پری سکول کے بچوں کی صحت بخش غذا

(Content revised 11/2015)

پری سکول کے بچے چست اور توانائی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ انھیں اپنی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو تقویت دینے اور روزمرہ معمولات کے لیے مقوی اور توانائی سے بھرپور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔
متوازن غذا یقینی بناتی ہے کہ ان کی طاقت بخش غذا کی ضروریات پوری ہو رہی ہیں۔ یہ بچوں کو صحت مند رکھنے اور ان میں اچھی غذا کھانے کی عادات پیدا کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے اور صحت کے حوالے سے ان کو ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے۔

متوازن غذا کیا ہے؟

صحت مند غذا کا پائرامڈ بتاتا ہے کہ ہمیں کس قسم کی غذا اورکتنی مقدار میں کھانی چاہیے۔ یہ بہت لازمی ہے کہ مختلف غذائی اقسام میں کون سی غذائیت سے بھرپور اشیا شامل کی جائیں کہ ہماری ضروریات پوری ہوتی رہیں۔

سب سے زیادہ کھائیں: اناج
زیادہ کھائیں: سبزیاں اور پھل
درمیانی مقدار میں کھائیں: گوشت، مچھلی، انڈے اور متبادل؛ دودھ اور اس کے متبادل
سب سے کم کھائیں: چکنائی /تیل، نمک اور چینی
مشروبات کا بھرپور استعمال کریں

ذیل میں پری سکول کی عمر کے بچوں کے لیے ہر قسم کی غذا کے لحاظ سے متوازن غذ ا کا چارٹ ترتیب دیا گیا ہے۔

یومیہ سرونگ کی تعداد سرونگ کا نمونہ
ایک برتن = 300-250 ملی لیٹر

1 کپ = 240 ملی لیٹر

اناج

2 سے 3

  • 1 پیالی چاول؛
  • 1پیالی رائس نوڈلز
  • 1 ¼پیالی نوڈلز؛
  • 1 ½پیالی سپیگھٹی /میکرونی؛
  • 2سلائس بریڈ (فی پاؤنڈ 8سلائس)

سبزیاں

1 سے 2

  • ½ پیالی پکی ہوئی سبزیاں؛
  • 1پیالی کچی سبزیاں

پھل

1 سے 2

  • 1درمیانے سائز کا پھل جیسا کہ ایک عورت کی مٹھی کے برابر پھل،
  • 2چھوٹے پھل جیسا کہ آلو بخارا یا کیوی؛
  • ½ کٹے ہوئے پھل

گوشت، مچھلی، انڈے اور متبادلات

1 سے 3

  • 40گرام کچا گوشت
  • 30گرام پکا ہوا گوشت (ٹیبل ٹینس بال کے برابر)
  • 1مرغی کا انڈہ
  • ¼ٹوفو کا حصہ؛
  • 6سے 8کھانے کے چمچ پکے ہوئے مٹر

دودھ اور متبادلات

2

  • 1کپ گائے کا دودھ
  • 1کپ کیلشیم فورٹیفائیڈ سویابین کا دودھ
  • 2سلائس پراسیس شدہ پنیر
  • 1ڈبہ ( 150گرام والا) دہی
  • ½بلاک ٹوفو (کیلشیم نمک کے ساتھ)

غذا کی ہر قسم میں کیا کچھ ہے؟

اناج

  • ہر کھانے میں اناج کا حصہ سب سے زیادہ ہونا چاہیے۔ اس میں چاول، روٹی، نوڈلز، پاستہ شامل ہیں۔
  • اناج سے توانائی اور کچھ وٹامن بی حاصل ہوتا ہے ۔ مکمل اناج، جیسا کہ براؤن چاول، گندم کی روٹی، جئی کا دلیہ ، جن میں نشاستے ، معدنیات اور وٹامن بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ان غذاؤں سے قبض اور آنتوں کے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔
  • کھانے میں مکمل اناج والی غذاشامل کریں ۔ سفید بریڈ کی جگہ مکمل گندم کی روٹی اور سفید چاولوں کی جگہ براؤن چاول لیں۔
  • زیادہ چربی والے اناج سے تیار مصنوعات سے گریز کریں جیسا کہ بسکٹ، فرائیڈ رائس یا نوڈلز، انسٹنٹ نوڈلز، پیسٹری، کیک اور بیکری کی اشیاء۔ ایسی غذائیں کبھی کبھار معمولی سی مقدار میں دیں۔ سادہ بسکٹ (جیسا کہ میری بسکٹ، سوڈا کریکرز) سے گریز کریں کیونکہ ان میں دل کی صحت کے لیے خطرناک ٹرانس فیٹ اور سیچوریٹڈ فیٹس کی بہت بڑی مقدار ہوتی ہے۔ آپ بچوں کو ہفتے میں دو مرتبہ بسکٹ دے سکتے ہیں۔

سبزیاں اور پھلs

  • سبزیاں اور پھل زیادہ کھائیں۔
  • مختلف رنگوں کی تازہ سبزیاں اور پھل کھائیں (بشمول پتوں والی سبزیاں، کھمبیاں، سکواش، مٹر)۔ ان میں منزلز، وٹامن، اینٹی آکسیڈنٹ اور نشاستاؤں کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔
  • پھل اور سبزیاں کھانے سے آپ اور آپ کے بچے سنگین امراض جیسا کہ ذیابیطس، ہائپر ٹینشن، کارڈیو ویسکیولر امراض اور کینسر سے محفوظ رہتے ہیں۔
  • جمے ہوئے قدرتی پھل اور سبزیاں (جیسا کہ مکئی کے میٹھے دانے، مکس سبزیاں)، خشک سبزیاں اور پھل وغیرہ تازہ چیزوں کا اچھا متبادل ہیں۔
  • سیرپ ملے پھل یا محفوظ کردہ سبزیاں کھانے سے گریز کریں۔ ان سے نمک ، چربی یا چینی کی اضافی مقدار جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔ پھلوں کا جوس پینے سے بہتر ہے انہیں ثابت کھایا جائے کیونکہ ان میں زیادہ غذائیت اور نشاستے ہوتے ہیں۔

گوشت، مچھلی، انڈے اور متبادلات

  • گوشت، مچھلی، انڈے اور دیگر متبادلات درمیانی مقدار میں کھائیں۔
  • خشک کیے ہوئے مٹر، گری دار میوہ جات، بیج اور سویابین سے بنی مصنوعات جیسا کہ ٹوفو بھی اسی گروپ میں شامل ہیں۔
  • یہ غذائیں پروٹین، فولاد، زِنک ، وٹامن بی اور وٹامن B12 کے کچھ حصوں سے بھرپور ہوتی ہیں۔ نشوونما اور سیکھنے کے لیے یہ اہم غذائیں ہیں۔
  • اپنے بچوں کو تھوڑی سی چکنائی والی مچھلی، جیسا کہ سالمن، سارڈین، جیک میکرل دینے کی کوشش کریں۔ چکنائی والی مچھلی اومیگا 3فیٹی ایسڈز کا اہم ذریعہ ہیں جو کہ ذہنی نشوونما کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہیں۔ بڑی شکاری مچھلیوں جیسا کہ شارک، ٹونا، کنگ میکرل یا دیگر کا گوشت کھانے سے گریز کریں کیونکہ ان میں پارے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
  • کم چربی والا گوشت منتخب کریں۔ گوشت سے باہر نظر آنے والی چربی اور مرغی کے گوشت سے اس کی جلد اتار دیں۔ اس سے چکنائی اور کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے جس سے بچے دل کے امراض سے محفوظ رہتے ہیں۔
  • ڈبوں میں بند، محفوظ کردہ گوشت جیسا کہ ساسیج، پراسیس کردہ کوفتے کم استعمال کریں۔

دودھ اور متبادلات

  • دودھ اور متبادلات بشمول کیلشیم ، سویابین کا دودھ، ٹوفو اور دیگر کیلشم سے بھرپور غذائیں درمیانی مقدار میں استعمال کریں۔
  • آپ کے بچوں کو روزانہ لگ بھگ 2کپ ( 480ملی لیٹر سے کم) دودھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر آپ کے بچے کی کیلشیم کے لیے 360-480ملی لیٹر دودھ کافی ہوتا ہے۔
  • بچے اگر کیلشیم سے بھرپور غذائیں جیسا کہ سبز پتوں والی سبزیاں، ٹوفو، مٹر، دہی وغیرہ مطلوبہ مقدار میں کھا رہے ہیں تو انہیں دودھ کی ضرورت کم ہو گی۔
  • 2 برس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے آپ کم چربی والی مصنوعات منتخب کر سکتے ہیں۔ جبکہ چکنائی سے پاک مصنوعات 5برس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے ہو تی ہیں۔ ایسے میں فارمولا دودھ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

مائع جات
بچوں کو عام طور پر ایک دن میں 4سے 5کپ مائع جات کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی بہترین مائع ہے۔ پھلوں کے جوس کی مقدار 120ملی لیٹر تک رکھیں۔ بچوں کو چینی والے مشروبات، سوڈا اور سافٹ ڈرنک دینے سے گریز کریں۔

کون سے غذائیں تعلیم میں میرے بچے کی مدد کر سکتی ہیں؟
متوازن اور صحت بخش غذا آپ کے بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔ جنک فوڈ اور پراسیس کردہ غذا بچوں کی صحت کے لیے غیر مناسب ہے۔ ذہنی نشوونما کے لیے چند خاص غذائی عوامل اہم ہیں۔

ذہنی نشوونما کے لیے ضروری غذائی عوامل

خوراک کے اہم ذرائع

فولاد

گوشت، مچھلی، مرغی، انڈے کی زردی،
سبز پتوں والی سبزیاں، خشک مٹر
وٹامن سی سے بھرپور پھل جیسا کہ مالٹا، کیوی ،سبزیوں اور مٹر سے حاصل کیے جانے والے فولاد کو جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

زِنک

گوشت، مچھلی، مرغی، انڈے کی زردی، خشک مٹر

آئیوڈین

کیلپ، سی ویڈ، سی ویڈ سنیک، دودھ، دہی، جھینگے، میوزل، سمندری مچھلی اور دیگر

اومیگا 3فیٹی ایسڈ، بالخصوص DHAمیں

چکنائی والی مچھلی جیسا کہ سالمن، سارڈین، جیک میکرل، ہیلی بٹ، پیسفک ساؤری، پوم فرٹ، گولڈن تھریڈ

12 وٹامن بی

گوشت، مچھلی، مرغی، انڈے کی زردی، دودھ اور دودھ سے تیار کردہ مصنوعات