قبل از پیدائش خون کی جانچ

(مواد پر نظرثانی کی گئی01/2020 میں) s(اشاعت 06/2020)

قبل از پیدائش کی پل آمد کے دوران، حاملہ خواتین کے درج ذیل خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔

  1. بلڈ گروپ

    حاملہ عورت کے خون کے گروپ کو اس حالت میں جاننا ضروری ہے جب اسے خون دینے کی ضرورت ہو۔ خون کے چار اہم گروپ O، A، B اور AB ہیں۔

  2. ریسس (Rh) عامل

    Rh عامل ایک ایسا مائجن ہے جو سرخ خون کے خلیوں میں پایا جاتا ہے۔ اس عامل کے حامل افراد کو 'Rh مثبت' اور غیر حامل افراد کو 'Rh منفی' کہا جاتا ہے۔

    چینی آبادی کی اکثریت Rh مثبت ہے۔ جب کوئی Rh منفی ماں Rh مثبت جنین لئے ہوئے ہو، تو جنین میں خون کی کمی، سیال کی کمی یا یہاں تک کہ موت جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد باقاعدہ خون کی جانچ کی ضرورت ہوتی ہے۔

  3. ہیموگلوبین اور مین سیل والیوم

    Tیہ ٹیسٹ یہ جاننے میں مدد کرتے ہیں کہ کیا حاملہ ماں کو خون کی کمی ہے۔ میین سیل ویلیوم (MCV) ایک سادہ اور آسان ٹیسٹ ہوتا ہے جس سے یہ معلوم کرنے میں مدد ملتی ہے کہ کس میں تھیلیسیمیا جینیات (خون میں ہمیو گلوبین کی کمی کا خاندانی مرض) کی کمی یا خون میں آئرن کی کمی کا زیادہ امکان ہے۔ براہ کرم تفصیلات کے لئے"میین سیل والیوم اور تھیلیسیمیا" کتابچہ ملاحظہ کریں۔

  4. روبیلا اینٹی باڈی

    ایسی عورت جس نے حاملہ ہونے سے پہلے روبیلا ویکسین لی ہو یا روبیلا کا گمان ہونے سے پہلے اس نے قوت مدافعت پیدا کر لی ہو، یعنی روبیلا اینٹی باڈی کا حامل ہونا۔ یہ حمل کے دوران اسے روبیلا سے متأثر ہونے سے بچا سکتی ہے۔ روبیلا انفیکشن جنین میں خامیاں پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر عورت میں روبیلا اینٹی باڈی نہیں ہے، تو اسے ولادت کے بعد روبیلا ویکسین لینا چاہئے۔

  5. ہیپاٹائٹس بی اینٹیجن

    مقامی آبادی کے تقریبا آٹھ فیصد (8٪) میں ہیپاٹائٹس B وائرس پایا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں میں بیماری کی کوئی نشانی یا علامات نہیں ہوتی ہیں۔ اگر خون کا ٹیسٹ ہیپاٹائٹس B اینٹیجن کے لئے مثبت ہے، تو ماں اس کی حامل ہے۔ ایسی ماں جس میں ہیپاٹائٹس B ہے، اس سے یہ وائرس ولادت کے وقت بچے میں منتقل ہو سکتا ہے۔ نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے بعد ہیپاٹائٹس B ویکسین اور ہیپاٹائٹس B امیونوگلوبلین دیں تاکہ اسے ہیپاٹائٹس B انفیکشن سے بچایا جاسکے۔

    مزید معلومات کے لئے، براہ کرم محکمہ صحت کی وائرل ہیپاٹائٹس کنٹرول آفس کی ویب سائٹ پر جائیں ۔

  6. سیفلیس ( بیکٹیریل بیماری جو عام طور پر جنسی رابطے سے پھیلتی ہے)

    حمل میں غیر علاج شدہ سیفلیس اسقاط حمل کا سبب بن سکتا ہے یا جنین میں پیدائشی نقائص جیسے اندھے پن یا بہرے پن کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا، جلد پتہ لگانا اور علاج کرانا ضروری ہے۔

  7. ہیومن امیونوڈیفینیسی وائرس (HIV) اینٹی باڈی ٹیسٹنگ

    HIV ایڈز کا سبب بن سکتا ہے (ایکوائرڈ امیون ڈیفیسیئنسی سینڈرم) حمل، پیدائش یا دودھ پلانے کے دوران اس وائرس کے منتقل ہونے کے راستے جنسی تعلقات، خون سے رابطہ یا متاثرہ ماں سے اس کے بچے تک پہنچنا شامل ہیں۔ متاثرہ ماں سے اس کے بچے میں منتقل ہونے کی شرح %15 - %40 تک ہے۔ حمل کی حالت میں، دوران پیدائش اور پیدائش کے بعد بچے کو مؤثر علاج اور روک تھام کے ذریعہ منتقلی کی شرح کو %1-%2کم کیا جا سکتا ہے۔

اگر آپ کو مذکورہ بالا ٹیسٹوں سے متعلق کوئی سوال ہے تو برائے کرم طبی عملے سے رابطہ کریں۔