڈسچارج میں کمی کے باعث ہوتی ہے جو آگے چل کر وجائنل موکسا کو باریک کرنے کا سبب بنتا ہے۔
نشانیاں اور علامات: وجائنا میں خارش اور جلن محسوس ہونا، انٹرکورس تکلیف دہ ہونا یا انٹرکورس کے بعد خون بہنا۔
علاج: لیوبرکینٹ کا استعمال؛ ہارمونل ریپلیسمنٹ تھیراپی

وجنائٹس کے تدارک کے لیے اہم نکات

  • صحت بخش طرز زندگی اپنائیں اور ذاتی صفائی کا خیال رکھیں
  • کاٹن کی پینٹیز پہنیں اور جسم کے ساتھ چپکی ہوئی پتلون سے پرہیز کریں
  • باتھ ٹب میں نہانے کی بجائے شاور کے نیچے نہائیں
  • خوشبو کے لیے الرجن یا صفائی کرنے والی مصنوعات سے پرہیز کریں
  • اعضائے مخصوصہ کو آگے سے لے کر پیچھے تک دھوئیں؛ وجائنا کی صفائی۔
  • انٹرکورس کرنے سے پہلے اعضا کو اچھی طرح صاف کر لیں۔
  • ایک ہی سیکسچوئل پارٹنر رکھیں، محفوظ سیکس کریں اور کنڈوم کا استعمال مت بھولیں۔

*وجائنل انفیکشن ہمیشہ جنسی طور پر منتقل ہونے والے مرض سے نہیں ہوتی؛ کوئی شک ہو تو طبی امداد مہیا کرنے والے عملے سے رجوع کریں۔ یقینی بنائیں کہ ضرورت پڑنے پر سیکسچوئل پارٹنر کا بھی علاج کیا جائے۔