متحرک بچے ہوشیار بچے

(شائع کردہ 12/2019)

چھوٹے بچے چلنے اور کھیلنے کے ذریعے اپنے جسم کے بارے میں سیکھتے ہیں۔ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے بچوں کے عضلات، نقل و حرکت کی صلاحیت، حواس اور دماغ کی نشوونما ہوتی ہے، جس سے وہ ذہین اور مضبوط ہوتے ہیں۔ والدین کو اس بات کی ترغیب دی جاتی ہے کہ وہ دن بھر میں کم سے کم 30 منٹ اپنے بچوں کو مختلف کھیل کود کی جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رکھیں۔ اس سے والدین کے ساتھ ان کے تعلقات کو بھی تقویت ملتی ہے۔

پیٹ کے بل پڑنے کے اوقات

  • اپنے بچے کو پیٹ کے بل کھیلنے کا وقت دیں۔ مضحکہ خیز آوازیں، چہرے کے تاثرات یا کھلونوں کا استعمال کرکے بچے کو ارد گرد دیکھنے کی طرف راغب کریں۔
  • بچے پیٹ کے بل صرف اس وقت ہوں جب وہ بیدار ہوں اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہو۔
  • پیٹ کے بل پڑنے سے بچوں کی گردن، کمر، کندھوں ، بازوؤں اور ہاتھوں کے عضلات کی نشوونما کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس سے بچے کو ادھر ادھر دیکھنے اور اپنے حواس کو بڑھانے میں بھی سہولت ملتی ہے۔
  • دن میں کئی بار اپنے بچے کو بیداری کی حالت میں پیٹ کے بل لیٹنے دیں۔ اس کی دلچسپی اور صلاحیت پر اعتماد کرتے ہوئے، ہر بار 3 سے 5 منٹ تک پڑے رہنے دیں ۔ اس دوران اس کے ساتھ رہیں۔

نصیحتیں: سخت گدے یا فرش کی چٹائی پر بچوں کے لئے پیٹ کے بل پڑنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔

اپنے بچے کو دن بھر میں کم سے کم 30 منٹ پیٹ کے بل پڑے رہنے دیں۔

تو آپ یہ کر سکتے ہیں کہ

  • بچے کو پیٹ کے بل اپنے سینے پر لٹائیں۔ اس سے بچے کو آپ کی طرف سر اٹھا کر دیکھنے کے لئے ترغیب ملتی ہے۔
  • جب وہ پیٹ کے بل پڑا ہوا ہو، تو اس کا دھیان کھینچنے کے لئے ایک رنگا رنگ کھلونا یا کھلونے کا آئینہ لیں۔
  • ایک طرف سے دوسری طرف اس طرح لے جائیں کہ وہ آپ کا پیچھا کرنے کے لئے اپنا سر اور آنکھیں پھیر دے۔
  • بڑے بچے کھلونے کے لئے اپنے بازوؤں تک پھیلا سکتے ہیں۔ اس سے وہ اپنے اعضاء، گردن اور کمر کے عضلات کو ہم آہنگ کرنا سیکھتے ہیں۔

اپنے بچے کو تنگ کرنا…

  • اپنے بچے کو اس کے بازو کے نیچے سے پکڑیں اور آہستہ سے اوپر اور نیچے کریں
  • بچے کو لٹائیں اور اس کے سر کو اپنی رانوں پر رکھ دیں، پھر اس کے بازو کو حرکت دیں اور اس سے بات کریں۔

جب آپ کے بچے کا پیر وزن برداشت کرتا ہو تو

  • اپنے بچے کو سیدھا رکھیں، وہ آپ کی طرف دیکھنے کے لئے اپنا سر تھامے گا۔ اس سے آپ کا بچہ کھڑا ہونا سیکھے گا۔
  • اپنے بچے کو اسکے پیروں پر کھڑا رکھنے کے لئے اسے اسکے بازوؤں کے نیچے سے پکڑیں۔ نرسری لوری گائیں یا موسیقی بجائیں۔ ممکن ہے کہ وہ لوری کے ساتھ حرکت کرے اور آگے بڑھے۔

جب آپ کا بچہ ٹھیک سے بیٹھنے لگے

تو آپ یہ کر سکتے ہیں کہ

  • اس کی پہنچ سے تھوڑا سا دور اس طرح کھلونے رکھیں کہ آپ کے بچہ کو ان کھلونوں تک پھنچنے کے لئے لپکنا پڑے۔ کھلونے اور مختلف شکلوں اور بناوٹوں والی اشیاء اس کے حس لمس کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی۔
  • چھپنے والا کھیل کھیلیں۔ آپ کا بچہ بھی چھپنے والا کھیل کھیلنا پسند کرتاے۔ آپ اس کے سامنے ایک تولیہ کے نیچے کھلونا رکھیں اور پھر اسے ڈھونڈنے میں مدد کریں۔
  • فرش پر چٹائی رکھیں۔ اپنے بچے کو گھسٹنے اور پلٹنے دیں اور اس کے ساتھ کھیلیں۔

جب آپ کا بچہ کھڑا ہو سکے تو

  • اپنی نگرانی میں اپنے بچے کو فرنیچر پکڑ کر چلنے دیں۔
  • اپنے بچے کو چلنے اور ’’بچوں کی وزنی کار‘‘ یا مظبوط کرسی کو ڈھکیل کر توازن بڑھانے کی ترغیب دیں۔

کھلونے اور گھر کی حفاظت

  • والدین کو ایسے کھلونے کا انتخاب کرنا چاہئے جو حفاظت کے معیار کے مطابق ہوں۔ کھلونے کا انتخاب کرتے وقت عمر کی تجویز دینے والے لیبلوں کی تلاش ضروری ہے۔ آپ کھلونے سے متعلق تمام ہدایات کو پڑھنے اور ان پر عمل کرنے کی بات کو یقینی بنا ئیں۔
  • اپنے گھر کو محفوظ اور صاف ستھرا رکھنے کے لئے باقاعدگی سے حفاظتی جانچ کریں، جیسے بجلی کے آلات کو صحیح طریقے سے رکھنا اور بجلی کے ساکٹ کو چھپانا وغیرہ۔
  • ہر وقت اپنے بچے کی نگرانی کرنا یاد رکھیں۔

اپنے بچے کو بات چیت، گانے، کہانی کی کتابیں پڑھنے، کھیلنے اور جسمانی سرگرمیوں میں مشغول کریں۔ والدین کے ساتھ زیادہ معیاری وقت بچوں کو خوش اور ہوشیار بنا دیتا ہے۔

درج ذیل چیزیں بچوں کو بیزاری کا احساس دلاتی ہیں

  • ماسوائے سونے کے وقت کے ایک بار میں 1 گھنٹہ سے زیادہ وقت تک اپنے بچے کو بچہ گاڑی، بچہ کرسی یا بیبی کیریئر میں رکھنے سے گریز کریں۔
  • بچے کو دو سال کی عمر سے پہلے والدین کے ساتھ باہمی تعامل کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچے کو کسی بھی الیکٹرانک اسکرین پروڈکٹ سے رابطے میں نہ آنے دیں جب تک کہ وہ آپ کی رہنمائی میں ویڈیو کال بات چیت نہ کرنے لگیں۔

بچوں کو بیرونی سرگرمیوں کی ضرورت ہوتی ہے

  • اپنے بچے کو باہر لے جائیں۔ درختوں، پتیوں اور گھاس کی آوازیں اور لمس بچوں کے لئے دلچسپ ہوتی ہیں۔ کسی پارک میں ایک کمبل کو محفوظ جگہ پر رکھیں۔ بچے کو اس پر چلنے یا الٹنے پلٹنے دیں۔
  • دھوپ دکھانے سے بچوں کو مناسب وٹامن ڈی حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے، تاہم، آپ اپنے بچوں کو تیز دھوپ سے بچائیں۔ اسے ہیٹ اور دھوپ سے بچانے والی مصنوعات پہنا دیں۔