میں اپنے بچے کی دودھ پینے والی بوتل چھڑانے میں کیسے مدد کر سکتی ہوں؟

بچوں کو کس وقت دودھ کی بوتلیں استعمال کرنا چھوڑ دینا چاہیئے؟

جب بچے پیالی میں پانی اور دودھ پینا سیکھ لیں، تو انہیں بوتل کا استعمال ترک کر دینا چاہیئے۔ جتنا جلدی وہ اس کا استعمال ترک کریں گے اتنا ہی یہ عمل آسان ہوتا جائے گا۔ عام طور پر جب آپ کا بچہ 18 ماہ کا ہو جائے تو انہیں نپل کے ساتھ بوتل کا استعمال مکمل طور پر ترک کر دینا چاہیئے۔

بوتل کا طویل عرصے تک کا استعمال دانتوں میں کیڑا لگنے اور کانوں کی سوزش کے خطرات بڑھا دیتا ہے۔ یہ زیادہ دودھ پی لینے کی طرف بھی مائل کر سکتا ہے، چنانچہ یہ کھانے کے وقت بچوں میں بھوک کی کمی کا سبب ہو سکتی ہے۔

کیا کوئی ایسے کامیاب عملی ٹوٹکے ہیں کہ جن سے بچوں کی بوٹل چھڑائی جا سکے؟

پہلا ، یہ کہ اپنے بچے کو پیالی سے پینے کا عادی ہو لینے دیں۔

دوسرا، مناسب حد تک نفسیاتی تیاری کریں۔ کچھ بچے پیالی سے دودھ پینے سے انکار کر سکتے ہیں اور شکایت کر سکتے ہیں یا اس حد تک کہ، خاص طور پر بوتل چھڑانے کے ابتدائی چند دنوں میں وہ اپنی بوتلوں کے لیئے رو بھی سکتے ہیں۔ آپ کو اصرار کرنے اور ان کی درخواست پر عمل نہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے بچے کو بوتل سے دودھ نہ پینے دیں۔ یاد رکھیں بوتل چھڑانا، اس کی صحت کے لیئے طویل مدت کے فائدہ کی حامل ہے۔ اپنے بچے کی جذباتی ضروریات کو بوسے دے کر، گلے لگا کر اور ان کے ساتھ زیادہ کھیل کر، پورا کریں۔ اسے یہ جان لینے دیں کہ آپ اب بھی اُس سے محبت کرتی ہیں۔

اہل خانہ، ہو سکتا ہے کہ آپ کی حسب خواہش اس قدر آپ کے مدد گار نہ ہوں اور آپ کے بچے کی بوتل کے لیئے خواہش کے عمل میں انتظامی تسلسل نہ رہے، جس کے نتیجے میں یہ سب چھوڑ دیا جائے، یہ سب وہ کلیدی عناصر ہیں کہ جن کی وجہ سے بوتلیں چھڑانے میں ناکامی ہوتی ہے۔ چنانچہ یہ بہت اہم ہے کہ اسے اہل خانہ کے ساتھ زیر بحث لایا جائے اور اس پر تسلسل کے ساتھ عمل کیا جائے۔

تیسرا یہ سمجھنا بہت اہم ہے کہ عام طور پر بچہ جو دودھ پیالی سے پیتا ہے وہ، مقدار میں بوتل سے پیئے جانے والے دودھ کی مقدار سے کم ہوتا ہے۔ ایک سال کی عمر کے بعد، بچے 360 سے 480 ملی لیٹر دودھ روزانہ، کھانے کی دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ پی جاتے ہیں، جس سے ان کی کیلشیم کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔ جب وہ کم مقدار میں دودھ پیتا ہے تو اسے کھانے کے اوقات میں، خوراک کے لیئے زیادہ بھوک لگی ہوگی چنانچہ آپ کو ان کی غذائیت کی کمی کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

"کولڈ ٹرکی" کی ترکیب سے بوتل چھڑانے سے مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ یہ آسان ترین ہے کہ آپ بتدریج اور شفقت بھرے انداز میں بوتل چھڑائیں۔

عام طور پر، بچوں کے لیئے یہ نسبتاً آسان ہے کہ وہ دن کے واقات میں چھڑائی جانے والی عادت کو اپنا لیں۔ اسے تقریبا 120 ملی لیٹر دودھ ایک پیالی میں دیں اور اسے بیٹھے بیٹھے پینے دیں۔ عام طور پر کہتے ہیں کہ دن کے اوقات میں بوتلیں چند دنوں کے اندر کامیابی سے چھڑا ئی جا سکتی ہیں۔ پھر اس کامیاب تجربے کو صبح اور سونے کے وقت پی جانے والی بوتلوں کو چھڑانے کے لیئے یکے بعد دیگرے لاگو کریں۔

ان بچوں کے لیئے جو بوتل پیتے ہوئے سو جانے کے عادی ہوتے ہیں، ان کے لیئے سوئے جانے کا معمول بہت اہم ہے۔ اپنے بچے کو سونے کے وقت سے پہلے کچھ سنیکس یا اگر اسے ضرورت ہو تو ایک پیالی دودھ کی دے دیں۔ سونے سے پہلے دانت صاف کرائیں اور اسے بستر کی جانب لے جائیں، اپنے بچے کو سینے سے لگائیں، اسے لوری سنائیں، اسے کہانیاں سنائیں اور اس کی جذباتی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اسے بوسے دیں اور شب بخیر کہیں۔ اس طریقے سے وہ بوتل سے دودھ پیئے بغیر ہی آرام سے سو جائے گا۔