اندام نہانی کے بیکٹیریائی سوزش کی معلومات

(شائع کردہ a08/2010)

کیا اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش (بی وی) جنسی عمل کے ذریعے منتقل ہونے والی بیماری ہے؟

  • اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش جنسی عمل کے ذریعے منتقل ہعونے والی بیماری نہیں ہے؟
  • یہ بچہ جننے والی عمر کی خواتین کی ایک عمومی بیماری ہے، اور یہ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب اندام نہانی میں درست صحتمند نباتاتیہ (بیکٹیریا) غیر متوازن ہو جاتا ہے۔
  • اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش کسی بھی طرح کی خواتین میں ہو سکتی ہے، مگر آپ کے لیے اس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں اگر: آپ اندر داخل ہونے والا مانع حمل آلہ استعمال کرتی ہیں، آپ حقنہ کرتی پیں، یا آپ کاجنسی عملکا ساتھی نیا ہے یا زیادہ ساتھی ہیں۔

کیا اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش کا علاج ضروری ہے؟

  • بیشتر خواتین میں بالکل بھی کوئی علامات نہیں پائی جاتیں ہیں، اس لیے اس کا علاج ضروری نہیں ہے۔
  • کم تعداد خواتین میں اندام نہانی کے ورم کی علامات پائی جاتی ہیں، جیسے اندام نہانی کا خلاف معمول اخراج، اور فرج کے ارد گرد خارش ہونا۔ علامات رکھنے والی خواتین کے لیے علاج کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اگر ضرورت ہو تو آپ جنرل آؤٹ پیشینٹ کلینک، یا نجی ڈاکٹر کے ساتھ اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش کے علاج کے لیے طبی مشاورت کر سکتی ہیں۔
  • دیگر قابل غور باتیں
    • اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش آپریشن کے بعد انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، جیسے پیڑو کی چھوت کی بیماری جو نسوانی امراض کے طریقہ کار (بشمول مانع حمل آلہ اندر داخل کرنے، حمل ختم کرنے اور بچہ دانی کو نکالنے جیسے کاموں) کے کرنے سے ہو جاتی ہے، اور اسی وجہ سے ایسا کوئی بھی طریقہ کار اختیار کرنے سے پہلے بی وی کی علامات والی خواتین کا علاج کرنا چاہیے۔
    • اگر آپ حاملہ ہوں، تو چاہے آپ کے اندرعلامات ہیں یا نہیں، آپ کو اپنے ڈاکٹر کو مطلع کرنا چاہیے، تاکہ موزوں نگہداشت مہیا کی جا سکے۔

کیا علاج کے بعد اندام نہانی کی بیکٹیریائی سوزش دوبارہ بھی ہو سکتی ہے؟

  • علامات علاج کے بعد دوبارہ پیدا ہو سکتی ہیں۔