(HSIL) زیادہ درجے کا اسکوامس انٹرا اپیتھیلیل نقص
اگر سروائیکل اسکریننگ ٹیسٹ میں زیادہ درجے کا اسکوامس انٹرا اپیتھیلیل نقص ظاہر ہو، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خلیات میں درمیانے یا شدید درجے کے بگاڑ کی علامات موجود ہیں۔ اگر علاج نہ کیا جائے، تو ہر 100 میں سے 1 یا 2 خواتین کو سروائیکل کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔ درست تشخیص کے لیے، ان خواتین کو کولپوسکوپک معائنہ کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے دوران بافتوں کا نمونہ لیا جائے گا تاکہ مزید ٹیسٹ کیا جا سکے اور اس بنیاد پر موزوں علاج تجویز کیا جا سکے۔ کامیاب علاج اور باقاعدہ فالو اپ سروائیکل ٹیسٹ کے ذریعے سروائیکل کینسر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
عمومی طور پر، سروائیکل کینسر کی نشوونما ایک طویل عمل ہے۔ سروائیکل خلیات بتدریج معمولی سے غیر معمولی تبدیلیوں سے گزرتے ہیں، جو ہلکی سے درمیانی، پھر شدید، اور آخرکار سروائیکل کینسر تک پہنچ جاتی ہیں۔ اگرچہ یہ تبدیلیاں وقت کے ساتھ بگڑ سکتی ہیں، تاہم بعض اوقات یہ خودبخود معمول کی حالت میں واپس بھی آ سکتی ہیں۔ عمومی طور پر، شدید خلیاتی بگاڑ تک پہنچنے میں 5 سے 10 سال لگ سکتے ہیں، اور پھر کینسر کا امکان ہوتا ہے۔.
علاج
ڈاکٹر اندامِ نہانی کے اندر اسپیکولم داخل کرے گا، پھر اندامِ نہانی اور عنقِ رحم پر مخصوص طبی محلول لگائے گا اور بعد ازاں کولپوسکوپ کے ذریعے کسی بھی غیر معمولی نقص کی شناخت کی جائے گی۔ اگر کسی غیر معمولی نقص کا پتہ چلتا ہے، تو معالج ایک آلہ استعمال کرتے ہوئے بافتوں کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا نکالے گا اور اسے جانچ کے لیے لیبارٹری بھیجے گا۔
اگر کینسر حملہ آور نوعیت کا نہ ہو، تو علاج صرف عنقِ رحم تک محدود رہے گا۔ علاج کے اختیارات میں نقص کا اخراج یا اسے کاٹ کر نکالنا شامل ہے۔ لوپ الیکٹروسرجیکل اخراجی طریقۂ علاج اور لیزر تھیراپی عام طور پر استعمال ہونے والے طریقے ہیں۔ یہ آپریشن تقریباً 30 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے اور اسے مقامی اینستھیزیا کے تحت عمومی کمرہ علاج میں انجام دیا جا سکتا ہے۔