پیرینٹنگ سیریز 11 - دوست بنانا

(مواد پر نظرثانی کی گئی 12/2019 میں)

2 سے 3 سال کے بچوں کی معاشرتی نشوونما

دوسری سالگرہ کے بعد، آپ کا بچہ اپنی معاشرتی نشوونما میں نمایاں تبدیلیاں دکھائے گا۔ دوسرے بچوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھیلنے کے بجائے، وہ ان کے پیچھے بھاگنا، ان کی نقل کرنا اور ان کے ساتھ کھیلنا شروع کرسکتا ہے۔ اپنے ساتھیوں کے ساتھ بات چیت کرتے وقت، وہ بتدریج بنیادی معاشرتی مہارت جیسے آداب، اپنی باری حاصل کرنا، شیئر کرنا اور تنازعات حل کرنا سیکھتے ہیں۔ یہ سیکھنے کا عمل مستقبل میں کامیاب خاندانی اور معاشرتی تعلقات کی بنیاد رکھتا ہے۔

یہ سب فیملی میں شروع ہوتا ہے

چھوٹے بچوں کے لئے معاشرتی مہارتیں سیکھنے کے لئے فیملی بہترین جگہ ہے۔ چونکہ دو سالہ بچے بڑوں کی تقلید کرنا پسند کرتے ہیں، اس لئے والدین اچھی مثال قائم کرکے انہیں بنیادی معاشرتی مہارت سکھا سکتے ہیں۔

گھر پر خوش اخلاقی کی حوصلہ افزائی:

  • مناسب وقت پر فیملی میں ایک دوسرے کو 'گڈ مارننگ'، 'گڈ نائٹ'، یا 'الوداع' کہہ کر اپنے بچے کو بتائیں کہ اچھے معاشرتی آداب کیا ہیں۔
  • اسے بتائیں کہ 'شکریہ' اور 'برائے کرم' کب کہنا ہے۔ اپنے بچے سے مناسب وقت پر ایسا کرنے کو کہیں مثلا جب وہ اپنی کسی چاہت کا مطالبہ کر رہا ہو۔
  • لوگوں کو 'ہیلو' کہنے کے لئے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ اگر وہ یہ کہتے ہوئے بھی شرمیلا ہے تو آنکھوں سے رابطہ کرکے، سر ہلا کر، ہاتھوں کو لہرا کر یا مصافحہ کرکے سلام کرسکتا ہے۔

شیئر کرنے، اپنی باری حاصل کرنے اور تعاون کرنے کے بارے میں گھر کے قواعد طے کرنا:

  • سنیک ٹائم کا استعمال کرکے اس کو شیئر کرنا یا اپنی باری حاصل کرنا سکھائیں، جیسے 'یہاں کیک کے دو ٹکڑے ہیں۔ ایک آپ کے لئے اور ایک ٹمی کے لئے۔ والد صاحب بہن کے لئے کچھ دودھ ڈالیں گے، اور پھر آپ کی باری ہوگی۔'
  • کھیل کے دوران باری حاصل کرنے کی مشق کریں جیسے اس سے کہیں کہ اپنے مابین گاڑی کو ادھر ادھر کریں؛ یا اسے بلاک بلڈنگ میں حصہ لینے کی ترغیب دیں۔
  • اسے کھیل کے بعد صفائی ستھرائی کرنے میں شرکت کی دعوت دیں۔
  • بڑے بہن بھائی یا فیملی کے دیگر افراد سے کبھی چھوٹوں کو راستہ دینے کے لئے نہ کہیں۔ یہ انہیں خود غرض ہونے کی ترغیب دینے کے ساتھ ہی انھیں غور و فکر سیکھنے کے موقع سے بھی محروم کردے گا۔

فیملی میں تفریح پیدا کرنا:

  • اس کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ تنہا کھیلنے کے بجائے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھیلوں میں حصہ لیں۔
  • 'لندن برج' اور 'رنگ-اراؤنڈ-دی روزی' جیسے کھیل ایک ساتھ گروپ میں کھیلیں۔

معاشرتی تجربات کی تعمیر

دو سال کی عمر کے بچوں کا معاشرتی انکشاف زیادہ نہیں ہو سکتا ہے خاص کر اگر وہ گھر میں اکلوتا بچہ ہو۔ آپ اس کے معاشرتی تجربات کو بڑھا سکتے ہیں بذریعہ:

  • اسے مختلف سماجی روابط کے لئے باہر لے جاکر، جیسے بازار جاکر، اپنے پڑوسیوں اور اور دوستوں سے مل کر۔
  • دوسرے بچوں کے ساتھ ملنے، سالگرہ کی تقریبات میں جانے، بچوں کو کھیلنے کے لئے مدعو کرنے، یا پلے گروپ یا پری اسکول میں جانے اور اپنے ہم عمر گروپس بنانے میں ان کی مدد کرکے۔

دوستوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونا

دو سال کی عمر کا بچہ ابھی تک وقت کا کو ئی واضح تصور قائم نہیں کیا ہے۔ وہ صرف یہاں اور ابھی کے بارے میں فکر مند ہے۔ وہ سوچ سکتا ہے کہ اس کا کھلونا غائب ہو جائے گا اگر دوسرے لوگ اسے شیئر کرنے کو کہیں۔ یہاں تک کہ جب وہ تقریبا تین دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کے نقطہ پر پہونچتا ہے تو وہ اپنے کھلونے صرف منتخب دوستوں کو ہی دے گا - بالکل اسی طرح جیسے آپ اپنے قیمتی سامان کے ساتھ کرتے ہیں۔

آپ کی ثابت قدم رہنمائی کے تحت، وہ بتدریج مختلف حالات میں ساتھیوں کے ساتھ شیئر کرنا اور تبادلہ خیال کرنا سیکھے گا

بچے کو یہ بتانا کہ اپنی باری کیسے حاصل کریں:

  • کسی کھیل کے لئے قطار میں کھڑے ہونے پر اپنے بچے سے بات کرکے اس سے مشغول کریں۔ وہ بہت جلد بور اور بے چین نہیں ہوگا۔
  • اسے پہلے ہی بتائیں کہ وہ کب تک کھیل سکتا ہے، جیسے ہر شخص صرف تھوڑی دیر کے لئے کھیل سکتا ہے (یا جب تک میں 20 تک گنتی کروں)۔ پھر اگلے شخص کی باری ہے۔'
  • کھیل ختم ہونے سے پہلے ہی بچے کو تیار کریں۔ 'وقت قریب آ گیا ہے۔ براہ کرم رک جائیں اور میرے 1,2,3….10!' تک گننے کے بعد باری اگلے شخص کو دیں۔
  • اپنے کھیل کو زیادہ خوشگوار طور پر ختم کرنے میں بچے کی مدد کے لئے ایک گمان قائم کریں۔ 'وقت قریب آ گیا ہے۔ اپنی گاڑی کھڑی کرنے کے لئے جلدی کریں۔' 'الوداع، ہاتھ لہرانا۔ ہم اگلی بار آپ کے ساتھ کھیلیں گے۔'
  • اپنے بچے کو بتائیں کہ اور بھی دلچسپ کھلونے/کھیل ہیں۔ دیکھیں! یہ بلاکس کتنے خوبصورت ہیں! آئیں اور جانوروں کے نمونوں پر ایک نظر ڈالیں!'
  • اگر آپ کا بچہ کھلونا/کھیل ترک کرنے کے لئے تیار نہیں ہے تو اس کے جذبات کو قبول کریں۔ 'آپ واقعی تین پہیوں والی سائیکل پسند کرتے ہو اور تھوڑی دیر تک مزید کھیلنا چاہتے ہو نا؟' پھر اسے دوبارہ اپنی باری لینے کی رہنمائی کریں۔ 'چلیں پھر قطار لگائیں۔' متبادل کے طور پر، دوسرے انتخاب پیش کریں، 'بلاکس کے ساتھ کھیلنا کیسا ہے؟'

اپنے بچے کو یہ بتائیں کہ زائرین کے ساتھ شیئر کیسے کریں یا دوسروں سے کب ملیں:

  • زائرین کے آنے سے پہلے اپنے بچے کے ساتھ کھلونوں پر تبادلہ خیال کریں جو وہ شیئر کرسکتا ہے۔ غیر ضروری تنازعات سے بچنے کے لئے ان لوگوں کو دور رکھنے میں اس کی مدد کریں جن کے ساتھ وہ شیئر کرنا نہیں چاہتا۔
  • اپنے بچے سے کچھ کھلونے لانے کو کہیں جو وہ دوستوں کے ساتھ ملنے کے وقت شیئر کرسکے۔
  • اسے سمجھائیں کہ کھلونا بعد میں اس کو واپس کردیا جائے گا۔ 'رک کے ساتھ شیئر کرنے اور اسے اس کے ساتھ تھوڑی دیر کھیلنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ جب ہم گھر جائیں گے/وہ گھر جائے گا تو آپ کو واپس لوٹا دے گا۔
  • اگر وہ شیئر کرنے پر راضی ہو جائے تو فوری طور پر اس کی تعریف کریں۔ 'اچھی لڑکی! دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے شکریہ۔ والد صاحب کو واقعی آپ پر فخر ہے۔'

دوستوں کے ساتھ ہم آہنگی سے متعلق عام پریشانیاں

  1. میرا بچہ بہت شرمیلا ہے۔ میں دوسرے بچوں کے ساتھ گھل مل جانے میں اس کی مدد کیسے کرسکتا ہوں؟

    کچھ بچے خاموش اور آہستہ آہستہ پرجوش ہوتے ہیں۔ انہیں عجیب و غریب حالتوں میں ایڈجسٹ کرنے کے لئے زیادہ وقت درکار ہوگا۔ اگر آپ کا بچہ شرمیلا ہے تو اس پر دباؤ ڈالنا محض اور زیادہ پریشانی کا باعث ہوگا۔ اس کی خصوصیات کو سمجھنے اور قبول کرنے کی کوشش کریں اور بچوں کی دیگر سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لئے اس کی مرحلہ وار رہنمائی کریں:

    • دوسرے بچوں کو کھیلتے ہوئے جب وہ دیکھ رہا ہو تو اس کے ساتھ رہیں۔
    • دوسرے بچوں کے کھیل میں شامل ہونے کا طریقہ اسے بتائیں۔
    • اگر آپ کو لگتا ہے کہ وہ تیار ہے تو اس میں شامل ہونے کی دعوت دیں۔
    • اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرتا ہے تو اسے ملامت اور شرمندہ نہ کریں۔ اس سے صرف اس کی خود پسندی کو نقصان پہنچے گا اور یہاں تک کہ یہ چیز اسے دوسروں سے مزید دور کردے گی۔ یہ کہہ کر اپنی رضامندی کا مظاہرہ کریں 'مجھے معلوم ہے کہ آپ تھوڑا زیادہ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ جب آپ ان کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں تو بس مجھے بتادیں۔'
    • اگر آپ کا بچہ اس میں شامل ہونا شروع کردیتا ہے تو اس وقت تک انتظار کریں جب تک کہ وہ اس سرگرمی میں زیادہ مشغول نہ ہوجائے پھر بتدریج پیچھے ہٹ جائیں۔ اس کی مشغولیت کے طریقے پر نگاہ رکھنے کے لئے ایک طرف ہوجائیں اور وقتا فوقتا اس کی حوصلہ افزائی کریں۔
  2. میں اپنے بچے کو کھلونے پکڑنے سے کیسے روک سکتا ہوں؟

    دو سال کے بچے ابھی بھی خود پسند ہیں۔ وہ دوسروں کے جذبات اور خیالات کو سمجھنے کے قابل نہیں ہوسکتے ہیں یا مسئلہ حل کرنے میں آزاد نہیں ہو سکتے ہیں۔ اقدام کے فیصلے سے پہلے آپ کھیل میں ساتھیوں کے ساتھ ان کے تعامل کو دیکھنے کے لئے ایک طرف کھڑے ہو سکتے ہیں:

    • اگر آپ کے بچے نے کسی دوسرے بچے کا کوئی کھلونا لے لیا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ آپ فوری طور پر اقدام کریں۔ اپنے بچے کو مناسب معاشرتی مہارت سکھائیں، 'یہ سو کا کھلونا ہے اور آپ کو اسے نہیں لینا چاہئے۔ اگر آپ اس کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟' اس کو مختلف حل سمجھنے کی رہنمائی کریں جیسے 'ہاں، آپ اچھی طرح سے پوچھ سکتے ہیں۔' 'کیا آپ اس کے لئے اپنے کھلونے کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں؟' یا 'اپنی باری کا انتظار کرنا اچھا خیال ہے۔'
    • اگر آپ کا بچہ کھلونا لینے میں ناکام ہونے سے پریشان ہے تو اسے دکھائیں کہ آپ اس کے جذبات کو سمجھتے ہیں، 'آپ پریشان ہیں کیوں کہ سو نے آپ کو اس کھلونے سے کھیلنے نہیں دیا، ٹھیک ہے؟ لیکن یہ اس کا کھلونا ہے۔ اگر آپ اسے لیں گے تو وہ بھی پریشان ہوگی۔' اسے دوسرے حل کے بارے میں سوچنے کی طرف رہنمائی کریں۔ اگر دوسرا بچہ اسے کھلونا دینے پر راضی ہوجاتا ہے تو اپنے بچے کو 'شکریہ' کہنے کے لئے یاد دلائیں'۔ اگر نہیں تو، اس کی توجہ دوسرے کھلونوں یا کھیلوں کی طرف پھیرنے کی کوشش کریں۔
    • کسی نتیجے پر نہ پہنچیں اور کسی بھی فریق کو ملامت نہ کریں۔ اس سے بچوں کو شیئر کرنے یا مشکلات کو حل کرنے کا طریقہ سیکھنے میں مدد نہیں ملے گی۔
  3. میں نہیں جانتا کہ اپنے بچے کے ساتھ کیا کروں جو اپنے دوستوں کے ساتھ اتنا جارحانہ ہے۔

    چھوٹے بچے اپنی مرضی کے مطابق چیزوں کو حاصل کرنے کے لئے اس وقت ضرب لگانے، لات مارنے یا دھکیلنے کو بطور ذریعہ استعمال کرسکتے ہیں جب وہ مسائل کے حل کے لئے دوسرے طریقے نہیں جانتے ہوں۔ وہ مایوسی یا غصے سے بھی جارحانہ ہو سکتے ہیں۔ آپ کی رہنمائی ان کے جارحانہ سلوک کو کسی عادت کی شکل اختیار کرنے سے روک سکتی ہے اور انھیں مسائل کا حل سیکھنے میں مدد دیتی ہے۔

    • اپنے بچے کے ساتھ بات کریں اور دوستوں کے ساتھ کھیلنے کے بارے میں اس کے ساتھ مل کر 2 یا 3 اصول طے کریں، جیسے 'اپنی باری حاصل کریں' یا 'دوستانہ بنے رہیں'۔ واضح طور پر بتائیں کہ قواعد کو توڑنے کے نتیجہ میں 'کھلونا چھین لیا جائے گا' یا "ایک منٹ کے لئے 'کوائٹ ٹائم' اختیار کرلیں"۔
    • اپنے بچے کی تعریف کریں اگر وہ دوسروں کے ساتھ دوستانہ انداز میں کھیلتا ہے۔
    • اسے فوری طور پر روکیں اگر وہ کھیل کے دوران دوسروں کو مارتا ہے، 'میگان کو تکلیف دینا بند کریں! اگر آپ اس کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی باری لینا ہوگا۔'
    • اگر وہ لڑنا بند نہیں کرتا ہے تو اسے 'کوائٹ ٹائم' پر لے جائیں، یعنی اسے سرگرمی سے الگ کردیں اور ایک منٹ خاموش رہنے کو کہیں۔ اسے وہاں چھوڑ دیں اور اس پر کوئی دھیان نہ دیں۔
    • جب تک وہ ایک منٹ خاموش نہ رہے تب تک انتظار کریں۔ پھر اس سے کھیلنے کے لئے دوبارہ شامل ہونے کو کہیں اور قواعد پر عمل کرنے کی یاد دلائیں۔
    • آپ اسے معذرت کرنے اور اپنے دوست کے ساتھ صلح کرنے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔ دوستانہ بننے کے لئے اس کی تعریف کرنے کے مواقع تلاش کریں۔
    • وعظ و نصیحت سے گریز کریں اور بچوں کے مابین تنازعات سے نمٹنے کے لئے کبھی بھی قابل تعزیر طریقے استعمال نہ کریں۔ مذکورہ بالا طریقے کو مستحکم اور مستقل طور پر استعمال کرنے سے ہی آپ کا بچہ اپنے سلوک کے لئے ذمہ دار بننا سیکھے گا۔

زیادہ تر دو سالہ بچے قواعد پر عمل نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی کھلونے شیئر کرتے ہیں۔ ترقی کے اس مرحلے میں یہ ان کی خصوصیت ہے۔ والدین کی مدد کے بغیر دوستوں کے ساتھ ہم آہنگی اختیار کرنا مشکل ہے۔ آپ کی ماڈلنگ اور مستقل رہنمائی بچے کو یہ سیکھنے میں مدد کرے گی کہ آئندہ معاشرتی مقابلوں میں اسے کیا کرنا چاہئے۔

ہمارے پاس متوقع والدین، بچوں کے والدین اور پری اسکول بچوں کے لئے بچوں کی دیکھ بھال، والدین کے لیے ورکشاپ اور کتابچے کا ایک سلسلہ ہے۔ معلومات کے لئے براہ کرم ہمارے ہیلتھ کیئر عملہ سے رابطہ کریں۔