حفاظت کی گھر

(وڈیو اپلوڈ کردی گئی 01/22)

مسودہ

عنوان: حفاظت کی گھر

راوی: گھرکی حفاظت

تصویر: ایک لڑکی (عمربارہ سے اٹھارہ ماہ ) کچھ کھلونے اپنے باپ کے پاس لا رہی ہے

تصویر: ایک لڑکا (عمربارہ سے اٹھارہ ماہ) دیوان خانے میں بھاگ رہا ہے جبکہ اس کے والدین اس کو دیکھ رہے ہیں۔

تصویر: ایک لڑکا (عمربارہ سے اٹھارہ ماہ )صوفے پر چڑھ رہا ہے

تصویر: ایک لڑکی (عمربارہ سے اٹھارہ ماہ ) پردوں کی رسیاں کھینچ رہی ہے

راوی: آپ کا پُرجوش بچہ بھاگنا اور ادھر ادھر اچھلنا کودنا پسند کرتا ہے تاہم، اسے اپنے ارد گرد کے کسی خطرے کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ آپ کو چوکس رہنا چاہیے اور گھر کی حفاظت کے اقدامات کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال کرنا چاہیے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثات سے بچا جا سکے۔ !

عنوان: اپنے بچے کی حفاظت یقینی بنانا

راوی: اپنے بچے کی حفاظت یقینی بنانا

ذیلی عنوان: اپنے بچے کو اکیلا گھر پہ مت چھوڑیں

تصویر: والد باہر جا رہے ہیں، ان کا بیٹا (عمرپانچ سال ) اور بیٹی (عمر تین سال ) انہیں خدا حافظ کہہ رہے ہیں۔ بڑا کراس(نفی کا نشان)

تصویر: والد باہر جا رہے ہیں، والدہ، ان کا بیٹا (عمرپانچ سال ) اور بیٹی (عمرتین سال ) انہیں خدا حافظ کہہ رہے ہیں۔

راوی: حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ، اپنے بچوں کو گھر پر یا بڑے بچوں کی دیکھ بھال  میں تنہا نہ چھوڑیں۔ یاد رکھیں ، ان کے ساتھ ہر وقت ایک بالغ ہونا چاہیے۔

ذیلی عنوان: ابتدائی طبی امداد کا ڈبہ

تصویر: ابتدائی طبی امداد کا ڈبہ

راوی: کوئی معمولی حادثہ پیش آنے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کا ڈبہ گھر پر رکھیں۔ اس میں درج ذیل شامل ہونا چاہیے:

ذیلی عنوان: الکحل  میں بھیگے روئی کے پھوئے

تصویر: الکحل  میں بھیگے روئی کے پھوئے

راوی: الکحل  میں بھیگے روئی کے پھوئے: ابتدائی طبی علاج کرنے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: جالی دار پٹی کا رول

تصویر: جالی دار  پٹی کا رول

ذیلی عنوان: لچکدار  پٹی کا رول

تصویر: لچکدار  پٹی کا رول

راوی: جالی دار یا لچکدار  پٹی کا رول: زخم پر  پٹی کرنے  اور دباؤ سے خون بند کرنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: سہ  گوشہ پٹی

تصویر: سہ گوشہ پٹی

راوی: سہ  گوشہ پٹی: زخمی  حصوں پرلپیٹنا ، ٹوٹے ہوئے اعضاء کو سہارا دینا یا فکس کرنا۔

ذیلی عنوان:  گول سرے والی قینچی۔

تصویر:  گول سرے والی قینچی

راوی: گول سرے  والی قینچی: جب ضرورت ہو تو چپکنے والی ٹیپ ، پٹیوں یا کپڑوں کو کاٹنا۔

ذیلی عنوان: جراثیم کش۔

تصویر: جراثیم کش۔

تصویر: نمکین محلول۔

راوی: جراثیم کش: زخموں کو جراثیم  سے پاک  اور صاف کرنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: جراثیم سے پاک پٹی  کا سیٹ۔

تصویر: جراثیم سے پاک پٹی  کا سیٹ۔

تصویر:  جراثیم سے پاک پٹی  کا ایک کھلا سیٹ۔

راوی: جراثیم سے پاک پٹی  کا سیٹ: زخموں کو صاف کرنے اور ڈھانپنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: جراثیم سے پاک جالی دار گدی

تصویر: جراثیم سے پاک جالی دار گدی

ذیلی عنوان: بغیر بُنی   جراثیم سے پاک جالی دار  گدی

تصویر: بغیر بُنی  جراثیم سے پاک جالی دار  گدی

راوی: جراثیم سے پاک جالی دار گدی : زخموں کو ڈھانپنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: جراثیم سے پاک چپکنے والی پٹی۔

تصویر: جراثیم سے پاک چپکنے والی پٹی۔

راوی: جراثیم سے پاک چپکنے والی پٹی: چھوٹے زخموں کو ڈھانپنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: پلستر۔

تصویر: پلستر۔

راوی: پلستر: پٹی جما کررکھنے کے لیے۔

ذیلی عنوان: قابل تلف دستانے۔

تصویر: قابل تلف دستانے۔

راوی: قابل تلف دستانے بھی۔

ذیلی عنوان: 3-پلائی (پرت دار) جراحی کے ماسک۔

تصویر: 3-پلائی جراحی کے ماسک۔

راوی: اور 3-پلائی جراحی کے ماسک۔

تصویر: ایک لڑکی (عمر5 سال ) اپنی انگلی کاٹ لیتی ہے اور والد اور والدہ سے مدد مانگتی ہے۔

تصویر: ماں اُسے  ایک پٹی باندھتی ہے اور فرسٹ ایڈ کٹ اُس کے پاس رکھی  ہے۔

راوی: آپ کو اپنے آپ کو ابتدائی طبی امداد سے لیس  کرنا چاہیے۔ جب آپ کا بچہ زخمی ہو' تو آپ فرسٹ ایڈ کے ڈبے میں موجود مواد سے اپنے بچے کی مدد کر سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اُسے ڈاکٹر کے پاس لے جا سکتے ہیں۔ اگر  معاملہ سنگین ہے تو اپنے بچے کو فوری طور پر ہسپتال لے جائیں۔

عنوان:  نشست گاہ کی حفاظت۔

راوی:  نشست گاہ کی حفاظت۔

تصویر:  نشست گاہ۔

راوی:  نشست گاہ میں فرنیچر بھی چوٹوں کا سبب بن سکتا ہے۔

ذیلی عنوان: تیز کناروں  سے پاک فرنیچر کا انتخاب کریں۔

تصویر: گول میز۔

راوی: تیز کناروں  سے پاک فرنیچر کو اپنی پہلی پسند سمجھیں۔

ذیلی عنوان: تیز کناروں کو کونے سے  بچاؤ والے خولوں  سے ڈھانپیں۔

تصویر: کونے سے بچاؤ والے خولوں  کے ساتھ میز۔

تصویر: کونے سے بچاؤ والے خولوں  کے ساتھ دراز

راوی: اگر فرنیچر کے کنارے نوکیلے ہیں تو انہیں کونے سے  بچاؤ والے خولوں  سے ڈھانپیں۔

تصویر: شیشے کی سطح بڑا کراس۔

تصویر: میز کا کپڑا۔ بڑا کراس۔

تصویر: میز کی چٹائی بڑا کراس۔

راوی: آپ کو شیشے کی نازک سطحوں والے فرنیچر کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ میز کا کپڑا یا میز کا میٹ استعمال نہ کریں۔ اگر آپ کا بچہ ان کو کھینچتا ہے تو سب کچھ گر جائے گا۔

ذیلی عنوان: تہ ہونے والی میزیں یا کرسیاں حفاظتی تالے کے ساتھ استعمال کریں۔

تصویر: تہ ہونے والی میز

تصویر: تہ ہونے والی میزوں کا حفاظتی تالا (1) ، (2)

راوی: تہ ہونے والی میزیں یا کرسیاں استعمال کرنے سے گریز کریں جب تک کہ ان کا حفاظتی تالا نہ ہو۔

ذیلی عنوان:  ایک دوسرے کے اوپر نہ رکھیں۔

تصویر: پلاسٹک کے  ڈبے ایک دوسرے کے اوپر رکھےہیں۔ بڑا کراس۔

تصویر: چھوٹی سیڑھی۔ بڑا کراس۔

راوی: سیڑھیوں کو آس پاس مت چھوڑیں یا اشیاء  کو ایک دوسرے کے اوپر نہ رکھیں ، تاکہ بچوں کو چڑھنے اور نیچے گرنے سے روکا جا سکے۔

ذیلی عنوان: صوفے دیوار کے ساتھ رکھیں۔

تصویر: ایک صوفہ دیوار کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

تصویر: ایک بچہ  (عمر 18- 24 ماہ ) صوفے پر چڑھ گیا۔ بڑا کراس۔

راوی: صوفے کو دیوار کے ساتھ رکھنا چاہیے ورنہ آپ کا بچہ صوفے کے پچھلے حصے پر چڑھ کر نیچے گر سکتا ہے۔

ذیلی عنوان: بالکونیوں  میں جنگلا لگائیں۔

تصویر: جنگلے  والی ایک بالکونی

تصویر: بالکونی کا دروازہ کھلا ہے۔ بڑا کراس۔

تصویر: بالکونی کا دروازہ بند ہے۔

راوی: آپ کے بچے کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ، بالکونی میں جنگلا ہونا چاہیے اور بالکونی کے دروازوں کو ہر وقت بند رکھا جانا چاہیے۔ 

ذیلی عنوان:  ونڈو گارڈ نصب کریں اور لاک کریں۔

تصویر: ایک رولر کے ساتھ ایک  ونڈو گارڈ۔

تصویر:  ونڈو گارڈز

تصویر:  ونڈو گارڈز جو کھولے جا سکتے ہیں۔

تصویر: ایک بند ونڈو گارڈ (1)

تصویر: ایک بند ونڈو گارڈ (2)


راوی: تمام کھڑکیوں پر معیاری ونڈو گارڈ نصب کریں۔ یاد رکھیں ،  ونڈو گارڈز کو ہر وقت بند رکھنا ہے۔

ذیلی عنوان: پردے کی ڈوریاں باندھ لیں۔

تصویر: بندھے ہوئے پردے کی ڈوریوں کو قریب سے دکھایا گیا ہے۔

تصویر: ایک پردے کی ڈوری۔

تصویر: ایک لڑکی (عمر18- 24 ماہ) پردے کی ڈوری کھینچ رہی ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: پردے کی ڈوریاں اپنے بچے کی پہنچ سے دور رکھیں اور یاد رکھیں کہ انہیں باندھ کر رکھنا ہے ۔ اگر اس کی گردن ڈوریوں میں پھنس جائے توگلا دبنے سے آپ کی بچی کئ گردن میں پھندا لگ سکتا ہے اور دم گھٹ سکتا ہے ۔

ذیلی عنوان: ڈور اسٹاپرز(دروازے روکنے والے)

تصویر: ایک ڈور اسٹاپر آدھے کھلے دروازے کی پوزیشن درست کرتا ہے۔

ذیلی عنوان: مقناطیس۔

تصویر: مقناطیس کھلے دروازے کی پوزیشن کو ٹھیک کرتا ہے۔

راوی: ڈور اسٹاپرز یا مقناطیس سے کھلے دروازوں کو جھولنے سے روکیں۔

ذیلی عنوان: یو کی شکل والے ڈور اسٹاپرز۔

تصویر: یو کی شکل کا ڈور اسٹاپر دروازے کو بند ہونے سے روکتا ہے۔

راوی: یو کی شکل والے ڈوراسٹاپرز آپ کے بچے کی انگلیوں کو دروازے میں کچلنے  سے بچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔

ذیلی عنوان: ساکٹ حفاظتی کور۔

تصویر: ساکٹ ایک حفاظتی کور سے ڈھکا ہوا ہے۔

راوی: ساکٹ کے لیے حفاظتی کور استعمال کریں۔

ذیلی عنوان: الیکٹرک ایکسٹینشن یونٹس(برقی توسیعی آلات) کو دور رکھیں۔

تصویر: ایک  الیکٹرک ایکسٹینشن یونٹ الماری کے اوپر ہے۔

راوی: اور الیکٹرک ایکسٹینشن یونٹس کو اپنے بچے کی پہنچ سے دور رکھیں۔

ذیلی عنوان: بجلی کے پنکھے پر حفاظتی کور چڑھائیں۔

تصویر: ایک برقی پنکھے پر حفاظتی کور چڑھا ہوا ہے۔

تصویر: حفاظتی کور کی قریبی تصویر۔

راوی: بجلی کے پنکھے پر حفاظتی کور ہونا چاہیے۔

ذیلی عنوان: پنکھے کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔

تصویر: ایک برقی پنکھا الماری کے اوپر رکھا ہے۔

راوی: یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ کا بچہ پنکھے تک نہ  پہنچ سکے ۔

ذیلی عنوان: ماچس اور لائٹر کو صحیح طریقے سے ذخیرہ کریں۔

تصویر: ماچس اور لائٹر کا ایک ڈبہ۔

تصویر: ماچس اور لائٹر ایک دراز میں رکھے گئے ہی۔

راوی: ماچس اور لائٹر بچوں کی پہنچ سے دور، دراز میں صحیح طریقے سے ذخیرہ کریں۔

ذیلی عنوان: سیٹ بیلٹ باندھیں ۔

تصویر: ایک بچہ، بچوں کو گھمانے پھرانے والی  گاڑی (اسٹرالر) میں بیٹھا ہے ، جس کے کی سیٹ بیلٹ بندھی  ہوئی ہے اور لاک حفاظت سےلگے  ہوئے ہیں۔

تصویر: ایک بچہ اونچی کرسی پر ہے ، جس کے ساتھ سیٹ بیلٹ بندھی  ہوئی ہے اور لاک حفاظت سے لگے ہوئے ہیں۔

تصویر: سیٹ بیلٹ بندھی  ہوئی  ہے۔

راوی: جب آپ کا بچہ اونچی کرسیوں یا اسٹرالر پر بیٹھا ہو تو سیٹ بیلٹ باندھیں اور بوسٹر سیٹ کو محفوظ کریں۔

ذیلی عنوان: استری کا محفوظ استعمال۔

تصویر: ماں استری کرتے ہوئے، اپنے بیٹے (عمر5 سال) کو ے اپنےقریب آنے سے روکتی ہے ۔

راوی: جب آپ استری کر رہے ہوں تو بچوں کو آس پاس نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آپ کا بچہ اسے چھولے تو یہ خطرناک ہے۔

تصویر: استری والے بورڈ پر ایک استری رکھی گئی ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: جب آپ استری استعمال کرکے فارغ ہوجائیں  تو اسے ادھر ادھر مت چھوڑیں۔ اسے صحیح جگہ رکھیں۔

ذیلی عنوان: گھر کو صاف ستھرا رکھیں۔

تصویر: ماں گھر کی صفائی کر رہی ہے

راوی: اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھیں۔ چیزوں کو ادھر ادھر نہ بکھیریں ورنہ آپ کا بچہ ان سے ٹھوکر کھا سکتا ہے۔

عنوان: باورچی خانے کی حفاظت۔

راوی: باورچی خانے کی حفاظت۔

تصویر: ایک گندا کچن۔ بڑا کراس۔

تصویر: ایک صاف ستھرا باورچی خانہ۔

راوی: باورچی خانہ بھی خطرے سے بھرپور جگہ ہے۔

ذیلی عنوان: ایک دروازہ نصب کریں۔

تصویر: باورچی خانے کے دروازے پر ایک گیٹ۔

تصویر: ایک لڑکا (عمر18 - 24 ماہ) باورچی خانے کے دروازے پر ہے۔

راوی: باورچی خانے کے دروازے پر ایک گیٹ نصب کریں تاکہ آپ کا بچہ باورچی خانے میں داخل نہ ہوسکے۔

تصویر: باورچی خانے میں ، ماں اپنے بچے کو لے جا رہی ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: اس کے علاوہ ، اپنے بچے کو باورچی خانے میں نہ لے جائیں۔ بچے چیزوں تک پہنچ کر انہیں پکڑ سکتے ہیں۔

ذیلی عنوان: کھانے پکانے کے برتنوں کے دستے کو اندر کی طرف موڑ دیں۔

تصویر: چولھے پر رکھے کھانے پکانے کے برتن کے دستے  کا رخ باہر کی طرف  ہے۔ بڑا کراس۔

تصویر: چولھے پر رکھے کھانے پکانے کے برتن  کے دستے کا رخ اندر کی طرف  ہے۔

راوی: چولھے پر رکھے کھانے پکانے کے برتنوں کے دستوں کا رخ  اندر کی طرف ہونا چاہیے۔ یہ آپ کے بچے کو انہیں کھینچنے اور حادثاتی طور پر جلنے سے بچاسکتا ہے۔

ذیلی عنوان: چولہا ڈھانپیں۔

تصویر: ایک چولہا ڈھکا ہوا ہے۔

راوی: اگر آپ کے چولہے پر کور ہے تو جب چولہا استعمال میں نہ ہو تواسے استعمال کریں ۔

ذیلی عنوان: خطرناک اشیاء کو دور رکھیں۔

تصویر: چاقو اور قینچی ریک پر ہیں جو باورچی خانے کے کاؤنٹر پر دور کونے میں رکھی گئی ہے۔

تصویر: بجلی کی کیتلی کاؤنٹر پر دیوار کے ساتھ رکھی گئی ہے۔

تصویر: ابتدائی طبی امداد کا ڈبہ اونچا رکھا گیا ہے۔

تصویر: ڈٹرجنٹس (کپڑوں کی دھلائی کی اشیا) ایک الماری کے اندر رکھی گئی  ہیں۔

راوی: تمام خطرناک اشیاء بشمول تیز کناروں والےبرتن ، ادویات ، بجلی کی کیتلیاں ، گرم پانی کی بوتلیں اور ڈٹرجنٹس (کپڑوں کی دھلائی کی اشیا)اپنے بچے کی پہنچ سے دور رکھیں۔

تصویر: ڈٹرجنٹ (کپڑوں کی دھلائی کا سیال)سافٹ ڈرنک کی بوتل میں ذخیرہ کیا گیا ہے۔ بڑا کراس۔


راوی: ڈٹرجنٹس (کپڑوں کی دھلائی کی اشیا)یا دیگر کیمیکلز کو ذخیرہ کرنے کے لیے مشروبات کی بوتلیں استعمال نہ
کریں۔ اگر بچے انہیں غلطی سے مشروبات سمجھ کر پی لیں تو یہ خطرناک ہے!

عنوان: غسل خانے کی حفاظت۔

راوی: غسل خانے کی حفاظت۔

تصویر: صاف غسل خانہ۔

تصویر: گندا غسل خانہ۔

راوی: غسل خانے میں بھی حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ یہ خطرے میں بھنسانے والی اشیا سے بھرا ہوا ہے۔

ذیلی عنوان: غسل خانے کا دروازہ بند رکھیں۔

تصویر: غسل خانے کا دروازہ بند ہے۔

راوی: اپنے بچے کو غسل خانے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے غسل خانے  کا دروازہ ہمیشہ بند رکھیں۔

ذیلی عنوان: ٹوائلٹ کو ڈھانپ کر رکھیں۔

تصویر: ٹوائلٹ کا کور کھلا ہوا ہے۔


راوی: حفظان صحت کے علاوہ ، ٹوائلٹ کو ڈھانپ کر رکھنا آپ کے بچے کو ٹوائلٹ کے پیالے میں اپنا سر پھنسانے سے بھی روک سکتا ہے۔

ذیلی عنوان: غسل خانے کو صاف اور خشک رکھیں۔

تصویر: غسل خانے کے فرش پر پانی ہے۔ بڑا کراس۔

تصویر: ایک خشک غسل خانہ۔

راوی: غسل خانے کو خشک رکھنا آپ کے بچے کو فرش پر پھسلنے سے بچا سکتا ہے۔

ذیلی عنوان: نہانے والے ٹب میں نہ پھسلنے والی چٹائی رکھیں۔

تصویر: نہانے والے ٹب میں نہ پھسلنے والی چٹائی

راوی: اگر آپ باتھ ٹب استعمال کر رہے ہیں تو اندر نہ پھسلنے والی چٹائی ڈالیں۔

ذیلی عنوان: پانی والے برتنوں کو دور رکھیں۔

تصویر: غسل خانے کے فرش پر ایک بالٹی رکھی ہوئی ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: پانی سے بھرے ہوئے کنٹینروں کو آس پاس مت چھوڑیں۔ اگر بچے اس میں گر جائیں تو وہ ڈوب سکتے ہیں۔

ذیلی عنوان: پلاسٹک کا بچوں والا باتھ ٹب استعمال کریں۔

تصویر: بچہ پلاسٹک کے باتھ ٹب میں نہا رہا ہے۔

راوی: اپنے بچے کو نہانے والے ٹب میں نہانے کے لیے پلاسٹک کا باتھ ٹب استعمال کریں۔

تصویر: ماں اپنے بچے کو غسل دے رہی ہے

راوی: اپنے بچے کو کبھی بھی غسل میں تنہا نہ چھوڑیں ، چاہے وہ صرف ایک لمحے کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔

ذیلی عنوان: تمام اشیاء تیار رکھیں۔

تصویر: ماں کے پاس غسل کی تمام اشیاء ہیں۔

راوی: اس لیے پہلے سے نہلانےے کی تمام اشیاء تیار رکھیں۔

ذیلی عنوان: ہمیشہ گرم پانی سے پہلے ٹھنڈا پانی ڈالیں۔

تصویر: ٹھنڈا پانی نہانے والے بیسن میں ڈال رہی ہے۔

راوی: اپنے بچے کے لیے غسل کی تیاری کرتے وقت ہمیشہ گرم پانی سے پہلے ٹھنڈا پانی ڈالیں۔

ذیلی سرخی: اپنی کہنی سے پانی کا درجہ حرارت جانچیں۔

تصویر: ماں اپنی کہنی سے پانی کا درجہ حرارت جانچ رہی ہے۔

راوی: پھر ، اپنے بچے کو نہلانے سے پہلے اپنی کہنی سے پانی کے درجہ حرارت کی جانچ کریں۔

سرخی: سونے کے کمرےکی حفاظت۔

راوی: سونے  کے کمرے کی حفاظت۔

تصویر: سونے کا کمرا (1)

تصویر: سونے کا کمرا (2)

راوی: اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا بچہ کا سونے کا ماحول محفوظ  ہے تاکہ اسے خطرات سے بچایا جا سکے۔

ذیلی عنوان: بچے کا گہوارہ اپنے بستر کے قریب رکھیں۔

تصویر: والدین کے بستر کے پاس ایک گہوارہ ہے۔

راوی: اگر ممکن ہو تو اپنے بچے کو اس کے گہوارے پر سونے دیں اور گہوارہ اپنے بستر کے ساتھ رکھیں۔

ذیلی عنوان: گدّے کا مناسب حجم۔


تصویر: گدّے کا حجم بچے کے گہوارے کے حجم کے مطابق ہونا چاہیے۔

راوی: گدّا بچے کے گہوارے کے حجم کے مطابق ہونا چاہیے۔ اگر کوئی خلا ہوا تو ، بچے کا چھوٹا سا سر پھنس سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بچے کا دم گھٹ سکتا ہے۔ بستر پر کوئی بھی نرم چیز یا ڈھیلی ہوئی چادر نہیں ہونی چاہئیں۔ ایک بچہ تکیے کے بغیر اچھی طرح سو سکتا ہے۔

ذیلی عنوان: گہوارے کی سلاخوں کو تالا لگا دیں۔

تصویر: ایک بچہ گہوارے میں سو رہا ہے جس کی سلاخوں کو تالا لگا ہوا ہے۔

راوی: اس بات کو یقینی بنائیں کہ جب آپ کا بچہ گہوارے میں ہو تو سلاخیں بند ہوں تاکہ آپ کا بچہ فرش پر گرنے سے بچا رہے۔

ذیلی عنوان: عمودی سلاخوں کے درمیان فاصلہ 6 سینٹی میٹر سے بڑھنا نہیں چاہیے۔

تصویر:  دکھایا  گیا ھے کہ عمودی سلاخوں کے درمیان فاصلہ 6 سینٹی میٹر سے کم ہے۔

راوی: عمودی سلاخوں کے درمیان فاصلہ 6 سینٹی میٹر یا 2.5 انچ سے بڑھنا نہیں چاہیے۔ اگر سلاخوں بہت دور دور ہوں گی تو بچے اپنا سر باہر نکال سکتے ہیں اور پھنس سکتے ہیں۔

ذیلی عنوان: جنگلےکی اونچائی آپ کے بچے  کے قد کے ¾ سے زیادہ ہونی چاہیے۔

تصویر: ایک بچہ گہوارے میں کھڑا ہے۔

تصویر: جنگلے کی اونچائی بچے کی ¾ اونچائی سے کم نہیں ہے۔

راوی: گہوارے کے جنگلے  کی اونچائی آپ کے بچے  کے قد کے ¾ سے زیادہ ہونی چاہیے۔

تصویر: ایک بچہ تنہا صوفے پر بیٹھا ہے۔ بڑا کراس۔

تصویر: ایک بچہ بستر پر  حفاظت  کے بغیر اکیلا ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: اپنے بچے کو کبھی بھی صوفے یا بستر پر حفاظت کے بغیر تنہا نہ چھوڑیں ، چاہے وہ صرف ایک لمحے کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔

تصویر: ایک پردے کی ڈوری بچے کے پلنگ کے قریب ہے۔ بڑا کراس۔

راوی: اس بات کو یقینی بنائیں کہ پردے کی ڈوری آپ کے بچے کی پہنچ سے دور ہو۔ اس سے آپ کے بچے کی گردن میں پھندا لگ سکتا ھے اور اس کا دم گھٹ سکتا ہے۔

تصویر: ایک دومنزلہ  بیڈ ۔

راوی: اگر آپ کے گھر میں دو منزلہ بیڈ ہے تو محتاط رہیں۔

ذیلی عنوان: ایک محفوظ سیڑھی لگائیں۔

تصویر: : ایک پلنگ کے اوپر دوسرے پلنگ والے بستر پر ایک محفوظ سیڑھی لگائیں۔

راوی: ایک محفوظ سیڑھی حادثات سے بچا سکتی ہے۔

ذیلی عنوان: فوم والی چٹائی استعمال کریں۔

تصویر: بیڈ کے قریب فوم کی چٹائی رکھی گئی ہے۔

تصویر: ایک فوم والی چٹائی

راوی: آپ فرش پر فوم والی چٹائیاں رکھ کر اضافی تحفظ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

تصویر: ایک دو منزلہ بیڈ جس میں محفوظ حفاظتی جنگلا ہے۔

تصویر: : ایک دومنزلہ بیڈ دیوار کے ساتھ لگایا گیا ہے۔

راوی: ایک دو منزلہ بیڈ میں اوپر والے حصے میں مناسب اونچائی کی محفوظ حفاظتی سلاخیں لگی  ہونی چاہئیں۔

ذیلی عنوان: دومنزلہ بیڈ دیوار کے ساتھ رکھیں۔

راوی: بیڈ اور دیوار کے درمیان خلا نہ چھوڑیں کیونکہ بچے خود کو پھنسا سکتے ہیں۔

تصویر: ماں باورچی خانے کے دروازے پر اپنے بیٹے (عمر2 سال) سے بات کر رہی ہے ان کے درمیان ایک گیٹ ہے۔

راوی: لہٰذا ، یہ ضروری ہے کہ اپنے بچوں پر قریبی توجہ دیں اور جب مناسب ہو تو انہیں حفاظتی تعلیم دیں۔

تصویر: ایک خاندان اکٹھے کہانی کی کتاب پڑھ رہا ہے۔

راوی: تو براہ کرم چوکس رہیں! جب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو زیادہ تر چوٹوں اور زخموں سے بچا جا سکتا ہے ۔

آخری منظر: محکمہ صحت کا لوگو۔
محکمہ صحت اس ڈیجیٹل ویڈیو کے کاپی رائٹ (حق اشاعت( کا مالک ہے۔
یہ ڈیجیٹل ویڈیو صرف غیر تجارتی استعمال کے لیے تیار کی گئی ہے۔
اسے کرایہ ، فروخت یا دوسری صورت میں منافع کمانے کے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
  

2015 میں تیار شدہ۔