...پیار، چھاتی کا دودھ پلانے سے شروع ہوتا ہے

(مشمول نظرثانی کردہ 08/2022)

اپنے بچے کو سب سے قیمتی تحفہ دیں...

محترم ماں اور باپ،

میں جلد ہی پیدا ہوں گا!

جب آپ میرا کھاٹ اور دیگر اشیاء کی تیاری میں مصروف ہوتے ہیں، تو کیا آپ نے مجھے مضبوط اور مفیدِ صحت افزائش میں مدد کرنے کے لیے سب سے قیمتی تحفہ دینے کا سوچا ہے؟ ہاں! وہ چھاتی کا دودھ ہے!

میں ماں کی بچّہ دانی میں دن بدن افزائش پا رہا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ جب میں پیدا ہوں گا اور جب ماں مجھے پیار سے گلے لگائے گی تو میں چھاتی کا دودھ پی سکتا ہوں، گرم اور محفوظ رہ سکتا ہوں۔ میں اپنی افزائش کے لیے ضروری تمام غذا اور اپنی صحت کی حفاظت کے لیے منفرد قدرتی اینٹی باڈیز اور مدافعتی خلیات حاصل کروں گا۔

میں جانتا ہوں کہ کچھ والدین اپنے بچوں کو فارمولا والا دودھ پلانے کا انتخاب کرتے ہیں۔ فارمولا والا دودھ گائے کے دودھ سے بنتا ہے اور اس کا ماں کے قدرتی دودھ سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔ فارمولا میں اینٹی باڈیز نہیں ہوتی ہیں، اور نہ ہی یہ میری ضروریات کے مطابق اپنے غذائی اجزاء کو موافق بنائے گا۔ اس کے دیگر خطرات بھی ہو سکتے ہیں۔

مجھے سچ میں امید ہے کہ آپ یہ جاننے کے لیے یہ کتابچہ احتیاط سے پڑھ سکتے ہیں کہ چھاتی کا دودھ پینے سے آنے والے سالوں میں میری مدد کیوں ہوتی ہے۔ میں دودھ پینے کے دوران ماں کے ساتھ باپ کے ہونے سے لطف اندوز ہونے کا انتظار نہیں کر سکتا۔

آپ کے پیارے بچے کی طرف سے …

باب 1 - چلیں چھاتی کا دودھ پلانا شروع کریں

عالمی اِدارہ صحت کی تجاویز کے مطابق خاص طور پر ابتدائی 6 مہینوں میں بچوں کو چھاتی کا دودھ ضرور پلایا جانا چاہیے۔ ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس اشیاء تقریباً 6 مہینے کی عمر میں آہستہ آہستہ متعارف کرائی جانی چاہیے۔ چھاتی کا دودھ پلانا 2 سال یا اس سے زیادہ عمر تک جاری رہ سکتا ہے۔

چھاتی کا دودھ پلانے کے فوائد

بچوں کو
  • اس سے درج ذیل خطرات کم ہو جاتے ہیں:
    • اسہال
    • چھاتی کے انفیکشن
    • سانس کی نالی کے انفیکشن
    • درمیانی کان کے انفیکشن
    • موٹاپا
    • مستقبل میں ذیابیطس
  • یہ مدد کرتا ہے:
    • ہضم ہونے میں
    • مختلف اقسام کا کھانا کھانے میں
ماؤں کو
  • اس سے درج ذیل خطرات کم ہو جاتے ہیں:
    • چھاتی کا کینسر اور مبیضی کا کینسر
    • پیدائش کے بعد خون بہنا
    • ذیابیطس
  • یہ جسم کو پتلا کرنے میں مدد کرتا ہے
  • اس سے وقت اور رقم کی بچت ہوتی ہے
  • یہ آسان اور ماحول دوست ہے

ماں اور بچے کے درمیان ایک قریبی تعلق قائم کرتا ہے

*چالیس ہفتوں سے پہلے پیدا ہونے والے، بیمار، یرقان زدہ بچوں کو چھاتی کا دودھ پلانے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے!

*قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں نیکروٹائزنگ انٹریکولائٹس کے خطرے کو کم کرتا ہے

قدرتی اینٹی باڈیز ہوتی ہیں جو قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہیں

حمل کے دوران، اینٹی باڈیز نال کے ذریعے پیدائش سے پہلے ہی بچے کو منتقل ہو جاتی ہیں۔ یہ اینٹی باڈیز پیدائش کے تقریباً 6 مہینے بعد ختم ہو جائیں گی۔ پیدائش کے بعد پہلے 2 سے 3 سالوں میں، بچوں کو اپنے کمزور نظام مدافعت کی وجہ سے آسانی سے انفیکشن ہو سکتے ہیں۔ چھاتی کے دودھ میں قدرتی اینٹی باڈیز، مدافعتی خلیات، انزایم وغیرہ ہوتے ہیں جو انفیکشن کے خطرے کو بروقت کم کرتے ہیں۔

صرف چھاتی کا دودھ پلانے سے بچوں کے لیے ان کی زندگی کے پہلے چھ مہینوں میں تمام ضروری توانائی اور غذائیت مہیا ہوتی ہے۔

مکمل غذائیت فراہم کرتا ہے جو نشوونما پانے میں مدد کرتی ہے

چھاتی کا دودھ ایک فعال مادہ ہے۔ مائیں غذائی اجزاء کے مختلف امتزاج کے ساتھ چھاتی کا دودھ بناتی ہیں جو حیاتیاتی لحاظ سے مخصوص ہوتا ہے اور نشوونما کے مختلف مراحل میں ان بچوں کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ چھاتی کے دودھ میں شامل غذائی اجزاء، جیسے اومیگا-3 فیٹی ایسڈ (جیسے DHA) اور ٹورائن، بچوں کو اپنے جسم کے مختلف حصوں جیسے دماغ، آنکھیں اور نظام انہضام کی نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔ چھاتی کے دودھ کی نقل کرنے کے لیے فارمولا والے دودھ میں مختلف اجزاء شامل کیے جاتے ہیں۔ فی الحال اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے ناکافی شواہد موجود ہیں کہ یہ اجزاء بچوں کی صحت کے لیے زیادہ وقت تک فائدہ مند ہیں۔

صرف چھاتی کا دودھ پلانا

صرف چھاتی کا دودھ پینے والے بچوں میں اینٹی باڈیز اور دیگر اجزاء انفیکشن کا خطرہ کم کرنے کے لیے ان کی آنت کی حفاظت کرتے ہیں۔

فارمولا والا دودھ یا پانی دینا

آنت کی حفاظتی تہ میں کمی

نقصان دہ مادے یا جراثیم سے آسانی سے حملہ آور ہو سکتے ہیں

فارمولا والے دودھ یا پانی کے غیر ضروری اضافے سے بچوں کی چھاتی کا دودھ پینے کی خواہش کم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں چھاتی کے دودھ کے بننے میں کمی واقع ہو جاتی ہے

براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانا

چھاتی کا دودھ پلانے کے فوائد صرف چھاتی کے دودھ کی ترکیب تک محدود نہیں ہوتے ہیں…
  • چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران ماں اور بچہ دونوں جِلد سے جِلد کے تعلق کے دوران "پیار کا ہارمون" (آکسیٹوسن) خارج کریں گے جس سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں…
    • بچوں کے لیے:
      • خوشگوار اور پر اعتماد چھوٹے بچے بننے کے لیے جذباتی، دانشورانہ اور دماغی نشوونما کو متحرک کرتا ہے
    • ماؤں کے لیے: جسمانی اور ذہنی طور پر سکون ملتا ہے، خوش مزاجی برقرار رکھتا ہے، مادرانہ پیار کو بڑھاتا ہے…
      • والدین پر مثبت اثرات ہوتے ہیں
  • براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانا مؤثر دودھ پلانے میں مدد کرتا ہے
  • زیادہ دودھ پلانے سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بچے کو دودھ پینے میں سبقت حاصل ہو، اس طرح مستقبل میں موٹاپے اور ذیابیطس کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
  • جن بچوں کو براہِ راست چھاتی کا دودھ پلایا جاتا ہے ان میں بے ترتیب دانت نکلنے (جیسے دانتوں کا آگے کی طرف نکلنا) کا امکان کم ہوتا ہے

کچھ مائیں اپنے بچوں کی طرف سے پیے جانے والے دودھ کی صحیح مقدار کو جاننا چاہتی ہیں اور براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانا چھوڑ دیتی ہیں۔ تاہم، پیا گیا دودھ بچوں اور دودھ پلانے کے لحاظ سے تبدیل ہوتا ہے۔ جو مائیں اپنے بچوں کی علامات کا قریب سے مشاہدہ کرتی ہیں وہ اپنے بچوں کی جسمانی اور نفسیاتی ضروریات کو بہتر طور پر پورا کریں گی (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 16 دیکھیں)۔

ایک ہوشیار اور خوش مزاج ننھے بچے کی پرورش کرنا

بچہ دانی میں اپنے بچے کے ساتھ تعامل کرنے سے بچے کی دماغی نشوونما میں بہتری ہوتی ہے۔

تقریباً 20 ہفتوں تک، نوزائیدہ بچہ اپنے آس پاس کی آوازوں اور ماں کے جذبات کو محسوس کر سکتا ہے۔

متوقع والدین ان طریقوں سے پیدائش سے پہلے اپنے بچے کے ساتھ زیادہ تعامل کر سکتے ہیں:
  • بڑھے ہوئے پیٹ کے حصے کو آہستہ سے ضرب لگا کر
  • بچے کی حرکت کو محسوس کر کے
  • ان سے بات چیت کر کے
  • اس کے پاس ایک گانا گنگنا کر
  • اس کے ساتھ موسیقی سن کر (موسیقی براہِ راست بڑھے ہوئے پیٹ کے حصے پر نہ چلائیں)

خاندانی رشتے کی ایک اچھی بنیاد رکھنے کے لیے، بڑے بھائی یا بہنیں بھی اس میں شامل ہو سکتے ہیں!

اپنے بچے کے قریب ہونا

پیدائش کے بعد، والدین:
  • اپنے بچے کے ساتھ جلد سے جلد کا تعلق قائم کر سکتے ہیں
  • ماں اور بچے کو ایک ہی کمرے میں رکھ سکتے ہیں
  • بچے کا زیادہ مشاہدہ کر سکتے اور اس کا جواب دے سکتے ہیں: مؤثر دودھ پلانا، پیار سے گلے لگانا، سکون بخشنا، اس سے بات کرنا اور موسیقی سُنانا....

جب والدین بچے کو اپنے قریب رکھیں گے اور وقت پر اس کی ضروریات کو پورا کریں گے، تو وہ اسے ایک خوش مزاج اور پر اعتماد چھوٹا بچہ بنائیں گے۔

والدین اور بچوں کے درمیان ایک قربت اور محبت کا رشتہ:
  • جب بچوں کو پیار کیا جاتا ہے، تو وہ ذہنی دباؤ کے ہارمون کی بجائے "پیار کا ہارمون" خارج کرتے ہیں
  • یہ بچوں کے دماغ کی نشوونما اور ان کی زندگی بھر کی صحت کی بنیاد رکھنے میں مدد کرتا ہے
  • اس سے والدین میں "پیار کا ہارمون" بھی خارج ہوتا ہے، جو تعلقات اور والدین کی مہارتوں کو بہتر بناتا ہے
  • بچے محفوظ محسوس کریں گے، پرسکون رہیں گے اور کم روئیں گے

حمل سے ہی چھاتی کا دودھ پلانے کی تیاری کا آغاز کریں

جب آپ حاملہ ہو جاتی ہیں تو آپ کی چھاتیاں دودھ پلانے کی تیاری شروع کر دیتی ہیں اور دوسری سہ ماہی کے دوران کولسٹرم تیار کرنا شروع کر دیتی ہیں۔

کیا آپ جانتی ہیں؟
چھاتیوں میں تبدیلیاں حمل سے ہی شروع ہو جاتی ہیں

متوقع مائیں چھاتیوں کا بھرنا اور ہالوں کی سیاہی محسوس کر سکتی ہیں، یہاں تک کہ دودھ کی تھوڑی مقدار بھی بنا سکتی ہیں۔ کچھ کی بغل کے نیچے چھوٹی چھوٹی زائد چھاتیاں ہو سکتی ہیں۔ (P. 88 پڑھیں)، یا ہالہ کے اوپر چربی دار غدود موجود ہوتے ہیں۔

ِیر داری کی مدت تک، بڑھے ہوئے اور نمایاں چربی دار غدود (جنہیں مونٹگمری غدود بھی کہا جاتا ہے) ہالہ میں نمودار ہوتے ہیں اور وہ درج ذیل خارج کریں گے

  • تیل: ہالوں اور نپلوں کی خُشکی کو ختم کرتا ہے
  • ایک اینٹی مائیکروبیل مادہ: جلد کو انفیکشن سے بچاتا ہے
  • ماں کی خوشبو والے مادے: بچے کو چھاتی تک لے جانے میں مدد کرتے ہیں

چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے اپنے نپل صاف کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

کیا آپ جانتی ہیں؟
چھاتی کا سائز دودھ کی فراہمی کو متاثر نہیں کرتا ہے

چھاتی کا دودھ بننے کی مقدار کا چھاتیوں کے سائز سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر وہ نسبتاً چھوٹی ہوتی ہیں، یہ سب کچھ چھاتی کے ذخیرہ کرنے کی گنجائش سے متعلق ہے۔ آپ کا بچہ روزانہ پیے جانے والے چھاتی کے دودھ کی کل مقدار کو برقرار رکھنے کے لیے، اگر ضرورت ہو تو، دودھ پینے کی تعدد میں اضافہ کرے گا۔

سیدھے یا الٹے نپل براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے پر اثر انداز نہیں ہوتے ہیں

اگر بچہ صحیع طرح سے چوستا ہے تو وہ صرف نپل کو نہیں بلکہ نپل اور زیادہ تر ہالہ بھی اپنے منہ میں کھینچتا ہے۔

ویڈیو دیکھیں

کامیابی سے دودھ پلانا سیکھنے، اس کو اختیار کرنے اور مل کر چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ماں، بچے اور خاندان کی متفقہ کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • کچھ بچے مؤثر انداز سے چوس نہیں سکتے ہیں۔ وزن میں غیر معقول کمی، پانی کی کمی یا شدید یرقان ہو سکتا ہے
  • کچھ ماؤں کو شکوک و شبہات اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے مایوسی محسوس ہو سکتی ہے، جبکہ دیگر کو دودھ پلانے کی غیر مناسب مہارتوں کی وجہ سے نپل میں درد، نالیوں میں رکاوٹ یا ماسٹائٹس کا تجربہ ہو سکتا ہے

متوقع والدین کو جلدی سے تیاری کرنی چاہیے، خود کو دودھ پلانے کے علم سے واقف کرنا چاہیے اور خاندان کی معاونت حاصل کرنی چاہیے۔ اگر مشکلات پیدا ہونے کے آغاز میں وہ مدد حاصل کر لیں تو زیادہ تر مائیں اپنے بچوں کو کامیابی سے دودھ پلا سکتی ہیں۔

براہ مہربانی مطالعہ کریں:”اپنے بچے کو کیسے دودھ پلانا ہے، یہ آپ کا (باخبر) فیصلہ ہے

آپ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ آپ اسفرار حمل کے درمیانی وقفہ کی بات چیت، چھاتی کا دودھ پلانے کی تربیت اور چھاتی کا دودھ پلانے کی معاونت کے گروپوں میں شرکت کریں۔

جتنا زیادہ بچے کو چھاتی کا دودھ پلایا جاتا ہے، ماؤں اور ان کے بچوں کو اتنے ہی زیادہ صحت کے فوائد ہوتے ہیں۔

باب 2 - آپ کا بچہ پیدا ہو گیا ہے

آپ کے بچے کو بچہ دانی سے باہر کی نئی دنیا کے مطابق خود کو ڈھال لینا چاہیے۔ جب وہ افزائش کرتا ہے اور نشوونما پاتا ہے، تو وہ اپنی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے لیے اشارے دیتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچے کو ماحول کا عادی بنانے کے لیے اس کی جسمانی اور نفسیاتی ضروریات کا مشاہدہ کریں، انہیں سمجھیں اور پورا کریں۔

جلد سے جلد کا قریبی تعلق

پیدائش والے کمرے میں:

پہلے سنہری گھنٹے میں، جلد سے جلد کا تعلق ہونے سے لے کر پہلی مرتبہ چھاتی کا دودھ چوسنے تک، بچہ

  1. ماں کی ننگی چھاتی پر لیٹتا ہے
  2. ماں کی خوشبو سونگھتا ہے
  3. ماں کی طرف دیکھتا ہے
  4. چھاتی پر رینگتا ہے
  5. چھاتی کو چوستا ہے!

ویڈیو دیکھیں

  • یہ آپ کی بچہ دانی کے باہر آپ کے بچے تک محبت اور ہمدردی کے احساس کو بڑھاتا ہے۔ اس سے اسے ہمدردی ملتی ہے، اس کی دل کی دھڑکن اور سانس لینا مستحکم ہوتا ہے اور تحفظ کا احساس ملتا ہے۔
  • آپ کے جسم کے عام بیکٹیریا سے تکشف اس کے عام بیکٹیریا کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔
تجاویز

بچے پیدا کرنے کے لیے ماں کے لیے دوستانہ ماحول جیسے جلد سے جلد کا تعلق بہت سے ہسپتالوں میں میسر ہے۔ براہ مہربانی تفصیلات کے لیے اپنے زچگی کے ہسپتال سے معلومات حاصل کریں۔

اپنے بچے کے ساتھ کثرت سے جلد سے جلد کا تعلق:

  • نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کو تیز کرتا ہے اور دودھ کے بہاؤ میں مدد دیتا ہے
  • آپ کے بچے کو آرام دیتا ہے (بالخصوص روتے وقت)
  • آپ اور آپ کے بچے کے درمیان تعلقات کو بہتر بناتا ہے

میں فیض یاب محسوس کرتی ہوں! یہ بہت اچھا ہے! براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانا آسان بنائیں!

چھاتی کا دودھ پلانے اور اپنے بچے کے ساتھ جلد سے جلد کے تعلق کے دوران، براہ مہربانی نوٹ کریں کہ:

  • ماں بستر پر لیٹنے کی بجائے آدھی ٹیک لگا کر لیٹنے یا بیٹھنے کے انداز کو اپنا سکتی ہے
  • بچے کا منہ اور ناک ڈھانپنا نہیں چاہیے
  • بچے کی جلد کی رنگت اور سانس لینے پر توجہ دیں
  • اگر ماں کو نیند آ رہی ہے تو ماں کو بچے کو اس کے پنگوڑے میں واپس ڈالنا چاہیے

مؤثر دودھ پلانا

والدین کا بچے کی ضروریات کا بر وقت جواب دینا بچے کی دماغی نشوونما کے لیے اہم ہے جو ایک باہمی محبت والا اور بھروسہ مند تعلق قائم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

  • جب آپ کا بچہ بھوک کی ابتدائی علامات ظاہر کرتا ہے تو فوری طور پر اسے دودھ پلائیں
    • پُر جوش ہونا
    • مُنہ کھولنا
    • سر ہلانا، تلاش کرنا / مُنہ کھولنا
  • ایک مرتبہ جب آپ کا بچہ پیٹ بھرنے کی علامات ظاہر کرتا ہے تو دودھ پلانا بند کر دیں
    • پیٹ بھرنے کی علامات: آہستہ آہستہ چوستا ہے، بازوؤں اور پاؤں کو ڈھیلا چھوڑ دیتا ہے، چھاتی کو چھوڑ دیتا ہے، مطمئن نظر آتا ہے یا سو جاتا ہے

ویڈیو دیکھیں

  • چاہے چھاتی کا دودھ پلائیں یا فارمولا والا دودھ پلائیں، یہ بچے کا فیصلہ ہوتا ہے کہ کب شروع کرنا ہے یا کب رکنا ہے
  • دودھ پلانے کے لیے باقاعدہ شیڈول کی ضرورت نہیں ہوتی، اور ہر مرتبہ دی جانے والی مقدار بھی ایک جیسی نہیں ہو سکتی

رونا یا شور و غُل کرنا نسبتاً بھوک کی دیر کی علامت ہے

اپنے بچے کو بہت زیادہ بھوک لگنے اور دودھ پلانے سے پہلے رونے کا انتظار مت کریں، کیوںکہ اس کا اثر مؤثر چوسنے پر پڑ سکتا ہے۔

اگرچہ آپ کے بچے کا منہ پورا کھلا ہوا ہے، لیکن زبان مڑ جاتی ہے اور صحیح طرح سے ساتھ لگنے میں رکاوٹ ہوتی ہے!

آپ دودھ پلانے سے پہلے اپنے بچے کو جلد سے جلد کے تعلق سے پرسکون کر سکتے ہیں۔

مؤثر چھاتی کا دودھ پلانا نہ صرف بچے کو غذائیت فراہم کرتا ہے بلکہ ماں اور بچے کے درمیان محبت، سکون اور اعتماد کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

ماں: براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے سے بچے کی اور میری جسمانی اور نفسیاتی ضروریات پوری ہو جاتی ہیں۔

بچہ: میں زیادہ وقت کے لیے اپنی ماں کے قریب رہنا چاہتا ہوں۔

بچہ:

  • براہِ راست چھاتی کا دودھ پینے والے بچے کو زیادہ دودھ نہیں پلایا جا سکتا۔
  • بچے کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چھاتی کا دودھ پلانا پہلا انتخاب ہے۔ چھاتی کو چوسنا تحفظ کا احساس دلاتے ہوئے، اسے خود کو اپنی ماں کے قریب محسوس کرنے اور اپنی ماں سے پیار کرنے کی ضرورت کی تکمیل کرتا ہے
  • مثلاً ویکسینیشن کے بعد جب بچہ رو رہا ہو، پریشان ہو، ڈھیلا ڈھالا ہو، تنہا ہو، یا بے چین ہو، تو ماں اپنے بچے کو تسلی دینے اور دیکھ بھال کرنے کے لیے چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہے۔

ماں:

  • چھاتی کا دودھ پلانے اور دودھ کی فراہمی میں اضافہ کرنے میں مدد کرتا ہے
  • ماں اپنی جسمانی اور نفسیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے بچے کو چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر:
    • جب وہ بچے کو پیار سے گلے لگانا چاہتی ہے
    • اس کے باہر جانے سے پہلے
    • جب اس کی چھاتیاں بھری ہوئی محسوس ہوتی ہیں

جیسے بچہ بڑا ہوتا جاتا ہے، ماں اس کی ضروریات کو دیگر طریقوں سے پورا کر سکتی ہے۔

براہ مہربانی مطالعہ کریں:

براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے سے قاصر والدین کو بھی چاہیے کہ وہ اس کی ضروریات کو بر وقت پورا کریں۔

دن اور رات کو چھاتی کا دودھ پلانا

پیدائش کے بعد ابتدائی چند ہفتوں تک اپنے بچے کو اس کی ضروریات کے مطابق دن اور رات کے وقت بار بار دودھ پلائیں۔

  • یہ اس کے چھوٹے معدے کے لیے زیادہ مناسب ہے۔
  • اسے تیزی سے وزن بڑھانے اور افزائش کرنے دیتا ہے
  • دن رات بچے کو والدین کے قریب رکھنا تحفظ اور اس سے پیار کا احساس دلاتا ہے۔
  • چھاتیوں سے بار بار دودھ نکلنے سے دودھ کے بننے میں اضافہ ہو گا۔ (براہ مہربانی P. 28-29 پڑھیں)
  • رات میں دودھ بنانے والے زیادہ ہارمون خارج ہوتے ہیں جو دودھ بننے کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔
  • دودھ کے جمنے کو کم کر کے اس کے بہاؤ میں رکاوٹ اور بلاک شدہ نالیوں یا ماسٹائٹس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ (براہ مہربانی P. 32, 82-85 پڑھیں)
ماں اور بچے کو ایک ہی کمرے میں رکھ سکتے ہیں

بچے کو دن رات اس کی ماں کے بستر کے ساتھ کھاٹ میں سونے دیں:

  • ماں کے لیے یہ آسان ہوتا ہے کہ وہ بر وقت بچے کی ضروریات کو پورا کرے
  • ماں اور بچے کا قریب ہونا اور ایک دوسرے کو جاننا، بچے کی دماغی نشوونما میں مدد کرتا ہے
  • ماں اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنے میں زیادہ پر اعتماد ہو جاتی ہے
  • یہ اچانک شیر خوار کی موت کے خطرے کو کم کرتا ہے

براہ مہربانی مطالعہ کریں: نیند میں پیارے خواب

تجاویز

بہت سارے ہسپتال ایک ہی کمرے میں رہنے کی حمایت کرتے ہیں، ماؤں اور بچوں کو ایک ہی کمرے میں رکھتے ہیں۔ براہ مہربانی تفصیلات کے لیے اپنے زچگی کے ہسپتال سے معلومات حاصل کریں۔

رات کو دودھ پلانے کے لیے تجاویز
  • کمرے کو مدھم اور خاموش رکھیں
  • کھاٹ کو ماں کے بستر کے پاس رکھیں تاکہ وہ اپنے بچے کا آسانی سے مشاہدہ کر سکے، وقت پر دودھ پلائے اور بچے کے رونے کو کم کرے
  • چھاتی کا دودھ پلاتے وقت ماں اس کے ساتھ لیٹنے کا سوچ سکتی ہے
  • کمرے میں چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے درکار اشیاء قبل از وقت تیار رکھیں
باپ کے لیے تجاویز:
  • ماں کی معاونت کریں، اس کی تعریف کریں اور اس کی کوششوں کو تسلیم کریں
  • زیادہ سے زیادہ آرام کرنے کے لیے ماں کی حوصلہ افزائی اور مدد کریں۔ بچے کی دیکھ بھال کے دیگر کاموں مثلاً، سمیٹنے، لنگوٹ تبدیل کرنے اور بچے کو نہلانے وغیرہ کو بھی بانٹ کر کریں۔
  • جب وہ بچے کو دودھ پلا رہی ہو تو اس کے لیے مشروبات، سنیک اور تکیہ تیار کریں
قریب آئیں اور اپنے بچے کی زیادہ تر ضروریات کو پورا کریں۔
مائیں اور بچے دن رات سیکھتے اور ماحول کے مطابق ڈھل جاتے ہیں:
  • جب ماں اپنے بچے کی ضروریات کے مطابق اس کو دودھ پلاتی ہے تو دودھ بننا زیادہ مستحکم ہو گا اور اس کے دودھ پلانے کی مہارتوں میں بہتری آئے گی
  • بچہ بھی آہستہ آہستہ زیادہ باقاعدگی سے دودھ پینے کا طریقہ اختیار کرے گا

دودھ بننے میں اضافہ کرنے کے لیے تجاویز

جلد از جلد چھاتی کا دودھ پلانا شروع کریں

پیدائش کے بعد، جلد از جلد اپنے بچے کے ساتھ جلد سے جلد کا تعلق قائم کریں اور چھاتی کا دودھ پلانا شروع کریں تاکہ آپ کا بچہ دودھ "آنے سے" پہلے چوسنا سیکھ جائے۔ (براہ مہربانی P. 14 پڑھیں)

مؤثر دودھ پلانا

آپ کا نوزائیدہ بچہ اکثر دودھ پینا چاہتا ہے کیونکہ اس کا معدہ بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ آپ کو بھوک کی ابتدائی علامات کو نوٹ کرنے کی اور وقت یا رقم کی کسی پابندی کے بغیر اسے دودھ پلانے کی ضرورت ہو گی۔ (براہ مہربانی P. 16-19 پڑھیں)

رات کو دودھ پلانا

آپ کا بچہ دودھ مانگتے وقت رات سے دن کا فرق نہیں کر سکتا ہے۔ اپنے بچے کو اپنے بستر کے ساتھ کھاٹ پر سلانے سے آپ کے لیے دودھ پلانا آسان ہوتا ہے۔ رات کے وقت دودھ بنانے والے ہارمون زیادہ ہوتے ہیں۔ لہٰذا رات کے وقت دودھ پلانے سے دودھ کی فراہمی میں اضافہ ہوتا ہے۔ (براہ مہربانی P. 20-22 پڑھیں)

یقینی بنائیں کہ آپ کا بچہ صحیع طرح سے چوستا ہے

اگر آپ کا بچہ صحیع طرح سے چوستا ہے، تو اسے کافی دودھ ملے گا اور یہ آپ کے نپلوں میں درد ہونے سے بچائے گا۔ اگر آپ کو چھاتی کا دودھ پلانے میں کوئی پریشانی ہو تو نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مدد حاصل کریں (براہ مہربانی باب 4 پڑھیں)

چھاتی کے دودھ کے مؤثر نکلنے کو یقینی بنائیں

چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے جلد سے جلد کا تعلق دودھ کے بہاؤ کو بڑھا سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ کا بچہ اچھی طرح سے نہیں چوستا ہے، تو چھاتی کا دودھ پلانے کے بعد باقی دودھ جمع کر لیں۔ (براہ مہربانی P. 28-29 پڑھیں)

درد سے نجات

زخموں اور چھاتی میں درد کے سمیت کسی بھی قسم کا "درد"، دودھ کے بہاؤ کو کم کر سکتا ہے۔ آپ درد کم کرنے والی ادویات (پیراسیٹامول دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے موزوں ہے) استعمال کر کے، اپنی چھاتیوں پر ٹھنڈی گدی/پٹی لگانے سے، یا دودھ پلانے کے آرام دہ انداز اپنانے سے بھی درد کو کم کر سکتی ہیں۔ (براہ مہربانی باب 4 پڑھیں)

حسب ضرورت آرام کرنا

بچے کے سوتے وقت خود سوئیں، اپنے گھر والوں یا مددگاروں کو گھر کا کام کرنے دیں، گھر کا کام آسان بنائیں، اور آرام کے لیے زیادہ وقت نکالنے کے لیے مہمانوں کے آنے جانے کو کم سے کم کریں۔

متوازن غذا

متوازن غذا برقرار رکھیں تاکہ اپنے دودھ کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے آپ کے پاس کافی غذائی اجزاء ہوں۔ پیاس لگنے پر دودھ پلانے والی ماؤں کو زیادہ پانی اور یخنی یا شوربہ پینا چاہیے۔ (براہ مہربانی باب 6 پڑھیں)

تجاویز

نتائج آنے میں کچھ دن یا حتیٰ کہ ہفتے لگ سکتے ہیں۔
آپ یہ کر سکتی ہیں!

تھوڑا سا بھی پانی یا فارمولا والا دودھ نہ دیں۔

پانی یا فارمولا والا دودھ دینے سے آپ کے بچے کا چھوٹا سا معدہ بھر جائے گا، اس کی چھاتی سے پینے کی خواہش کم ہو جائے گی اور دودھ بننے میں کمی واقع ہو گی۔

بغیر کسی وجہ کے چُسنیاں یا بوتلیں استعمال نہ کریں

چُسنی کو چوسنا چھاتی کو چوسنے سے مختلف ہے۔ چُسنیاں کچھ بچوں (خاص طور پر چالیس ہفتوں سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں) کی چھاتی سے دودھ پینے کی صلاحیت اور اس میں مہارت حاصل کرنے کو متاثر کر سکتی ہیں۔ اگر آپ چُسنیاں استعمال کرنا چاہتی ہیں، تو جب آپ کا بچہ 1 مہینے سے زیادہ عمر کا ہو جائے یا مؤثر طریقے سے چھاتی کا دودھ پلانا شروع کر دیا جائے تو آپ ان کو استعمال کرنے پر غور کر سکتی ہیں۔

چھاتی کا دودھ زیادہ جمع کرنے سے گریز کریں

ضرورت سے زیادہ دودھ جمع کرنے کی وجہ سے چھاتی کا دودھ زیادہ بن سکتا ہے جس سے چھاتیوں میں دودھ جم جاتا ہے اس طرح نالیوں میں رکاوٹ ہونے اور ماسٹائٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مزید معلومات کے لیے نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مشورہ لیں۔

چھاتی کا دودھ ایک فعال مادہ ہے

یہ آپ کے بچے کی نشوونما کرنے کے لیے خوراک اور دن کے لحاظ سے تبدیل ہوتا ہے۔

بچے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چھاتی کا دودھ بنانا

بچہ چھاتی کو چوسنا شروع کر دیتا ہے
  • مؤثر چوسنا اور بار بار دودھ پلانا
  • چھاتی کا زیادہ تر دودھ نکال لیا گیا ہے
  • چھاتیوں سے پیغام
    • کم دودھ باقی ہے = مانگ زیادہ ہے
  • بننے والے دودھ کی مقدار بتدریج بڑھتی جائے گی
  • دودھ بننے میں اضافہ کریں
بچہ چھاتی کو چوسنا شروع کر دیتا ہے
  • غیر مؤثر چوسنا یا کم دودھ پلانا/پینا
  • چھاتی کا دودھ چھاتی میں رُک گیا ہے
  • چھاتیوں سے پیغام
    • بہت زیادہ بچ گیا ہے = زائد فراہمی
  • بننے والا دودھ بتدریج کم ہو گا
  • دودھ بننے کو گھٹائیں

باب 3 - دودھ پلانے کا سفر

پیدائش کے بعد پہلا دن

ویڈیو دیکھیں

میں
  • جتنی جلدی ممکن ہو سکے اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہوں۔ دودھ کے "آنے" کا انتظار نہ کریں
  • اپنے بچے کی ضروریات کے مطابق دودھ پلا سکتی ہوں۔ پہلے دن کم از کم 3-4 مرتبہ چھاتی کا دودھ پلائیں
  • یہ تعین کرنے کے لیے کہ آیا میرا بچہ صحیع طرح سے چھاتی سے لگتا ہے، میں چھاتی کا دودھ پلانے کی تربیت کے لیے نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے رجوع کر سکتی ہوں
  • اپنے بچے کے کھاٹ کو اپنے بستر کے پاس رکھ سکتی ہوں، تاکہ میں آسانی سے اپنے بچے کی ضروریات کا مشاہدہ کر سکوں اور فوراً انہیں پورا کر سکوں
  • میں اسی وقت سو سکتی ہوں جب میرا بچہ سوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ آرام کرنے کے لیے مہمانوں کے آنے جانے کو کم کر سکتی ہوں

اگر آپ اپنے بچے کو براہِ راست چھاتی کا دودھ نہیں پلا سکتی ہیں: تو آپ کو پیدائش کے بعد 2 گھنٹے کے اندر بار بار دودھ جمع کرنا چاہیے تاکہ آپ اپنے بچے کو کولسٹرم پلا سکیں اور مسلسل دودھ بنانے کی تحریک پیدا کر سکیں۔

کولسٹرم کو سمجھنا
  • آپ کی چھاتیاں حمل کی دوسری سہ ماہی کے دوران کولسٹرم بنانا شروع کر دیتی ہیں
  • آپ کو چھاتی بھری ہوئی محسوس نہیں ہو گی کیوںکہ کولسٹرم کی مقدار کم ہوتی ہے
  • گاڑھا کولسٹرم آپ کے بچے کو چوسنے، نگلنے اور سانس لینے کی مہارتیں سیکھنے اور ان میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے
  • اینٹی باڈیز سے بھرا ہوا کولسٹرم، "قدرتی ویکسین" کی بچے کی پہلی خوراک ہوتا ہے

ویڈیو دیکھیں

مجھے سمجھیں

سرگرمی

پیدائش کے بعد پہلے 2 گھنٹوں میں سب سے زیادہ پھرتیلا ہوتا ہے؛ پھر اگلے 10 گھنٹوں میں سست ہو جاتا ہے (درمیان میں ایک یا دو مرتبہ جاگ سکتا ہے)

معدے کا سائز

تقریباً 5-7 ملی لیٹر
ایک کنچے کے سائز جتنا جو اچھی طرح سے کولسٹرم کی مقدار سے مماثل ہوتا ہے

پلانے کا طریقہ

پہلے دن کم از کم 3-4 مرتبہ ضرورت ہوتی ہے
(عام طور پر بچوں کے پاس ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ذخیرہ ہوتا ہے)

گندے لنگوٹ

کم از کم ایک مرتبہ، گہرا سبز چپکنے والا میکونیم

گیلے لنگوٹ

کم از کم 1

وزن

جسمانی وزن میں تھوڑی سی کمی

نوزائیدہ بچے کو یرقان

عام طور پر نہیں ہوتا ہے

* مندرجہ بالا جدول میں موجود معلومات ایک صحت مند چالیس ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے بچے کی بنیاد پر ہیں۔

پیدائش کے بعد 2 سے 4 دنوں میں

میں
  • اپنے بچے کے کھاٹ کو اپنے بستر کے پاس رکھ سکتی ہوں، تاکہ میں آسانی سے اپنے بچے کا مشاہدہ کر سکوں اور اس کی ضروریات کو پورا کر سکوں
  • دودھ پلانے کی تعدد کو محدود نہ کریں۔ جب دودھ پلانے کی ابتدائی علامات کا مشاہدہ کیا جائے تو اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہوں۔ عام طور پر بچے کو دن میں 8-12 مرتبہ دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • دودھ پلانے سے پہلے نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کی ترغیب دیں۔ (براہ مہربانی P. 48-49 پڑھیں)
  • اس مرحلے پر عام طور پر بچے کو دونوں چھاتیوں سے دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے
  • یہ تعین کرنے کے لیے کہ آیا میرا بچہ صحیع طرح سے چھاتی سے لگتا اور اسے چوستا ہے، چھاتی کا دودھ پلانے کی تربیت کے لیے نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے رجوع کرنا شروع کر سکتی ہوں
  • یہ یقینی بنانے کے لیے کہ میرا بچہ کافی مقدار میں دودھ پی رہا ہے اس کے پیشاب اور پاخانہ کی نگرانی کر سکتی ہوں
  • اپنے بچے کو صرف چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہوں۔ تھوڑا سا بھی فارمولا والا دودھ یا پانی نہ دیں
  • اتنا آرام کر سکتی ہوں جتنا میں چاہتی ہوں۔ اگر ضروری ہو تو مہمانوں کے آنے جانے کو محدود کرنے پر غور کر سکتی ہوں
  • متوازن غذا کھا سکتی اور زیادہ پانی یا یخنی پی سکتی ہوں
"دودھ آنے" کے بارے میں مزید جانیں
  • ہارمونی تبدیلیاں چھاتی کے دودھ کی مقدار کو متاثر کریں گی اور چھاتی کے بھرنے کا باعث بنیں گی
  • چھاتی کے بھرنے کی وجہ سے سوجن دودھ کے بہاؤ میں رکاوٹ بنے گی جس سے آپ کے بچے کے لیے چوسنا مشکل ہو جائے گا۔ چھاتی کے بھرنے کا احساس بتدریج 12-24 گھنٹوں میں کم ہو جائے گا
  • دودھ کے بہاؤ میں مدد کے لیے آپ:
    • جلد از جلد اور کثرت سے چھاتی کا دودھ پلانا شروع کر سکتی ہیں
    • ہالہ کو نرم کرنے کے لیے تھوڑی مقدار میں دودھ جمع کر سکتی ہیں۔ اس سے آپ کے بچے کو ساتھ لگنے اور چوسنے میں مدد ملتی ہے
    • آئس پیک، ٹھنڈا تولیہ، یا گوبھی کے پتے سے اپنی چھاتی پر ٹھنڈی گدی/پتی لگائی جا سکتی ہیں
    • درد کم کرنے والی ادویات لے سکتی ہیں۔ پیراسیٹامول (پیناڈول) دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے موزوں ہے

اگر آپ کی چھاتی میں دودھ جم گیا ہے جو 24 گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہتا ہے یا پیدائش کے بعد چوتھے روز تک کوئی "دودھ نہیں آیا" ہے، تو آپ کو جلد از جلد نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مشورہ حاصل کرنا چاہیے۔

مجھے سمجھیں

سرگرمی

پہلے دن کے مقابلے میں، میں زیادہ پھرتیلا اور چوکس ہوں لیکن میں رات سے دن کا فرق نہیں کر سکتا ہوں۔ میں اپنی ضروریات کو ظاہر کرنے کے لیے آسانی سے جاگ سکتا ہوں اور مختلف علامات ظاہر کر سکتا ہوں، رو بھی سکتا ہوں۔ (براہ مہربانی مندرجہ ذیل صفحہ پڑھیں، "روتا ہوا بچہ")

معدے کا سائز

تقریباً 22-27 ملی لیٹر
ایک ٹیبل ٹینس گیند کے سائز جتنا

پلانے کا طریقہ

عام طور پر ابتدائی چند دنوں میں کم از کم 8-12 مرتبہ دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے (بچے کا معدہ ابھی بھی چھوٹا ہے اور اس وجہ سے اسے بار بار دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے)

گندے لنگوٹ

میکونیم
دن 3 اور 4 کو گہرا بھورا اور پھر زردی مائل ہو جاتا ہے

دن میں کم از کم دو مرتبہ

گیلے لنگوٹ

دن 1 اور 2 کو، دن میں کم از کم 1-2 مرتبہ
دن 3 اور 4 کو، دن میں کم از کم 3-4 مرتبہ بھاری لنگوٹ

وزن

جسمانی وزن میں کمی جاری رہتی ہے۔ کچھ بچوں کا وزن 4 دن کے بعد دوبارہ بڑھنا شروع ہو سکتا ہ

نوزائیدہ بچے کو یرقان

خون میں بائی لیروبین نامی جوہر کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں جلد اور آنکھیں زرد بے رنگی ہو جاتی ہیں

* مندرجہ بالا جدول میں موجود معلومات ایک صحت مند چالیس ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے بچے کی بنیاد پر ہیں۔

نوزائیدہ بچے کے یرقان کے لیے نوٹ کرنے والے نکات
  • ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد 1-2 دن کے اندر زچہ و بچہ مرکزِ صحت جائیں یا شیڈول کے مطابق پیروی کریں
  • یقینی بنائیں کہ آپ کا بچہ کافی مقدار میں دودھ پی رہا ہے۔ یہ شدید یرقان کے خطرے کو کم کر سکتا ہے
  • اضافی پانی، گلوکوز والا پانی یا فارمولا والا دودھ نہ پلائیں
چھوٹا سا وقفہ (1): "دوسری رات"

ماں: "میرا بچہ کل اچھی طرح سویا تھا، لیکن آج رات وہ مجھے چِپکا ہوا ہے اور تھوڑی دیر کے لیے چوسنے کے بعد سو گیا۔ جب میں نے اسے چھاتی سے ہٹایا، تو وہ رونے لگا! کیا میرا چھاتی کا دودھ کافی نہیں ہے؟"

بچہ: "ماں کی چھاتی سب سے اچھی ہے!"

  • ایک دن آرام کرنے کے بعد، آج میں بہت زیادہ چوکس محسوس کرتا ہوں۔ یہ ایک انتہائی سنسنی خیز اور دلچسپ دنیا ہے
    • میں چاروں طرف تیز روشنیوں، شور اور عجیب مہک سے گھرا ہوا ہوں…
    • مجھے لپیٹا گیا ہے اور کھاٹ میں تنہا لیٹنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے…
    • اکثر اوقات اجنبی انکل اور آنٹیاں مجھے چھوتے ہیں…
  • ماں کی چھاتی گرم اور محفوظ ہے۔ میں اس کے دل کی دھڑکن اور آواز سن کر بہت فیض یاب ہوتا ہوں

نگہداشتِ صحت کا پیشہ ور: "یہ بچے کی موافقت کی مدت ہے۔"

  • پیدائش کے عمل نے آپ کے بچے کو تھکا دیا ہے۔ پورا دن آرام کرنے کے بعد، آپ کا بچہ زندگی کے دوسرے دن خصوصاً رات کے وقت پھرتیلا ہو جائے گا
  • نوزائیدہ بچوں کا نیند کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے۔ وہ آسانی سے جاگ جاتے ہیں
  • چونکہ بچوں کا معدہ چھوٹا ہوتا ہے اور کولسٹروم آسانی سے جذب ہو جاتا ہے، بچے ایک گھنٹہ یا اس سے بھی کم وقت میں بھوک محسوس کریں گے۔ لہٰذا انہیں بار بار دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے
  • بار بار چوسنے سے دودھ بنانے میں اضافہ ہوتا ہے
  • ماں اپنے بچے کو بار بار چوسنے اور جلد سے جلد کے تعلق کی اجازت دیتی ہے اس کی وجہ سے اس کے لیے ایک دلچسپ نئی دنیا میں خود کو ڈھالنا اور چھاتی کے دودھ کو چوسنے کو سیکھنا آسان ہو جائے گا۔

ماں: "میرے پیارے بچے، میں تمہارے لیے کروں گی!"

پیدائش کے بعد 5 دن سے 1 مہینے تک

میں
  • اپنے بچے کی ضروریات کو سمجھنے اور پورا کرنے کے لیے اس کو اپنے کمرے میں رکھ سکتی ہوں
  • دودھ پینے کی ابتدائی علامات کا مشاہدہ کر کے ان کے مطابق دودھ پلا سکتی ہوں۔ میرے بچے کو عام طور پر دن میں 8-12 مرتبہ دودھ پلانے کی ضرورت ہوتی ہے
  • چھاتی نرم ہونے تک اپنے بچے کو پہلے ایک چھاتی سے اور ضرورت ہو تو دوسری چھاتی سے دودھ پلا سکتی ہوں
  • یہ یقینی بنانے کے لیے کہ میرے بچے نے کافی مقدار میں دودھ پیا ہے اس کے گیلے لنگوٹوں اور آنتوں کی حرکات کی نگرانی کر سکتی ہوں
  • جب میرے بچے کو نیند آتی ہے تو میں سو کر زیادہ سے زیادہ آرام کر سکتی ہوں۔ متوازن غذا برقرار رکھ سکتی ہوں اور زیادہ پانی یا یخنی پی سکتی ہوں

تجاویز:

  • اپنے بچے کے ساتھ اس کی صحت اور اس کو دودھ پلانے کا طریقہ معلوم کرنے کے لیے زچہ و بچہ مرکزِ صحت (Maternal and Child Health Centre) یا کلینک جائیں
  • یہ تعین کرنے کے لیے کہ آیا آپ کا بچہ صحیع طرح سے چھاتی سے لگتا اور اسے چوستا ہے، چھاتی کا دودھ پلانے کی تربیت کے لیے نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے رجوع کرنا شروع کریں
"پیمانہ بندی کی مدت" کو سمجھنا

پہلے 3 سے 5 ہفتوں میں، دودھ بننا طلب کے مطابق موافق ہو گا:

  • اگر چھاتی کے دودھ کا بہاؤ صحیح نہیں ہوتا ہے، تو آپ کی چھاتی میں دودھ کی فراہمی کو کم کرنے والے مادے پیدا ہوں گے
  • آپ کے بچے کے مؤثر اور بار بار چوسنے سے آپ کی چھاتیوں میں اس کی ضروریات کے مطابق کافی مقدار میں دودھ بنانے کے لیے تحریک پیدا ہوتی ہے
  • دودھ کے بننے کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ ماؤں کو دودھ جمع کرنا بھی شامل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے (براہ مہربانی باب 5 پڑھیں)
  • مزید برآں، اگر ماں اتنا دودھ بناتی ہے کہ اسے اکثر چھاتی میں دودھ جمتا ہوا محسوس ہوتا ہے، تو اسے دودھ بنانا کم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے (براہ مہربانی P. 86-87 پڑھیں)

جتنا زیادہ آپ دودھ پلاتی ہیں، اتنا ہی زیادہ دودھ بنتا ہے!

مجھے سمجھنا

سرگرمی

نیند کا دورانیہ ابھی بھی مختصر ہوتا ہے۔ میرے خاموش اور مؤثر نیند کے مراحل ہوں گے۔ چاہے وہ دن ہو یا رات میں آسانی سے جاگتی ہوں۔ 

معدے کا سائز

دن 7-10 ایک انڈے کا سائز
تقریباً 60-80 ملی لیٹر

پلانے کا طریقہ

  • ایک دن میں تقریباً 8-12 مرتبہ ہر مرتبہ دودھ پلانے/پینے کا دورانیہ 10 سے 40 منٹ تک مختلف بچوں کے لیے مختلف ہوتا ہے
  • جیسے جیسے بچے کا معدہ بڑا ہوتا ہے، اس کی چوسنے کی مہارت میں بہتری آتی ہے، اور ماں کی دودھ کی فراہمی میں اضافہ ہوتا ہے، جب وہ 1 مہینے کی عمر کو پہنچتا ہے تو وہ دن میں 7-8 مرتبہ دودھ پیے گا
  • کچھ بچوں کو، چاہے چھاتی کا دودھ پلایا جائے یا فارمولا والا دودھ، وہ ایک دن کے مخصوص اوقات میں زیادہ کثرت سے دودھ پی سکتے ہیں، اور پھر 4-5 گھنٹے تک سو سکتے ہیں۔ اسے "کلسٹر فیڈنگ" کہا جاتا ہے جو اکثر شام یا رات میں ہوتا ہے

پاخانہ

  • عام پاخانہ کی بناوٹ: ڈھیلا، پیسٹی، نرم اور بھدا سا
  • پاخانہ زرد، سبز یا بھورا سا ہو سکتا ہے۔ تعدد اور بناوٹ میں بڑے تغیرات ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر ایک دن میں کم از کم دو مرتبہ لیکن چھاتی کے دودھ کے ہلکے قبض کُشائی اثر کی وجہ سے 7-8 مرتبہ ہو سکتا ہے

گیلے لنگوٹ

ایک دن میں کم از کم 5-6 بھرے ہوئے اور گیلے لنگوٹ (ایک لنگوٹ میں تقریباً تین کھانے کے چمچے یا 45 ملی لیٹر کے برابر پانی ہوتا ہے)

وزن

پیدائش کے وقت کا وزن تقریباً 1-2 ہفتوں میں دوبارہ حاصل ہو جاتا ہے، اور پھر باقاعدہ وزن میں اضافہ ہوتا ہے

نوزائیدہ بچے کو یرقان

بائی لیروبین کی سطح عام طور پر تقریباً 1 ہفتہ میں مستحکم ہوتی ہے اور پھر آہستہ آہستہ کم ہوتی ہے

* مندرجہ بالا جدول میں موجود معلومات ایک صحت مند چالیس ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے بچے کی بنیاد پر ہیں۔

چھاتی کا دودھ پینے والے بچوں میں یرقان بڑھ بھی سکتا ہے اور کچھ ہفتوں تک رہ سکتا ہے۔ عام طور پر یہ شدید نہیں ہوتا ہے اور اس سے بچے کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ براہ مہربانی طبی پیشہ وروں کی سفارشات کے مطابق پیروی جاری رکھیں۔

چھوٹا سا وقفہ (2): "روتا ہوا بچہ"

ماں: "میرا بچہ اس وقت تک روتا رہتا ہے جب تک کہ وہ دودھ پیتا یا سوتا نہیں ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ اس کے رونے پر اسے اٹھانے سے وہ بگڑ جائے گا اور چِپکو بن جائے گا۔ مجھے کیا کرنا چاہیے؟"

براہ مہربانی “والدین کی سیریز 3 - بچے کا رونا"”پڑھیں

بچہ: "ماں اور باپ، میرے پاس آپ کو بتانے کے لیے بہت کچھ ہے!"

  • بھوک، گیلے لنگوٹ، پیٹ میں درد، بہت گرمی، اردگرد موجود بہت زیادہ لوگ، میرے ساتھ کوئی نہیں ہوتا...
  • مجھے نہیں معلوم کہ میں کیا چاہتا ہوں...
  • میں چاہتا ہوں کہ میرے ماں باپ میری دیکھ بھال کریں!

نگہداشتِ صحت کا پیشہ ور: "اپنے رونے والے بچے کی طرف بر وقت ردعمل اس کو بگاڑے گا نہیں، بلکہ اس سے وہ ایک پر اعتماد اور خوش باش بچہ بن جائے گا۔"

  • ہر بچہ منفرد ہوتا ہے۔ ماحول کے مطابق ہر ایک کی حساسیت اور ردعمل مختلف ہوتا ہے
  • ابتدائی چند مہینوں میں، آپ کا بچہ، بچہ دانی سے باہر کی نئی دنیا کے مطابق خود کو ڈھالنے کی بہت کوشش کر رہا ہوتا ہے
  • جب آپ کا بچہ رو رہا ہے، تو آپ:
    • اسے پیار سے گلے لگا کر اس سے جلد سے جلد تعلق قائم کر سکتی ہیں
    • اسے چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہیں
    • اس کے ساتھ گانا گا سکتی اور بات کر سکتی ہیں
  • اپنے روتے ہوئے بچے کو نظر انداز کرنے سے وہ بے چین ہو جائے گا، اپنے نگہبانوں پر اعتماد کھو دے گا، اور وہ اور زیادہ چِپکو بن جائے گا
  • ان بچوں کے لیے جو بغیر کسی وجہ کے بار بار غم سے روتے ہیں ان کے رونے کا انتظام کرنے کا ابھی تک ثبوت پر مبنی کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔ خوش قسمتی سے، جب بچہ 3 سے 4 مہینے کا ہو جاتا ہے تو روزانہ اس طرح شدید رونا ختم ہو جاتا ہے
تجاویز

بچے کے رونے کا انتظام کرنے کے لیے مختلف طریقوں کو آزماتے وقت، براہ مہربانی والدین صبر کریں اور یہ قبول کرنا سیکھیں کہ بچہ ایسا ہی ہوتا ہے۔

پہلے مہینے کے بعد

میں
  • اپنے بچے کی ضروریات کو آسانی سے پورا کر سکتی ہوں
  • دودھ کی نالیوں کے بلاک ہونے/ماسٹائٹس سے بچا سکتی ہوں، دودھ کو زیادہ دیر چھاتیوں میں رہنے سے روک سکتی ہوں
  • فارمولا والے دودھ یا پانی کے اضافے کے بغیر 6 مہینے تک اپنے بچے کو صرف چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہوں
  • اپنے بچے کو تقریباً 6 مہینے کی عمر میں ٹھوس اشیاء متعارف کروا سکتی ہوں۔ 2 سال یا اس سے زیادہ عرصہ تک چھاتی کا دودھ پلانا جاری رکھیں، یا قدرتی طور پر دودھ چھڑوائیں

"دودھ کی فراہمی کی بحالی کے مرحلے" کو سمجھنا

  • چاہے ماں چھاتی کا دودھ پلا رہی ہو یا دودھ جمع کر رہی ہو، پہلے 3-5 ہفتوں میں پیمانہ بندی کے بعد دودھ بننا مستحکم ہو جاتا ہے۔ چھاتی کے بھرنے کا احساس کم ظاہر ہوتا ہے
  • اگرچہ اگلے چند مہینوں تک دودھ بننے میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوتا ہے، لیکن پہلے 6 مہینوں میں صرف چھاتی کا دودھ پلانے سے بچوں کی نشوونما کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے
  • بچے کے ساتھ تعامل
  • جب میرا بچہ 2 سے 3 مہینے کا ہو جاتا ہے، تو میں دن کے وقت باقاعدگی سے سونے کا بندوبست کر کے اور اپنے بچے کو خود سونے کی ترغیب دے کر سونے کے وقت کا معمول ترتیب دینے میں مدد کر سکتی ہوں (براہ مہربانی “لوری 1: باقاعدگی سے سونے کے طریقوں کو بہتر بنانا”کا کتابچہ پڑھیں)
  • تقریباً 6 مہینے کی عمر میں، اگر میرا بچہ آدھی رات کو جاگتا ہے، تو میں اسے دوبارہ سونے کے لیے خود کو سکون دینا سیکھنے دوں گی (عام طور پر رات کو دودھ پلانا ضروری نہیں ہوتا ہے)
تجاویز

زائد فراہمی کے مسئلے والی ماؤں کے لیے جو چھاتی میں دودھ جمنے / چھاتی بھرنے کو اکثر محسوس کر سکتی ہیں جس سے نالیاں بلاک ہونے اور ماسٹائٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ (براہ مہربانی باب 8 پڑھیں)۔

گر آپ کو چھاتی کا دودھ پلانے میں کوئی دشواری ہے (بلاک شدہ نالی یا ماسٹائٹس کے سمیت)، تو براہ مہربانی درج ذیل وسائل سے مشورہ لیں۔ تفصیلات کے لیے، براہ مہربانی P. 91 پڑھیں:

  • اپنے زچگی کے ہسپتال میں زچہ و بچہ مراکزِ صحت / شِیر داری کے کلینک (Maternal and Child Health Centres / Lactation Clinics)
  • چھاتی کا دودھ پلانے کی ہاٹ لائنز (Breastfeeding hotlines)
  • چھاتی کا دودھ پلانے والوں کو ملانے کے لیے معاونت کی سکیم (Breastfeeding peer support Scheme)

پہلے مہینے کے بعد

مجھے سمجھنا

سرگرمی:

  • دن کے وقت کے دوران زیادہ دیر تک جاگتا ہے اور زیادہ پھرتیلا ہو جاتا ہے۔ رات کو زیادہ دیر تک سوتا ہے، لہٰذا دن کے وقت دودھ پلانے پر زیادہ توجہ دینا ہو گی
  • بچوں کی سونے کی مختلف ضروریات اور طریقے ہوتے ہیں
پلانے کا طریقہ

دودھ پلانے کا معمول آہستہ آہستہ بنتا ہے اور دودھ پلانے کی تعدد کم ہوتی ہے۔ ہر بچے کی دودھ لینے کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ افزائش کی شرح، تحولی شرح، اور مختلف مراحل پر سرگرمی کی سطح کے ساتھ یہ تبدیل ہوتی ہے۔

یہ کھانے/پینے کی خواہش میں تبدیلیوں کی کچھ مثالیں ہیں:

"تیزی سے افزائش پانا": بچے معمول سے زیادہ گیلے لنگوٹوں میں اضافے کے لحاظ سے زیادہ دودھ پینا چاہتے ہیں۔ یہ صورتحال کچھ دن سے لے کر ایک ہفتہ تک جاری رہ سکتی ہے۔ ماؤں کو اپنے بچوں کو ان کی ضروریات کے مطابق دودھ پلانا چاہیے۔ دودھ کے بننے میں ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لحاظ سے اضافہ ہو گا۔

"بچہ دودھ سے اُکتایا گیا ہے": جیسے نوزائیدہ بچے جسمانی نشوونما پاتے ہیں، اس کی وجہ سے ان کے لیے ضروری دودھ کی مقدار آہستہ یا قدرے کم ہو سکتی ہے۔ جب تک کہ وہ پھرتیلے اور چوکس رہتے ہیں اور انہیں کوئی جسمانی تکلیف نہیں ہوتی ہے، آپ خود اعتمادی کی دوبارہ بحالی محسوس کر سکتی ہیں۔ زبردستی دودھ مت پلائیں۔ آپ ان بچوں کو پر سکون جگہ پر دودھ پلانے پر غور کر سکتی ہیں جو اپنے گردونواح کے بارے میں محتاط ہوتے ہیں اور آسانی سے منتشر ہو جاتے ہیں۔

"رات کو دودھ پلانا ترک کرنا": بچے اپنی ضروریات کے مطابق رات کو دودھ پینا چھوڑ دیں گے۔ عام طور پر تیسرے مہینے کے بعد، بچے آہستہ آہستہ اپنی دن اور رات کی سرگرمیوں کے لیے معمولات بنانا شروع کر دیتے ہیں۔ 6 مہینے کی عمر میں، تقریباً نصف بچے رات کو 6 گھنٹے سو سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر وہ رات کے درمیان میں جاگ بھی جاتے ہیں، تو اکثر وہ خود ہی سو جاتے ہیں۔.

پاخانے

جب دودھ پینے والے بچے تقریباً 1 مہینے کے ہوتے ہیں، تو ان کے پاخانے کم ہو سکتے ہیں، یا یہاں تک ہو سکتا ہے کہ وہ کئی دن تک کوئی پاخانہ نہ کریں۔ جب تک کہ پاخانہ نرم ہوتا ہے، کوئی قے یا سوجن نہیں ہے، تو یہ عام بات ہے، اور بچے ہر روز توانائی سے بھر پور ہیں اور ہوا خارج کرتے ہیں۔

صرف چھاتی کا دودھ پینے والے بچے زیادہ کثرت سے پاخانے کر سکتے ہیں۔ یہ اس وقت تک ٹھیک ہوتا ہے جب تک کہ پاخانہ پانی والا یا جھاگ دار نہ ہو اور بچے پھرتیلے ہوں۔

اگر ابھی بھی اپنے بچے کے پاخانہ کے بارے میں آپ کے کوئی سوالات ہیں، تو براہ مہربانی نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں یا زچہ و بچہ مرکز صحت (Maternal and Child Health Centre) سے مشورہ لیں۔

وزن

پہلے 2 سے 3 مہینوں کے بعد وزن میں کم اضافہ ہو گا اور بچے کم دودھ پی سکتے ہیں۔ لہٰذا، اپنے بچے کی بھوک اور پیٹ بھرنے کی علامات کا مشاہدہ کریں اور ضرورت سے زیادہ دودھ پلانے سے پرہیز کریں۔

کیا میرا بچہ کافی مقدار میں دودھ پی رہا ہے؟

  • یہ یقینی بنانے کے لیے کہ ان کے بچوں کو کافی مقدار میں دودھ ملا ہے والدین مندرجہ ذیل حالات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں:
    1. مطمئن ہونا
    2. کافی مقدار میں پیشاب کا آنا
      تفصیلات کے لیے، براہ مہربانی P. 31، 33 اور 37 دیکھیں۔ اگر ہر مرتبہ دودھ پینے کے بعد بچوں کا لنگوٹ گندا ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے کافی مقدار میں دودھ پیا ہے۔
    3. کافی پاخانے
      براہ مہربانی P. 31، 33 اور 37 پڑھیں۔
    4. وزن میں اضافہ
  • چاہے انہوں نے کافی مقدار میں دودھ پیا ہو کچھ بچے مندرجہ ذیل طرز عمل ظاہر کر سکتے ہیں:
    • بار بار رونا
    • بار بار نیند سے جاگنا
    • دودھ پینے کے طرز میں اچانک تبدیلی، مثال کے طور پر دودھ پینے کی تعداد / دورانیے میں اضافہ، یا اگر معمول کے مطابق ایک مرتبہ صرف ایک چھاتی سے دودھ پلایا جائے تو غیر مطمئن ہونا
  • یہ بچوں کی عام جسمانی اور نفسیاتی تبدیلیاں اور ضروریات ہیں۔ براہ مہربانی مطالعہ کریں:

باب 4 - چھاتی کا دودھ پلانا: عملی مہارتیں

"نیچے کی جانب اِضطراری حرکت" کیا ہے

  1. پستانی غدود سے آنے والے خلیات چھاتی کا دودھ بناتے ہیں۔ اس کے بعد یہ چھوٹی تھیلیوں اور دودھ کی نالیوں میں محفوظ ہوتا ہے۔
  2. تھیلیاں اور دودھ کی نالیاں چھوٹے پٹھوں میں لپیٹی ہوتی ہے۔
  3. جیسے ہی آپ کا بچہ چوسنا شروع کرتا ہے، "پیار کا ہارمون" (آکسیٹوسن) خارج ہوتا ہے اور آپ کے جسم کو اشارے بھیجے جاتے ہیں۔
  4. اشارے ملنے پر، تھیلیوں اور نالیوں کے گرد پٹھوں کے خلیات سکڑ جاتے ہیں۔
  5. اس کے بعد چھاتی کا دودھ بڑی نالیوں میں داخل ہو کر باہر آ جاتا ہے۔

نیچے کی جانب ایک درست اِضطراری حرکت دودھ کو آسانی سے بہنے کے قابل بناتی ہے۔

نیچے کی جانب اِضطراری حرکت میں اضافہ کرنے والے عوامل:
  • کوئی درد نہ محسوس ہونا
  • جلد سے جلد کا تعلق
  • آپ کے بچے کی جانب سے مؤثر چوسنا
  • اپنے بچے کو دیکھیں، سُنیں، سونگھیں اور پیار سے گلے لگانا
  • پُر اعتماد محسوس کرنا
  • پُر سکون محسوس کرنا
  • مناسب آرام کرنا
نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کو روکنے والے عوامل:
  • درد محسوس ہونا
  • بچے سے علیحدگی ہونا
  • آپ کے بچے کا غیر مؤثر چوسنا
  • اعتماد کی کمی
  • منفی جذبات اور بے سکونی ہونا
  • تھکاوٹ محسوس کرنا

جب نیچے کی جانب اِضطراری حرکت ہوتی ہے، تو کچھ مائیں مندرجہ ذیل رد عمل ظاہر کر سکتی ہیں: 

  • چھاتیوں میں جھنجھناہٹ کا احساس
  • دودھ کا تیز بہاؤ کے ساتھ نکلنا
  • چھاتیوں سے دودھ کا ٹپکنا
  • بچہ دانی کا سکڑاؤ

چاہے کچھ ماؤں کو کسی بھی رد عمل کا سامنا نہ کرنا پڑے، تب بھی وہ چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہیں

چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے

چھاتی کا دودھ پلانے یا دودھ جمع کرنے سے پہلے نیچے کی جانب اپنی اِضطراری حرکت کو تحریک دینے کے لیے آپ مندرجہ ذیل طریقے استعمال کر سکتی ہیں:

  • اپنے بچے کے ساتھ جلد سے جلد کا تعلق ہونا
  • آہستہ سے اپنی چھاتیوں کا مساج کرنا
  • اپنی چھاتی پر گرم گدی/پٹی لگائیں (3 منٹ سے کم وقت کے لیے)
  • موسیقی سُن کر خود کو پر سکون کریں، گرم پانی سے نہائیں، اپنے بچے کے بارے میں سوچیں، بچے کی تصاویر یا ویڈیوز دیکھیں
  • اپنے شریکِ حیات یا خاندان کے فرد سے اپنی کمر پر مساج کروائیں

لائیو سٹریم: تیار رہیں اور پہلے سے مختصر ویڈیو دیکھیں

عملی مہارتیں:

آرام سے چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے اہم نکات

اپنے بچے کو اٹھانے سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں!

آرام دہ انداز سے چھاتی کا دودھ پلانا پٹھوں میں تناؤ کو روکتا ہے اور دودھ کے بہاؤ میں مدد دیتا ہے۔

  • آپ کی کمر، بازوؤں اور پیروں کو صحیح طرح سے سہارا ہونا چاہیے
  • اپنے بچے کو بہت زیادہ کپڑے پہنانے سے گریز کریں جو چھاتی کا دودھ پلانے میں رکاوٹ بن سکتے ہوں

جلد سے جلد کےتعلق کے لیے اپنے بچے کے کپڑے ڈھیلے کرنا نہ صرف اسے آپ کی چھاتیوں کے قریب لانے میں مدد دیتا ہے بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت اسے گرم رکھتا ہے۔

تجاویز

مائیں یہ ترتیب دے سکتی ہیں کہ جب بچے بڑے ہو جاتے ہیں تو دودھ پلاتے وقت اپنے بچوں کی معاونت کیسے کرنی ہے۔

دودھ پلانے کے لیے مناسب انداز:

I. چھاتی کا دودھ پلانے کے اکثر انداز

 

کس کے لیے بہترین ہے

طریقہ

عبوری انداز سے پکڑ کر چھاتی کا دودھ پلانا ( آغاز کرنے والوں کے لیے بہترین ہے)

ماں:پہلی مرتبہ مائیں بننے والی

بچہ:  چوسنا سیکھ رہا ہے

  • ایک ہتھیلی سے اپنے بچے کے سر اور گردن کو سہارا دیں
  • دوسری طرف کی چھاتی سے دودھ پلانا

فٹ بال کی طرح پکڑنا

ماں:بڑی چھاتیاں، سیدھے یا الٹے نپل، سیزری آپریشن کے بعد پیدائش،

بلاک شدہ نالیاں
بچہ:  قبل از وقت پیدا ہونے والا بچہ، چوسنے میں کمزور ہونا، چھاتیاں چوسنے سے نا رضامند ہونا
  • ایک ہتھیلی سے اپنے بچے کے سر اور گردن کو سہارا دیں
  • ایک ہی طرف کی چھاتی سے دودھ پلانا

جھولے کی طرح پکڑنا

بچہ: پہلے ہی چوسنے کی تکنیک میں مہارت حاصل کر چکا ہے

  • اپنے بازو سے اپنے بچے کے سر اور گردن کو سہارا دیں
  • ایک ہی طرف کی چھاتی سے دودھ پلانا

پہلو میں لیٹانے کا انداز

ماں:رات کو دودھ پلانا، تھکی ہوئی ماں

بچه:  پہلے ہی چوسنے کی تکنیک میں مہارت حاصل کر چکا ہے

اپنے بچے کو اس کے پہلو میں لیٹا دیں

آدھی ٹیک لگا کر لیٹنے کا انداز

ماں:چھاتی کے دودھ کی زائد فراہمی

بچه:  آپ کی چھاتیوں کو چوسنے کے لیے نا رضامند ہونا

کششِ ثقل کا استعمال کرتے ہوئے اپنے بچے کو اپنی چھاتیوں کے قریب رکھیں

II. بچے کو پکڑنا
  1. سر اور جسم کو ایک سیدھی لکیر میں رکھیں۔ گردن نہ تو مڑی ہوئی ہو اور نہ ہی آگے کی جانب ٹیڑھی ہوئی ہو۔
  2. اپنے بچے کو اپنی چھاتی کی طرف چہرہ کر کے، اس کے پیٹ کو اپنے پیٹ قریب کریں۔
  3. اپنے بچے کے سر کو تھوڑا سا پیچھے جھکا کر اس کی گردن کو سہارا دیں۔
  4. اپنے بچے کی ناک کو اپنے نپل پر لے جائیں / نپل کو بچے کی ناک کی سطح پر رکھیں۔
تجاویز

مناسب انداز اپنانا بچے کو ساتھ لگنے میں مدد کرتا ہے، جس سے مؤثر چوسا جاتا ہے اور نپل زخمی ہونے سے بچ جاتے ہیں۔

III. بچے کو چھاتی پر لانا
  1. جب آپ کا بچہ اپنا منہ کھولتا ہے تو جلدی سے اسے چھاتیوں کے پاس لے آئیں۔ اس کی ٹھوڑی پہلے چھاتی کو چھونی چاہیے۔
    (نپل اوپر والے جبڑے کے اندرونی حصے کی طرف ہوتا ہے۔)
  2. اس کے نچلے ہونٹ کو اپنے ہالہ کے نچلے حصے کو چھونے دیں، جبکہ اوپر والا ہونٹ نپل کو ڈھانپے۔

اگر آپ کے بچے کا منہ بند ہے، تو اپنے نپل کو اپنے بچے کے اوپر والے ہونٹ کے ساتھ آہستہ سے رگڑنے پر منہ کھل جائے گا

اچھی طرح ساتھ لگنا

اگر آپ کا بچہ اچھی طرح سے ساتھ لگتا ہے، تو وہ پورے نپل اور آپ کا زیادہ تر ہالہ کو اپنے منہ میں لے گا۔ آپ دیکھ سکتی ہیں:

  • منہ بہت زیادہ کھلا ہوا ہے، جیسے جمائی لے رہا ہے۔
  • نچلا ہونٹ باہر کو نکل آیا ہے
  • ٹھوڑی آپ کی چھاتی کو چھو رہی ہے
  • آپ کے ہالہ کا اوپری حصہ نچلے حصے سے زیادہ نظر آ رہا ہے

مؤثر چوسنا

اگر آپ کا بچہ اچھی طرح سے چوستا ہے، تو آپ دیکھ سکتی ہیں کہ:

  • چوستے وقت گال خمدار رہتے ہیں
  • عارضی وقفے کے ساتھ، متوازن، طویل اور آہستہ سے چوسنا اور نگلنا۔ آپ نگلنے کو سن بھی سکتے ہیں (زور سے چوسنا: آپ دیکھ سکتی ہیں کہ اس کی ٹھوڑی نیچے کی طرف بڑھ رہی ہے)
  • جب آپ کا بچہ کافی مقدار میں دودھ پی لیتا ہے تو وہ آپ کی چھاتی چھوڑ دیتا ہے اور مطمئن نظر آتا ہے

مؤثر طریقے سے ساتھ لگنا اور چوسنا

  • چھاتی کا دودھ پلاتے وقت آپ کو تکلیف محسوس نہیں ہوتی ہے
  • دودھ پلانے کے بعد، آپ کی چھاتیاں نرم ہو جائیں گے
  • بچے کے صحیع طرح سے ساتھ لگنے اور چوسنے کے بعد آپ کے نپل کی حالت:
    نپل اپنی اصل شکل میں دوبارہ واپس آ جاتا ہے یا تھوڑا سا لمبے سلنڈر کی شکل میں آ جاتا ہے

غیر مؤثر طریقے سے ساتھ لگنا اور چوسنا

نامُناسب طریقے سے ساتھ لگنا:
  • آپ کے بچے کا منہ اتنا زیادہ نہیں کھلا ہوا ہے
  • آپ کے بچے کے ہونٹ باہر یا اندر کی طرف ہو گئے ہیں
  • آپ کے بچے کی ٹھوڑی چھاتی کو چھو نہیں رہی ہے
  • آپ کے ہالہ کا نچلا حصہ اوپری حصے سے زیادہ نظر آ رہا ہے
غیر مؤثر چوسنا:
  • آپ کے بچے کا گال اندر کی طرف کھینچا گیا ہے اور گڑھا بن گیا ہے
  • آپ کا بچہ نگلنے کی آوازوں کی بجائے کلک کرنے یا ضرب لگانے کی بے ہنگم آوازیں نکالتا ہے
غیر مؤثر طریقے سے ساتھ لگنا اور چوسنا:
  • چھاتی کا دودھ پلاتے وقت آپ کو تکلیف محسوس ہوتی ہے
  • چھاتی کا دودھ پلانے کے بعد، آپ کی چھاتیاں نرم نہیں ہوتی ہیں اور نالیاں بلاک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
  • بچے کے غلط طرح سے ساتھ لگنے اور چوسنے کے بعد آپ کے نپل کی حالت:
    آپ کا نپل سیدھا دب گیا ہے۔ آپ کو پیشہ ورانہ رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
نامُناسب طریقے سے ساتھ لگنے اور چوسنے کے بعد آپ کے نپلوں کی حالت

آپ کا نپل سیدھا دب گیا ہے۔ آپ کو پیشہ ورانہ رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔

چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے عملی تجاویز

تجاویز

اگر آپ کا بچہ صحیح طرح سے ساتھ نہیں لگتا ہے، یا آپ کو نپل میں درد محسوس ہوتا ہے، تو آپ اپنی انگلی اس کے منہ کے کونے میں ڈال سکتی ہیں، اسے آرام سے چھاتی سے ہٹا سکتی ہیں اور دوبارہ کوشش کر سکتی ہیں۔

چھاتی کا دودھ پلانے کو برقرار رکھنے کے لیے تجاویز

  • مؤثر دودھ پلانا: جب بچہ بھوک کی ابتدائی علامات ظاہر کرے تو اسے دودھ پلائیں (براہ مہربانی P. 16-19 پڑھیں)
  • چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے جلد سے جلد کے تعلق سے نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کو تحریک دیں۔ (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 48-49 دیکھیں)
  • چھاتی کا دودھ پلانے کے مختلف انداز اپنانے کی کوشش کریں اور اپنے بچے کی مدد کے لیے مناسب انداز اپنانے کی مشق کریں
  • مشاہدہ کریں کہ آیا آپ کا بچہ اچھی طرح سے ساتھ لگا ہوا ہے اور مؤثر چوستا ہے
  • جب آپ کو کوئی مشکلات پیش آئیں تو دودھ پلانے کی تربیت کے لیے نگہداشتِ صحت کے پیشہ ور سے مدد حاصل کریں

ماں اور بچے دونوں کو ایک دوسرے کو اپنانے اور مشق کرنے کے لیے وقت کی ضرورت ہوتی ہے!

چھاتی کا دودھ پلانے کو برقرار رکھنے کے لیے تجاویز

اگر آپ مندرجہ بالا صلاحیتوں میں مہارت حاصل کر لیتی ہیں تو چھاتی کا دودھ پلانا آسان ہو جائے گا۔ مندرجہ ذیل تجاویز آپ کو دودھ پلانے میں مدد فراہم کرتی ہیں:

  • اپنے خاندان کی مدد حاصل کرنے کے لیے ان کو یہ سمجھنے دیں کہ آپ جتنا لمبا عرصہ اپنے بچے کو دودھ پلائیں گی، آپ اور آپ کے بچے کی صحت کے لیے اتنا زیادہ مفید ہو گا (براہ مہربانی P. 1-7 پڑھیں)
  • مؤثر دودھ پلانا (براہ مہربانی P. 16-19 پڑھیں)
  • خود کو دودھ جمع کرنے کی مہارتوں سے واقف کریں (براہ مہربانی P. 66-67 پڑھیں)
  • اگر آپ کو دودھ پلانے میں کوئی پریشانی ہے تو جلد از جلد مدد حاصل کریں (براہ مہربانی P. 91 پڑھیں)
  • دودھ پلانے والی ماں / خاندان کے لیے معمول کے مطابق عام سماجی سرگرمیاں جاری رکھیں (براہ مہربانی P. 60-61 پڑھیں)
  • کام پر واپس آنے سے پہلے کام کے انتظامات کی منصوبہ بندی کریں (براہ مہربانی P. 62-65 پڑھیں)
  • معاشرے میں چھاتی کا دودھ پلانے والوں کو ملانے کے لیے معاونت کی سکیم (breastfeeding peer support scheme) میں شرکت کریں (براہ مہربانی ان لوگوں سے رجوع کریں جن کا آپ کے ہسپتال یا زچہ و بچہ کی نگہداشت کے مرکزِ صحت (Maternal and Child  Health Centre) نے تجویز کیا ہے)

بچے کے ساتھ باہر جانا

دودھ پلانے والی بہت سی مائیں معمول کی سماجی سرگرمیوں کے دوران بھی چھاتی کا دودھ پلاتی رہیں گی۔

  • ریستورانوں میں دودھ پلانا
  • شاپنگ مالز میں دودھ پلانا
  • سرکاری ٹرانسپورٹ پر سفر کرتے وقت دودھ پلانا
کسی بھی وقت اور کہیں بھی چھاتی کا دودھ پلانے کے فوائد:
  • بچے کی ضروریات کو فوری طور پر پورا کرتا ہے
  • نا واقف ماحول میں بچے کی بے سکونی کی شدت کم کرتا ہے
  • چھاتی میں دودھ جمنے یا دودھ کی نالیوں کو بلاک ہونے سے بچاتا ہے
کسی بھی وقت چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے ماؤں کے پہننے کے لیے مناسب کپڑے
  • چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے ڈیزائن کردہ چھاتی سے کھلنے والے کپڑے (لاسلکی برا یا انگیا)
  • ایسے کپڑے جن کے بٹن ایک ہاتھ سے کھل سکیں
  • نرسنگ شال یا سکارف
باہر جانے سے پہلے کی تیاری:

منزل کے قریب شیر خوار کی دیکھ بھال کی سہولیات اور چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے دوستانہ ماحول والی جگہ تلاش کریں

کام کرنے والی مائیں: کام پر چھاتی کا دودھ پلانا

مصروف شہر میں رہتے ہوئے، کام پر واپس آنے کے بعد چھاتی کا دودھ پلانا جاری رکھنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ خاندانی معاونت اور مناسب تیاری ضروری ہے۔ اپنا کام دوبارہ شروع کرنے سے پہلے آپ اپنے ارادے اور جس مخصوص تعاون کی آپ کو ضرورت ہے اس کے بارے میں اپنی انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ خیال اور بات چیت کر سکتی ہیں، تاکہ آپ کام پر دودھ جمع کر سکیں۔

"کام پر چھاتی کا دودھ پلانے سے متعلق - ملازم کی رہنمائی کا برگچہ"

"چھاتی کا دودھ پلانے کے لیے کام کی جگہ پر دوستانہ ماحول سے متعلق - آجر کی رہنمائی کا برگچہ"

زچگی کی چھٹی کے آخری دو ہفتوں میں:
  • ہاتھ سے دودھ جمع کرنے کی مشق کریں
  • اگر آپ چھاتی کے پمپ کو استعمال کرنے کا انتخاب کرتی ہیں، تو اس کے چلنے کا طریقہ سمجھیں اور پمپ کے ذریعے دودھ جمع کرنے کی مشق کریں۔ براہ مہربانی مصنوعہ کا صارف مینول پڑھیں (براہ مہربانی یہ پڑھیں: آپ کو چھاتی کے پمپوں کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے)
  • چھاتی کے جمع کیے ہوئے دودھ کو سنبھالنا سیکھیں (براہ مہربانی P. 68-71 پڑھیں)
  • براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کے علاوہ اپنے بچے کو دودھ پلانے کے متبادل طریقوں کے مطابق ڈھالیں
    • نگہداشت کرنے والوں کو آپ کے بچے کی بھوک اور پیٹ بھرنے کی علامات کو سمجھنا آنا چاہیے اور اسی کے مطابق مقدار اور تعدد سے دودھ پلانا چاہیے۔ جب آپ کام پر ہوں تو اپنے بچے کو زیادہ دودھ پلانے سے گریز کریں، بصورتِ دیگر اس سے آپ کے بچے کی آپ کی چھاتیوں کو چوسنے کی خواہش کم ہو جائے گی اور اس کے نتیجے میں آپ کے دودھ کی فراہمی کم ہو جائے گی
محفوظ کرنے کے لیے دودھ جمع کریں:

آپ کے کام پر واپس آنے کے بعد چھاتی کے دودھ کی مقدار جو آپ کو ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اس کا انحصار آپ کے دودھ پلانے کے منصوبے پر ہے:

  • صرف چھاتی کا دودھ پینے والے بچے کے لیے، اگر آپ شِیر داری کے وقفہ کے دوران جمع کیے گئے بننے والے چھاتی کے دودھ کی مقدار کو کام پر نہ جانے کے دوران پلائے گئے براہِ راست چھاتی کے دودھ کے ساتھ ملا کر تخمینہ لگائیں گی، تو یہ آپ کے بچے کی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہونا چاہیے۔ تو، چھاتی کے دودھ کا ایک یا دو دن کا ذخیرہ عام طور پر کافی ہوتاہے۔
  • اگر آپ پیش گوئی کرتی ہیں کہ کام پر دوبارہ آنے کے بعد دودھ جمع کرنے کے لیے صورت حال مثالی نہیں ہے، تو آپ کو چھاتی میں دودھ جمنے کو روکنے کے لیے دودھ پلانے کی تعداد میں بتدریج کمی کرنے کی ضرورت ہو گی
تجاویز

کچھ مائیں کام پر دوبارہ آنے سے پہلے ضرورت سے زیادہ پمپ کر کے زیادہ سے زیادہ دودھ ذخیرہ کر لیں گی۔ اس سے دودھ بننے میں اضافہ ہو گا۔ تاہم، اگر وہ کام پر واپس آنے کے بعد چھاتی کا دودھ بر وقت نہیں نکال سکتی ہیں، تو اس سے نالیاں بلاک ہونے اور ماسٹائٹس کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

بچہ: ماں کا تازہ دودھ میرا پسندیدہ ہے!

جیسے آپ کا بچہ نشوونما پاتا ہے چھاتی کے دودھ کی ترکیب تبدیل ہوتی ہے۔ چونکہ چھاتی کا تازہ دودھ آپ کے بچے کی ضروریات کے لیے زیادہ موزوں ہے، اِس لیے ہم آپ کو زیادہ چھاتی کا دودھ ذخیرہ کرنے کی سفارش نہیں کرتے ہیں۔

نمونہ مشق:

منظرنامہ 1: آپ کا اندازہ ہے کہ کام پر وقت کے دوران، شِیر داری کے وقفوں کی تعداد آپ کی براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کی تعداد کے مماثل ہے

  • براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کو دودھ جمع کرنے سے بدلنے کی مشق کرنے کے لیے ایک سے دو ہفتے استعمال لیں اور اپنے بچے کو نگہداشت کرنے والوں کی طرف سے ذخیرہ کردہ دودھ پلانے کی عادت ڈالیں

منظرنامہ 2: آپ کا اندازہ ہے کہ کام پر شِیر داری کے وقفوں کی تعداد آپ کی براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کی تعداد سے کم ہے

  • طریقہ 1: اپنے کام نہ کرنے کے اوقات (دوپہر کے کھانے کا وقت، وقفوں، کام سے پہلے یا بعد میں) کا استعمال کریں، یا شِیر داری کے زیادہ وقفوں کے لیے شِیر داری کے وقفے کی مدت کم کریں
  • طریقہ 2: اگر آپ کو پوری طرح سے یقین ہے کہ شِیر داری کے وقفے براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کی تعداد سے ابھی بھی کم ہوں گے، تو آپ کو چھاتی میں دودھ جمنے سے روکنے کے لیے، دودھ پلانے کی تعداد کو آہستہ آہستہ 1 سے 2 ہفتوں میں کم کرنا چاہیے
    مثال:
    آپ کو کام کے اوقات کے دوران 2 شِیر داری کے وقفے ہوں گے۔ اگر آپ کے بچے کو اس دورانیے میں 3 مرتبہ دودھ پلانے کی ضرورت پڑتی ہے، تو آپ کو 3 مرتبہ چھاتی کا دودھ پلانے کو دو مرتبہ دودھ جمع کرنے سے موافق بنانا ہو گا۔
    • اپنی زچگی کی چھٹی کے آخری ہفتے کے دوران، اپنے بچے کو دودھ پلانے کے عام وقت سے 30 منٹ بعد دودھ جمع کریں، اس کے 3 دن بعد مزید 30 منٹ کی مزید تاخیر ہو گی۔ جس دن آپ کام پر واپس آئیں گی، آپ اپنے کام پر ہوتے ہوئے دو مرتبہ دودھ جمع کر سکتی ہیں، اور گھر واپس آنے پر براہِ راست اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہیں

بچہ: میں ماں کے کام پر جانے سے پہلے اور بعد، اور چھٹیوں کے دوران براہِ راست چھاتی کا دودھ پینا چاہتا ہوں!

  • اگر آپ کو کام کے دوران کم یا کوئی شِیر داری کا وقفہ نہیں ہوتا ہے تو دودھ بننے میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اگر آپ دودھ کی فراہمی برقرار رکھنا چاہتی ہیں تو:
    • جب بھی آپ گھر پر ہوں تو براہِ راست چھاتی کا دودھ پلائیں۔ جب آپ اپنے بچے کو چھاتی کا دودھ پلا رہی ہوں تو آپ دوسری چھاتی سے دودھ جمع کر سکتی ہیں
    • آپ ہفتے کے آخر اور چھٹی کے دن اپنے بچے کو اس کی ضروریات کے مطابق براہِ راست چھاتی کا دودھ پلا سکتی ہیں
    • کچھ بچے ماں کی چھاتیاں چوسنے کی نسبت بوتل استعمال کرتے وقت کم دودھ پی سکتے ہیں ۔ بچے کو اس کی ضروریات کے مطابق مناسب مقدار میں جمع شدہ یا فارمولا والے دودھ پلائیں اور زیادہ پینے پر مجبور نہ کریں
    • ارادتاً اپنے بچے کو رات کے وقت دودھ نہ پینے پر مجبور نہ کریں۔ اگر آپ کا بچہ رات کے وقت دودھ نہیں پیتا ہے، تو آپ سونے سے پہلے ایک مرتبہ دودھ جمع کر سکتی ہیں
  • اگر چھاتی کا جمع کیا ہوا دودھ آپ کے بچے کے لیے کافی نہیں ہے، تو فارمولا والے دودھ کی اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ضرورت سے زیادہ دودھ پلانے سے پرہیز کریں

باب 5 - دودھ جمع کرنا

آپ کو دودھ کب جمع کرنا چاہیے

آپ اور آپ کا بچہ عارضی طور پر علیحدہ ہو گئے ہیں:

دودھ کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے، پیدائش کے بعد پہلے 2 ہفتوں کے دوران، آدھی رات کے بعد کم از کم ایک مرتبہ کے سمیت دن میں کم از کم 8 مرتبہ دودھ جمع کریں

آپ کی چھاتیاں بہت زیادہ بھری ہوئی ہیں:

چھاتی کے دودھ کی تھوڑی مقدار جمع کریں تاکہ آپ کا ہالہ نرم ہو جائے اور آپ کے بچے کو چوسنے میں آسانی ہو۔

کام پر واپس آنے کے بعد آپ چھاتی کا دودھ پلاتی رہیں:

کام پر واپس آنے سے 2 ہفتے قبل تیاری کرنا شروع کر دیں (براہ مہربانی P. 62-65 پڑھیں)

بلاک شدہ نالیاں / ماسٹائٹس:

اگر آپ کا بچہ چوسنے سے انکار کر دیتا ہے یا دودھ پلانے کے بعد بھی رکاوٹ برقرار رہتی ہے، تو باقی دودھ میں سے زیادہ سے زیادہ جمع کر لیں۔

جب بننے والے دودھ کی مقدار آپ کے بچے کی ضرورت کو پورا نہیں کر سکتی ہے:

براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے کے بعد آپ دودھ جمع کر سکتی ہیں جس سے دودھ کے بننے میں اضافہ ہوتا ہے۔ جیسے ہی بچے کا چوسنا زیادہ مؤثر ہوتا ہے، چھاتی کے دودھ کے زیادہ بننے سے بچنے کے لیے جمع کرنے کی فریکوئنسی کو کم کر دیں۔

تجاویز
  • ضرورت سے زیادہ جمع کرنا زیادہ دودھ بننے کی وجہ بن سکتا ہے اور ماسٹائٹس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے (براہ مہربانی P. 86-87 پڑھیں)
  • آپ کو دودھ جمع کر کے دودھ کی فراہمی کی پڑتال کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ آپ اپنے بچے کے پیشاب اور پاخانہ کی نگرانی کر کے یہ جان سکتی ہیں کہ آیا آپ کے بچے نے مناسب مقدار میں دودھ پیا ہے (براہ مہربانی P. 44-45 پڑھیں)

ہاتھ سے دودھ کیسے جمع کریں

دودھ پلانے والی ہر ماں کو ضرورت پڑنے پر ہاتھ سے دودھ جمع کرنا سیکھنا چاہیے۔.

  1. دودھ کو جمع کرنے سے پہلے اپنے ہاتھ کو اچھی طرح دھو لیں اور ایک صاف ستھرا بڑے منہ والا کنٹینر تیار کریں۔
  2. چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے۔ (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 48-49 دیکھیں)
  3. اپنا انگوٹھا اور شہادت کی انگلیاں (C شکل میں) اپنے نپل کے نیچے سے 3cm دور رکھیں۔
  4. انگلیوں کو چھاتی کی نچلی طرف دبائیں اور چھاتی کے نچلے ٹشو کو دبائیں، پھر چھوڑیں۔ ’دبانے اور چھوڑنے‘ کے عمل کو دہرائیں۔
  5. اگر دودھ آسانی سے نہیں نکلتا ہے، تو آپ چھاتی کو اچھی طرح سے خالی کرنے کے لیے ہالہ کے اردگرد اپنی چھاتی کے مختلف حصوں کو دبا سکتی ہیں۔
  6. دودھ کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے آپ کبھی کبھار اپنی چھاتی کا آہستہ سے مساج کر سکتی ہیں۔
  7. جب دودھ کا بہاؤ کم ہو جائے، تو دوسری چھاتی پر منتقل ہو جائیں۔ جب تک کہ آپ کی چھاتیاں نرم نہ ہو جائیں 3 سے 5 مرتبہ بدلیں۔ عام طور پر اس سارے عمل میں 20 سے 30 منٹ کا وقت لگتا ہے
  8. مؤثر جمع کرنے کے بعد چھاتیاں نرم ہو جاتی ہیں۔

اپنی چھاتیوں پر جلد نہ رگڑیں

چھاتی کا پمپ کیسے استعمال کرنا ہے

براہ مہربانی“آپ کو چھاتی کے پمپوں کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے” کتابچہ اور مصنوعہ کا صارف مینول پڑھیں۔

تجاویز

دودھ جمع کرنے یا پمپ کرنے سے کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ اگر آپ کو تکلیف ہو تو، جلد از جلد کسی طبی پیشہ ور سے مشورہ کریں۔

جمع کیا گیا چھاتی کا دودھ ذخیرہ کس طرح کرنا ہے

چھاتی کا دودھ آپ کے بچے کے لیے انتہائی قیمتی کھانا ہے۔ آپ کو اسے کمرے کے درجہ حرارت یا کسی ریفریجریٹر میں دودھ ذخیرہ کرنے والے بیگ، جراثیم سے پاک مضبوط فٹنگ کے ڈھکن والے پلاسٹک یا گلاس کے کنٹینر میں رکھنا چاہیے۔

جمع شدہ دودھ کو ایک مرتبہ پینے والے دودھ کی مقدار کے برابر حصوں میں ذخیرہ کریں کیونکہ ایک مرتبہ پینے کے بعد بچنے والا کوئی بھی دودھ ضائع کر دینا چاہیے۔

براہ مہربانی ذیل میں ذخیرہ کرنے کی تجاویز سے رجوع کریں:

ذخیرہ کرنے کی حالت/درجہ حرارت

ذخیرہ کرنے کا تجویز کردہ وقت

تازہ جمع کیا گیا چھاتی کا دودھ

فریزر سے نکالا گیا پگھلا ہوا دودھ

فریزر کا کمپارٹمنٹ

                              (≤ -18°C)

6 مہینے

دوبارہ مت جمائیں

ریفریجریٹر کا ٹھنڈا کمپارٹمنٹ

(4°C)

4 دن

1 دن (مکمل طور پر پگھلنے کے وقت سے شمار کریں)

آئس پیک والا کولر بیگ

24 گھنٹے

-

کمرے کا درجہ حرارت

                            (≤ 25°C)

4 گھنٹے

1-2 گھنٹے

 

چھاتی کا دودھ ریفریجریٹر میں اوپر والے شیلف میں ذخیرہ کرنا چاہیے۔ اسے ریفریجریٹر کے دروازے میں نہیں ذخیرہ کرنا چاہیے جہاں درجہ حرارت غیر مستحکم ہوتا ہے۔ کچا کھانا نیچے کے شیلف پر الگ سے ذخیرہ کرنا چاہیے۔

  • تازہ جمع کیے ہوئے چھاتی کے دودھ کو براہِ راست جمے ہوئے چھاتی کے دودھ میں شامل نہیں کیا جا سکتا
  • آپ کو تازہ جمع کیے ہوئے چھاتی کے دودھ کو جمے ہوئے چھاتی کے دودھ میں شامل کرنے سے پہلے ایک گھنٹے کے لیے ریفریجریٹر میں ٹھنڈا کرنا چاہیے
  • غیر منجمد ہونے سے بچانے کے لیے جمے ہوئے چھاتی کے دودھ کی مقدار ٹھنڈے چھاتی کے دودھ سے زیادہ ہونی چاہیے
کیا آپ جانتی ہیں؟

چھاتی کے دودھ پر ٹھنڈا ہونے کے بعد پرت بن جائے گی۔ اوپری سطح چکنائی پر مشتمل ہوتی ہے اور ہلکے پیلے رنگ کی ہوتی ہے جو عام ہے اور کھانے کے قابل ہوتی ہے۔ دودھ پلانے سے پہلے ہلکا سا ہلائیں۔

چھاتی کے دودھ میں انزایم اور چکنائی کے درمیان کیمیائی رد عمل کی وجہ سے پگھلے یا جمے ہوئے چھاتی کے دودھ کا مخصوص ذائقہ اور خوشبو ہو سکتی ہے۔ بشرطیکہ آپ کے چھاتی کے دودھ کی ناگوار یا متعفن خوشبو نہیں آتی ہے اور اسے مناسب طریقے سے محفوظ کیا گیا ہے، تو اپنے بچے کو یہ دودھ پلانا محفوظ ہے۔ تاہم، کچھ بچے ذائقہ کی وجہ سے پگھلا یا جما ہوا چھاتی کا دودھ پینے سے انکار کر سکتے ہیں۔

تجاویز

اگر آپ کو قبل از وقت پیدا ہونے والے یا بیمار بچوں کے لیے چھاتی کا دودھ ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے، تو براہ مہربانی ہسپتال میں طبی ماہرین سے مشورہ لیں۔

دودھ پلانے سے پہلے جمے ہوئے چھاتی کے دودھ کو پگھلانے کا طریقہ

جما ہوا دودھ:

جمے ہوئے دودھ کو آہستہ آہستہ پگھلانے کے لیے پلانے سے ایک رات پہلے فریزر سے ریفریجریٹر کے ٹھنڈے کمپارٹمنٹ میں رکھیں۔ متبادل کے طور پر، دودھ کی بوتل کو بہتے ہوئے پانی کے نیچے رکھ کر جمے ہوئے دودھ کو پگھلائیں۔

ٹھنڈا دودھ:

آپ براہِ راست اپنے بچے کو ٹھنڈا دودھ پلا سکتی ہیں۔ اگر ضرورت ہو، تو آپ دودھ کی بوتل کو ٹھنڈک دور کرنے کے لیے 40°C سے کم پر گرم پانی میں رکھ کر دودھ کو گرم کر سکتی ہیں۔ (اپنے ہاتھ کے پچھلے حصے کا استعمال کر کے دودھ کا درجہ حرارت جانچیں۔ اگر یہ گرم محسوس ہو تو درجہ حرارت ٹھیک ہے۔)

چھاتی کا دودھ براہِ راست چولھے پر یا مائیکروویو اوون میں گرم نہ کریں کیونکہ زیادہ گرم کرنا غذائی اجزا کو ختم کر دے گا۔ مائیکروویو اوون میں چھاتی کا دودھ گرم کرنے سے دودھ غیر یکساں گرم ہو سکتا ہے جس سے آپ کے بچے کا منہ جل سکتا ہے۔

تجاویز

پگھلا ہوا اور گرم کیا ہوا چھاتی کا دودھ 2 گھنٹے کے اندر ضرور استعمال کیا جائے اور جو بھی دودھ بچ جائے اسے ضائع کر دیا جائے۔

حوالہ: چھاتی کے دودھ کا مناسب ذخیرہ اور تیاری۔ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (Centers for Disease Control and Prevention)، امریکی محکمہِ صحت و انسانی خدمات (U.S. Department of Health and Human Services)۔ (2019)

چھاتی کا جمع کیا ہوا دودھ کیسے پلانا ہے

تیار شدہ چھاتی کا دودھ دو گھنٹے کے اندر بچوں کو پلایا جانا چاہیے۔

بچے کو دودھ پینے میں سبقت حاصل کرنی چاہیے۔ زیادہ پلانے سے بچنے کے لیے اپنے بچے کے پیٹ بھرنے کی علامات ظاہر ہونے پر دودھ پلانا بند کر دیں۔

آپ اپنے بچے کو چھاتی کا جمع کیا ہوا دودھ پلانے کے یے ایک چھوٹا سا کپ استعمال کر سکتی ہیں
  • اپنے بچے کو آدھی ٹیک لگا کر لیٹنے کے انداز میں رکھیں
  • کپ کو تھوڑا سا جھکائیں اور اپنے بچے کے نچلے ہونٹ کے کنارے پر کر دیں، تاکہ ہونٹ دودھ کو چھو سکیں
  • اپنے بچے کو کپ کے اندر دودھ چاٹنے یا چُسکی لینے دیں
  • اپنے بچے کو پینے کی رفتار کو کنٹرول کرنے دیں۔ اس کے منہ میں دودھ نہ ڈالیں
  • آپ کے بچے کے دودھ پینے کے دوران اس کے منہ کے کونے سے دودھ نکلنا عام ہے
تجاویز

قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو ایک چھوٹا سا کپ یا چمچ استعمال کر کے چھاتی کا دودھ پلانا چاہیے۔

دودھ پلانے والے سامان کو جراثیم سے پاک کرنا

کھانے کا تمام سامان (چھوٹے کپ، چمچ، دودھ کی بوتلیں، چُسنیاں وغیرہ) استعمال کے بعد دھوئیں اور جراثیم کش کریں۔

براہ مہربانی مطالعہ کریں: بوتل سے دودھ پلانے کے متعلق رہنمائی

باب 6 – شِیر داری والی ماؤں کے لیے صحت بخش غذا

دودھ پلانے والی ماؤں کو متوازن غذا استعمال کرنی چاہیے اور ایسے کھانوں کا انتخاب کرنا چاہیے جو آیوڈین، فولک ایسڈ اور اومیگا-3 فیٹی ایسڈ (بشمول DHA اور EPA کے) سے بھرپور ہوں۔ آیوڈین والے قبل از پیدائش ملٹی وٹامن / منرل سپلیمنٹ لیں اور ساتھ ہی اپنے بچے کو چھاتی کے دودھ سے مناسب غذائی اجزاء حاصل کرنے میں بھی مدد کریں۔

براہ مہربانی مطالعہ کریں: حمل اور چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران صحت بخش خوراک کھانا

چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران اچھی خوراک کھانا

  • کئی اقسام کے کھانے کھائیں:
    • ہر روز گوشت، مچھلی، انڈے اور دودھ کی مصنوعات شامل کریں
    • بغیر پالش چاول، دلیا اور صرف گندم کی روٹی جیسے مزید مکمل اناج والے کھانوں کا انتخاب کریں
    • سبزیاں اور پھل زیادہ کھائیں
    • زیادہ پانی یا یخنی پیئں
  • یقینی بنائیں کہ آپ کو مناسب غذائی اجزاء مل رہے ہیں:
    • ومیگا-3 فیٹی ایسڈ: اعتدال سے مچھلی استعمال کریں اور مختلف اقسام کی مچھلی کھائیں
    • آیوڈین: آیوڈین سے بھرپور خوراک کھائیں اور آیوڈین والے سپلیمنٹ لیں
    • کیلشیم: ایسے کھانوں کا استعمال کریں جو کیلشیم سے بھرپور ہوں (جیسے دودھ، اضافی کیلشیم والا سویابین کا دودھ اور کیلشیم نمک سے بنی ٹوفو)
    • آئرن: اعتدال سے گوشت اور مچھلی استعمال کریں۔ گہری سبز رنگ کی سبزیاں اور خشک دالیں لیں
  • زیادہ کھانے سے گریز کریں
  • زیادہ چکنائی اور شکر والے کھانے اور متغیر چکنائیوں والی کھانے کی اشیاء استعمال کرنے سے گریز کریں۔ کھانے یا سوپ سے تیل یا چکنائی نکال دیں
  • سگریٹ یا الکحل نہ پئیں
  • روایتی جڑی بوٹیوں والی دوا یا تقویت بخش ادویات استعمال کرنے سے پہلے ایک رجسٹرڈ چینی ماہرِ طب سے مشورہ لیں
اومیگا-3 فیٹی ایسڈ کے بارے میں حقائق
  • اومیگا-3 فیٹی ایسڈ میں DHA (ڈوکوسہیکسائونوک ایسڈ) اور EPA (ایکوساپینٹینائک ایسڈ) شامل ہوتے ہیں۔ DHA آپ کے بچے کے دماغ اور آنکھوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہے
  • مچھلی DHA کا ایک اہم ماخذ ہے۔ سالمن، سارڈین اور حیلیبٹ اجزاء سے بھرپور ماخذ ہیں۔ گولڈن تھریڈ فش، بگ آئیز اور پومفریٹ میں بھی DHA ہوتا ہے
  • وہ مائیں جو مچھلی نہیں کھاتی ہیں انہیں DHA سپلیمنٹ لینے کی تجویز دی جاتی ہے
آیوڈین کے بارے میں حقائق

متوازن غذا استعمال کریں۔ روزانہ مچھلی کھانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کی خوراک میں کافی آیوڈین موجود ہے!

  • غدۂ درقیہ کے عام افعال کے لیے آیوڈین ضروری ہے
  • پیدائش سے پہلے اور بعد میں بچے کی افزائش اور دماغ کی نشوونما کے لیے مناسب آیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے۔ آیوڈین کی کمی ایک نشوونما پانے والے دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہے
  • WHO تجویز کرتا ہے کہ حاملہ اور شِیر داری والی خواتین کو پیدائش سے پہلے اور بعد میں اپنے بچوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ایک دن میں 250 مائیکروگرام آیوڈین استعمال کرنا چاہیے
  • مقامی حاملہ خواتین کو اپنی غذا سے مناسب مقدار میں آیوڈین نہیں مل رہا۔ آیوڈین کی مناسب مقدار کو یقینی بنانے کے لیے، حاملہ اور شِیر داری والی خواتین کو:
    • قبل از پیدائش ملٹی وٹامن / ملٹی منرل لینے چاہیے۔ اپنے ڈاکٹر، دوا ساز یا ماہر تغذیہ سے مشورہ لیں۔ جب آپ سپلیمنٹ کا انتخاب کریں، تو اس کے آیوڈین جزو کی پڑتال کریں
    • کھانا پکانے کے لیے کھانے کے نمک کی جگہ آیوڈین والا نمک استعمال کریں۔ نمک کو ایک تنگ اور رنگین کنٹینر میں رکھیں اور پیش کرنے سے پہلے اسے شامل کریں
    • آیوڈین سے بھرپور کھانے کی اشیاء جیسے آبی غذا، سمندری مچھلی، انڈے، دودھ اور دودھ کی مصنوعات کا انتخاب کریں۔ آپ ہلکی پھلکی غذا جیسے کم سوڈیم اور چکنائی والی سمندری جھاڑ کا انتخاب کر سکتی ہیں

شِیر داری والی ماؤں کے لیے روزانہ کھانے کا منصوبہ

کھانے کا گروپ

فی دن خوراک

خوراک کی مثال (مثالیں)*

اناج

4-5

چاول یا چاول اور سوئیوں کا 1 پیالہ؛ سوئیوں کا ¼1 پیالہ؛ میکرونی یا سپیگٹی کا½ 1 پیالہ

سبزیاں

4-5

پکی ہوئی سبزیوں کا ½ پیالہ؛ کچی سبزیوں کا 1 پیالہ

پھل

3

ایک درمیانے سائز کا سیب یا سنگترہ (تقریباً خاتون کی مٹھی کے سائز کے برابر)؛ 2 کیوی پھل؛ کٹے ہوئے پھلوں کا ½ کپ

گوشت اور متبادل اشیاء

6-7

40g کچا گوشت/مچھلی/چکن؛ 1 انڈہ؛ ¼ ثابت توفو کا بلاک؛

6-8 چائے کے چمچ پکی ہوئی دالیں

دودھ اور متبادل غذائیں

2

کم چکنائی والا دودھ یا کیلشیم سے بھرپور سویابین کے دودھ کا 1 کپ؛ مصنوعی طریقے سے تیار پنیر کے 2 ٹکڑے؛ 1 کارٹن (150 گرام) دہی

تیل، شکریں، نمک

اعتدال سے

 

سیال

10

یک کپ پانی یا یخنی کا ایک پیالہ

* 1 پیالہ = 250 - 300 ملی لیٹر؛ 1 کپ = 240 ملی لیٹر

کیا چھاتی کا دودھ پلانے والی ماں کو کچھ کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے؟

  • کیا یہ بچے کو الرجی سے محفوظ رکھتا ہے؟
    جب تک آپ یا آپ کے بچے کو کسی خاص کھانے سے الرجی نہ ہو چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران کچھ مخصوص اشیاء سے پرہیز کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کو شبہ ہے کہ آُپ نے جو کھانے کھائے ہیں، آپ کے بچے کو اُن سے الرجی ہے، تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔
  • کیا میں کافی یا چائے پی سکتی ہوں؟
    بہت زیادہ کافِین بچوں کے مرکزی نظام اعصاب کو متاثر کرتی ہے اور انہیں بیدار رکھ سکتی ہے۔ شِیر داری والی ماؤں کو کافین والے مشروبات کے استعمال کو کم کر دینا چاہیے متبادل کے طور پر کم کافین والی کافی یا چائے آزمائیں۔
  • کیا میں الکحل پی سکتی ہوں؟
    الکحل صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے اور فیصلہ کرنے کو متاثر کرتی ہے۔ الکحل دودھ کے بننے کو کم کر سکتی ہے اور چھاتی کے دودھ کے ذریعے بچے تک پہنچ سکتی ہے اور بچے کی نشوونما متاثر کرتی ہے۔ ہم شِیر داری والی ماؤں کو تجویز دیتے ہیں کہ وہ الکحل یا الکحل والے مشروبات نہ پئیں۔

چھاتی کا دودھ پلانے والی سبزی خور ماں کے لیے خاص غذائی مشورے

  • وٹامن B12
    • بچے کے دماغ اور نظام اعصاب کی نشوونما کے لیے وٹامن B12 ضروری ہے، لہٰذا دودھ پلانے والی ماؤں کو مناسب مقدار میں وٹامن B12 استعمال کرنا چاہیے
    • مائیں دودھ، پنیر، دہی، انڈوں یا اضافی وٹامن B12 والے کھانوں (جیسے ناشتے کے سیریل، سویابین کا دودھ، اور جوز کی مشروبات) سے وٹامن B12 حاصل کر سکتی ہیں
    • اگر مائیں انڈے یا دودھ کی مصنوعات نہیں کھاتی ہیں تو انہیں وٹامن B12 سپلیمنٹ لینے کی ضرورت ہوتی ہے
  • اومیگا-3 فیٹی ایسڈ
    • مائیں جسم میں DHA کے تبادلے کو بڑھانے کے لیے السی، اخروٹ یا سبزیوں کے تیل کا استعمال کر سکتی ہیں جن میں الفا-لینولینک ایسڈ (ALA) زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، جسم میں ALA سے DHA میں تبدیل کرنے کی صلاحیت ایک شخص سے دوسرے میں مختلف ہوتی ہے۔ ایک سبزی خور ماں DHA سپلیمنٹ لینے پر غور کر سکتی ہے

باب 7 ماؤں کی طرف سے سوال

  1. کیا چھاتی کا دودھ پینے والے بچوں کو کسی سپلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے؟
    • وٹامن D
      • چھاتی کا دودھ بچے کے لیے وٹامن D کا ایک اچھا ماخذ نہیں ہے۔ بچے کو سورج کی روشنی میں رکھنا اس کے جسم کو حسب ضرورت وٹامن D تیار کرنے میں مدد دیتا ہے
      • اگر آپ کے بچے کو صرف تھوڑے وقت کے لیے سورج کی روشنی ملتی ہے یا وٹامن D کی کمی کا زیادہ خطرہ ہے، تو روزانہ وٹامن D کی 10 مائیکروگرام کی ایک خوراک وٹامن D کی مناسب سطح کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔ اگر آپ فکر مند ہیں، تو براہ مہربانی اپنے ڈاکٹر یا دوا ساز سے مشورہ لیں
      • یہاں تک کہ اگر ماں وٹامن D سپلیمنٹ لیتی بھی ہے تب بھی بچوں کو صرف چھاتی کے دودھ سے کافی مقدار میں وٹامن D نہیں مل سکتا۔ بچے کو زیادہ سورج کی روشنی میں رکھنا زیادہ مؤثر ہے

      براہ مہربانی مطالعہ کریں: والدین کی/بنیادی معلومات: وٹامن D

    • آئرن

      جب صحت مند اور چالیس ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے شیر خوار بچے کی عمر 6 مہینے کے قریب ہو جائے تو:

      • ایک بچے کے جسم میں ذخیرہ شدہ آئرن تقریباً استعمال ہو چکا ہوتا ہے، لیکن ان کی آئرن کی طلب میں کافی حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔ چونکہ چھاتی کے دودھ میں محدود مقدار میں آئرن موجود ہوتا ہے، اس لیے صرف چھاتی کا دودھ بچے کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتا
      • بچوں کو روزانہ مناسب مقدار میں آئرن سے بھرپور خوراک لینی چاہیے
        • آئرن سے بھرپور چاول یا گندم کا سیریل
        • گوشت، مچھلی اور انڈے کی زردی میں موجود آئرن جسم میں زیادہ آسانی سے جذب ہوتا ہے
        • سبز پتوں والی سبزیاں اور خشک دالیں۔ ان کھانوں کو وٹامن C کی زیادہ مقدار والے پھلوں کے ساتھ کھانے سے جسم کو آئرن کو اور بھی بہتر طریقے سے جذب کرنے میں مدد ملتی ہے
        • جب آپ کا بچہ روزانہ آئرن سے بھرپور کھانا جیسے گوشت، انڈے کی زردی اور ہرے پتوں والی سبزیاں کھاتا ہے، تو آپ آئرن والے چاولوں کے سیریل کو کانگی سے تبدیل کر سکتی ہیں
      • اگر بچہ روزانہ آئرن سے بھرپور غذائیں نہیں کھاتا ہے، تو اسے سپلیمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو یہ فکر ہے تو اپنے ڈاکٹر یا دوا ساز سے مشورہ لیں
  2. میرے 1 مہینے کے بچے کو ابھی بھی یرقان ہے۔ کیا مجھے فارمولا والے دودھ پر جانا چاہیے؟
    کچھ چھاتی کا دودھ پینے والے بچوں کا یرقان طویل عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور عام طور پر دو سے تین مہینوں کے اندر کم ہو جاتا ہے۔ اس کو "چھاتی کے دودھ کا یرقان" کہا جاتا ہے جو شدید نہیں ہوتا ہے اور اس سے بچے کی صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ بشرطیکہ آپ کے بچے کو کافی مقدار میں چھاتی کا دودھ دستیاب ہے، جیسا کہ مناسب مقدار میں پیشاب اور پاخانہ کے علاوہ عام وزن میں اضافے سے بھی ظاہر ہوتا ہے، اس لیے فارمولا والے دودھ پر منتقل ہونا ضروری نہیں ہے۔
    تاہم، طویل عرصہ تک یرقان کی دیگر مرضیاتی وجوہات ہوتی ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر خون کے ٹیسٹ یا چیک اپ کا اہتمام کرے گا تاکہ پیدائشی طور پر پت نالی میں مزاحمت جیسی کچھ اہم لیکن نایاب مرضیاتی حالتوں کو مسترد کیا جا سکے۔ اگر دیگر مرضیاتی وجوہات کو مسترد کر دیا جاتا ہے، تو مناسب غذا اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنے بچے کو چھاتی کا دودھ پلانا جاری رکھ سکتی ہیں۔
  3. کیا مجھے دوا لینے کے دوران چھاتی کا دودھ پلانا چھوڑ دینا چاہیے؟
    زیادہ تر ادویات جن میں عام سردی/زکام کی ادویات، درد کم کرنے کی ادویات یا اینٹی بائیوٹکس شامل ہیں، چھاتی کا دودھ پلانے کے ساتھ موازن ہیں۔ چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران کچھ ادویات، جیسے دافع سرطان ادویات ممنوع ہیں۔ عام طور پر، جو دوا آپ لیتے ہیں اس کی تھوڑی سی مقدار آپ کے دودھ میں شامل ہو جائے گی۔ چھاتی کے دودھ میں موجود دوا کی مقدار آپ کے بچے کے بیمار ہونے پر درکار خوراک سے بہت کم ہوتی ہے۔ صحت مند چالیس ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے بچے عام طور پر اپنے جسم سے ادویات کی تھوڑی مقدار کو جلدی سے نکال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چھاتی کے دودھ میں موجود اینٹی باڈیز بچے کی قوت مدافعت کو بڑھا سکتی ہیں۔
    غیر ضروری طور پر چھاتی کا دودھ پلانا بند کرنا یا اپنے چھاتی کے دودھ کو ضائع کرنا نہ صرف آپ کے بچے کو قیمتی دودھ سے محروم کر دے گا، بلکہ اس سے آپ کے دودھ کے بننے میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ کچھ بچے بوتلوں سے دودھ پینے کے بعد چھاتی کو صحیع طرح سے چوس نہیں سکتے ہیں۔
    کوئی دوا یا نباتاتی ادویات لینے سے پہلے، آپ کو چھاتی کا دودھ پینے والے بچوں یا دودھ کے بننے پر ممکنہ خطرات یا ضمنی اثرات کے لیے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے۔

براہ مہربانی مطالعہ کریں: چھاتی کا دودھ پلانے سے متعلق عمومی سوالنامہ

باب 8 چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران حالات اور مسائل

چھاتی کا دودھ پلانے کے عمل کے دوران، کچھ ماؤں کو مزاحمت یا رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور وہ دودھ پلانا ترک کر سکتی ہیں۔ تاہم، یہ مسائل ہر ماں کے ساتھ نہیں ہوتے ہیں۔ اگر کوئی ماں ابتدائی طور پر ان کا سامنا کرتی ہے اور دودھ پلانے کی مہارت کو بہتر بنانے کے دوران ان کے ساتھ صحیح طرح سے معاملہ نہیں کرتی ہے، تو دودھ پلاتے وقت وہ زیادہ پر سکون ہو گی۔

نپل میں درد

چھاتی کا دودھ پلانے کے ابتدائی مرحلے میں، جب آپ کا بچہ چوسنا شروع کرتا ہے یا آپ دودھ جمع کرنا شروع کرتی ہیں تو آپ کے لیے نپل میں اچانک درد ہونا بہت عام بات ہے۔ یہ چند منٹ تک جاری رہ سکتی ہے۔ وقت اور صبر کے ساتھ، درد آہستہ آہستہ کم ہوتی جائے گی۔

اگر چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران نپل کا درد برقرار رہتا ہے، تو یہ زیادہ تر ممکنہ طور پر بچے کے غلط طریقے سے ساتھ لگنے یا ماں کے دودھ کے پمپ کے غلط استعمال کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ساتھ لگنے اور دودھ جمع کرنے کی جلد از جلد درستگی سے نپل کے مزید درد کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔

اگر آپ کو نپل میں مستقل درد ہوتا ہے تو زچہ و بچہ مراکزِ صحت (Maternal and Child Health Centres) یا دیگر نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مدد حاصل کریں۔

نپل کی چوٹ

وجوہات:

بچہ صحیح طرح سے ساتھ نہیں لگتا ہے یا پمپ کرتے وقت نپل چھاتی کی شیلڈ سے رگڑ کھاتے ہیں۔

انتظام:

  1. نپل کی دیکھ بھال اور درد سے نجات کے طریقے:
    • حسب معمول غسل کریں۔ پانی یا کلینزر سے نپلوں کو بار بار صاف نہ کریں، کیونکہ اس سے آپ کی جلد پر موجود قدرتی تیل صاف ہو سکتے ہیں اور جلد کی خُشکی اور پھٹنے میں اضافہ ہو سکتا ہے
    • دودھ پلانے کے بعد، دودھ کی تھوڑی مقدار کو جمع کریں اور اسے اپنے نپلوں پر لگائیں پھر اسے ہوا میں خشک ہونے دیں
    • آپ نپلوں پر خالص لینولِن کریم یا ہائیڈروجیل لگانے کے بارے میں غور کر سکتی ہیں تاکہ ان کو پُرنم رکھیں اور ٹھیک ہونے میں مدد کریں
    • ضرورت پڑنے پر درد کم کرنے والی دوا لیں
  2. چھاتی کا دودھ پلانے کی تکنیک کو بہتر بنائیں
    • نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے دودھ پلانے کی تربیت حاصل کریں:
      • چھاتی کا دودھ پلانے کی مہارتوں کو بہتر بنائیں اور صحیح طرح ساتھ لگنے اور چوسنے کو یقینی بنائیں (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے باب 4 دیکھیں)
      • دودھ پلانے کے مختلف انداز اپنانا سیکھیں اور اپنے اور اپنے بچے کے لیے سب سے موزوں انداز تلاش کریں۔
    • اگر چھاتی کا پمپ استعمال کیا جاتا ہے، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ چھاتی کی شیلڈ کا سائز نپل پر فٹ ہوتا ہے، چھاتی کی شیلڈ کا انداز درست ہے، چوسنے کی سطح آرام دہ ہے، اور پمپ کرنے کا دورانیہ مناسب ہے

براہ مہربانی مطالعہ کریں: آپ کو چھاتی کے پمپوں کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے

جب نپل میں درد/نپل زخمی ہو تو براہِ راست چھاتی کا دودھ پلانے/جمع کرنے کے لیے تجاویز

  • جب آپ کا بچہ بھوک کی ابتدائی علامات ظاہر کرے تو اسے دودھ پلائیں
  • چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے (براہ مہربانی P. 48-49 پڑھیں)
  • غیر متاثرہ (یا کم تکلیف والی) سمت سے اپنے بچے کو چھاتی کا دودھ پلانا شروع کریں، اور جب نیچے کی جانب اِضطراری حرکت ہو، تو سمت تبدیل کر لیں
  • اگر آپ کو چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران مستقل درد محسوس ہوتی ہے، تو آپ اپنی انگلی بچے کے منہ کے کونے میں ڈال سکتی ہیں، اسے آرام سے چھاتی سے ہٹا سکتی ہیں اور دوبارہ کوشش کر سکتی ہیں (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 58 دیکھیں)

بلاک شدہ نالیوں اور ماسٹائٹس

وجوہات:

چھاتیوں سے غیر مؤثر دودھ نکالنا دودھ کے جمنے کی وجہ بنتا ہے جو دودھ کی نالیوں کے بلاک ہونے یا یہاں تک کہ ماسٹائٹس کا سبب بن سکتا ہے۔ پھر بیکٹیریل انفیکشن ہو سکتا ہے۔ شِیر داری کی مدت کے دوران یہ صورتحال کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔

ایسی صورتحال جس کے نتیجے میں دودھ چھاتی میں جم سکتا ہے:

  • چھاتی کا دودھ پلانے / دودھ جمع کرنے کی تعدد میں اچانک کمی (مثال کے طور پر ایک مرتبہ دودھ پلانا چھوٹ جانا)
  • غلط طریقے سے دودھ جمع کرنا
  • دودھ کی نالیوں پر جزوی دباؤ: نیند کے وقت چھاتیوں کو دبا کر رکھا جاتا ہے، تنی والے یا تنگ برا یا انگیا پہننا، پمپ کرتے وقت چھاتی کی شیلڈیں بہت زور سے دبائی جاتی ہیں
  • چھاتی کے دودھ کا زیادہ بننا
  • دودھ کی نالیوں کا بلاک ہونا: نپلز پر سفید دھبے بننا
  • ماں کو تھکاوٹ یا ذہنی دباؤ محسوس ہونا
  • بچے کا غیر مؤثر چوسنا

نپل کی چوٹ بیکٹیریل انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے جس سے ماسٹائٹس/چھاتی کے پھوڑے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

علامات:

 

بلاک شدہ نالیاں

ماسٹائٹس

چھاتی یا ہالہ

گلٹی موجود ہے، درد محسوس ہو سکتی ہے

انتہائی تکلیف دہ چھاتی کی گلٹی اور چھاتی کا دودھ پلانے کے بعد بھی چھاتی کی سوجن بہتر نہیں ہوئی ہے

جلد کا باہر نکلنا

ہلکی سرخ ہو سکتی ہے

نشان زد سرخی اور گرم محسوس ہو سکتا ہے

جسم کا درجہ حرارت

ہلکا بخار ہو سکتا ہے

بخار (عموماً ℃38.5<)

دیگر

-

سردی، تھکاوٹ یا ہلکا درد محسوس ہوتا ہے

تجاویز

اگر دودھ کو مؤثر انداز سے نکالا جا سکتا ہے:

  • عام طور پر دودھ کی بلاک نالیاں 24-48 گھنٹوں کے اندر ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ اگر گلٹی بڑی، سخت اور زیادہ تکلیف دہ ہو جاتی ہے، یا اگر ماں کو بخار (℃38.5<) ہو جاتا ہے، تو ماں کو ماسٹائٹس ہو سکتا ہے اور جلد از جلد طبی مشورہ حاصل کرنا چاہیے

نتظام:

  1. جلد از جلد طبی مشورہ حاصل کریں
    • آپ اپنے زچگی کے ہسپتال کے شِیر داری کے کلینک (اگر قابل اطلاق ہو)، زچہ و بچہ مرکزِ صحت (Maternal and Child Health Centre) یا دیگر نگہداشتِ صحت کے افراد سے مدد لے سکتی ہیں (براہ مہربانی P. 91 پڑھیں)
  2. دودھ کا بہاؤ بہتر بنائیں
    • دودھ پلانے کے دوران بچے کے صحیح طرح سے ساتھ لگنے اور چوسنے کو یقینی بنائیں اور دودھ کو صحیح طریقے سے جمع کریں
      (براہ مہربانی باب 4 اور 5 پڑھیں اور نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مشورہ لیں)
    • جب نیچے کی جانب اِضطراری حرکت ہوتی ہے (براہ مہربانی P. 46-47 پڑھیں)، تو متاثرہ جگہ کو نپل کی طرف نیچے کی جانب حرکت دے کر آہستہ سے مساج کریں۔ چھاتی کو چوٹ سے محفوظ رکھنے کے لیے بہت زیادہ دبائیں مت

    جب نالیاں بلاک ہوں اور ماسٹائٹس ہو تو چھاتی کا دودھ پلانے سے متعلق تجاویز

    • مؤثر دودھ پلانے کی مشق کریں؛ اپنے بچے کو چھاتی کا دودھ پلائیں / کثرت سے دودھ جمع کریں
    • چھاتی کا دودھ پلانے سے پہلے مثال کے طور پر نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کو تحریک دیںے کے لیے، جلد سے جلد کا تعلق (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 48-49 دیکھیں)
    • اگر دودھ کا بہاؤ آسان نہیں ہے:
      • اپنے بچے کو غیر متاثرہ چھاتی سے دودھ پلائیں۔ نیچے کی جانب اِضطراری حرکت ہونے کے بعد دوسری چھاتی پر جائیں جو دودھ کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے
      • دودھ پلانے کے مختلف انداز آزمائیں تاکہ بچے کی ٹھوڑی کو بلاک جگہ کے قریب رکھا جا سکے
    • دودھ کی نالیاں چھاتی میں انتہائی سطحی طور پر موجود ہوتی ہیں۔ ہلکے سے دباؤ سے یہ آسانی سے بلاک ہو سکتی ہیں۔ بڑی چھاتیوں والی مائیں چھاتی کا دودھ پلانے اور دودھ جمع کرنے کے دوران اپنی چھاتیوں کو اوپر اٹھا سکتی ہیں۔ اس طرف توجہ دیں کہ آیا متاثرہ جگہ کو دبایا جا رہا ہے
  3. علاج معالجہ
    • پیریسیٹامول اور سٹیرائیڈ سے پاک ضد الشہاب دوا (NSAID) جیسی درد کم کرنے والی ادویات کو مقررہ اوقات میں لینے سے درد سے نجات مل سکتی ہے، نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کی تحریک پیدا ہوتی ہے اور دودھ کے بہاؤ میں بہتری آ سکتی ہے
    • اگر ماسٹائٹس کی واضح علامات موجود ہوں تو ماؤں کو اینٹی بائیوٹکس لینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ عام طور پر علاج میں 10-14 دن لگتے ہیں۔ یہ علامات کو کم کرتا ہے اور پھوڑے بننے سے روکتا ہے
      • اینٹی بائیوٹک کے علاج کے بعد عام طور پر ماسٹائٹس 48-72 گھنٹوں میں بہتر ہو جاتی ہے۔ تاہم، اگر گلٹی برقرار رہتی ہے یا درد بڑھتا ہے، تو یہ پھوڑے میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ جتنی جلدی ممکن ہو طبی دیکھ بھال حاصل کریں! تقریباً %3 ماسٹائٹس ایک پھوڑے میں تبدیل ہو جائے گی
    • ادویات لینے والی مائیں، مثلاً درد کم کرنے والی اور اینٹی بائیوٹکس، جو دودھ پلانے کے ساتھ موازن ہیں وہ اپنے بچوں کو دودھ پلاتی رہیں
  4. دیگر
    • حسب ضرورت آرام کریں اور سیال مناسب مقدار لیں
    • سوجن اور درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے دودھ پلانے یا دودھ جمع کرنے کے بعد چھاتی پر ٹھنڈی گدی/پٹی لگائیں
    • کچھ مائیں دودھ کو "نرم" کرنے اور دودھ کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے لیسی تھین سپلیمنٹ لینے کا انتخاب کرتی ہیں، لیکن طبی شواہد کی معاونت محدود ہے
    • فزیوتھراپی سوجن، سوزش اور درد کو کم کرنے میں معاون ہے
  5. بازگردی کی روک تھام کریں
    بازگردی کی روک تھام کے لیے دودھ کے جمنے کے سبب کو حل کریں اور اس کا بندوبست کریں (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 82 دیکھیں)
تجاویز

اگر شِیر داری کی مدت کے دوران چھاتی کی گلٹی برقرار رہتی ہے، تو براہ مہربانی دیگر مرضیاتی وجوہات کو مسترد کرنے کے لیے اپنے خاندانی ڈاکٹر سے مدد حاصل کریں۔

چھاتی کے دودھ کی زائد فراہمی

ماں بچے کی ضروریات سے زیادہ دودھ بناتی ہے۔

وجوہات:

  • ماں دودھ بنانے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتی ہے
  • دودھ پلانے کا غیر مناسب طریقہ دودھ بننے کو تیز کرتا ہے، مثال کے طور پر، جب پہلی چھاتی ابھی تک نرم نہیں ہوئی ہے تو دوسری چھاتی پر منتقل ہو جانا
  • بچے کی روزانہ کی ضرورت سے زیادہ دودھ کا جمع کرنا

علامات:

  • دودھ پلانے کے بعد چھاتی جلد ہی بھر جاتی ہے۔ ماں کو مختلف اوقات میں دودھ جمنے سے درد ہو سکتی ہے
  • دودھ کا بہاؤ تیز ہو جاتا ہے اور بچے کا دم گھٹتا یا حتیٰ کہ چھاتی کو دور کر دیتا ہے
  • بچہ کثرت سے دودھ پلانے کی درخواست کرتا ہے اور پانی والے یا جھاگ دار پاخانے کرتا ہے

انتظام:

  • مؤثر دودھ پلانا (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 16 دیکھیں)
  • دودھ کی فراہمی کو کم کریں (عام طور پر کچھ دن یا ایک ہفتہ لگتا ہے)۔
    • وہ مائیں جو اپنے بچوں کو براہِ راست چھاتی کا دودھ پلاتی ہیں:
      • اپنے بچے کو اس وقت تک ایک چھاتی سے دودھ پلائیں جب تک کہ وہ نرم نہ ہو جائے
      • اگر بچہ دودھ پینا بند کر دے اور چھاتی ابھی تک نرم نہ ہو، تو جب بچہ چند گھنٹوں بعد دوبارہ درخواست کرے گا تو آپ اس کو اسی چھاتی سے دودھ پلا سکتی ہیں
    • ماں جو اپنے بچے کے لیے دودھ جمع کرتی ہے وہ آہستہ آہستہ پمپ کرنے کی تعدد یا ہر مرتبہ جمع کرنے سے حاصل ہونے والے دودھ کی مقدار کو اس وقت تک کم کر سکتی ہے جب تک کہ دودھ کی کل مقدار بچے کے روز مرہ کی ضروریات کو پورا نہ کرے
    • اس عرصے کے دوران، اگر آپ کو دودھ پلانے کے درمیان چھاتی میں دودھ جمنے سے درد محسوس ہوتی ہے، تو آپ دودھ کی نالیاں بلاک ہونے سے بچانے کے لیے دودھ کی تھوڑی سی مقدار جمع کر سکتی ہیں
  • اگر ماں دودھ پلانے کے دوران دودھ کے بہاؤ کو کم کرنا چاہتی ہے، تو وہ:
    • آدھی ٹیک لگا کر لیٹنے کے انداز کو اپنائیں (براہ مہربانی تفصیلات کے لیے P. 53 دیکھیں)
    • چھاتی کو "قینچی پکڑنے" کے طرز سے پکڑیں
    • اگر ہالہ بہت زیادہ سوج جاتا ہے، تو آپ اپنے بچے کو چھاتی کے ساتھ لگنے میں مدد کرنے کے لیے تھوڑی مقدار میں دودھ جمع کر سکتی ہیں
  • دودھ جمنے کی تکلیف کو دور کرنے کے لیے آئس پیک کا استعمال کریں
  • چھاتی کا دودھ پلانے کی پیشہ ورانہ تربیت حاصل کریں یا نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مشورہ لیں

خطرات:

چھاتی کے دودھ کی زائد فراہمی سے دودھ کی نالیاں بلاک ہونے یا یہاں تک کہ ماسٹائٹس کا امکان بھی بڑھ سکتا ہے۔

"فار ملک" اور "ہنڈ ملک" کو سمجھنا

  • فار ملک وہ دودھ ہے جو آپ کے بچے کے چھاتی کو چوسنا شروع کرنے پر دستیاب ہوتا ہے۔ یہ غذائیت کا بنیادی ماخذ ہے۔ اس دودھ میں چکنائی کی مقدار بچے کے چوسنے کے ساتھ بتدریج بڑھتی جاتی ہے۔ اس کو ہنڈ ملک کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کیلوری کا بنیادی ماخذ ہے
  • فار ملک اور ہنڈ ملک کی وضاحت نہ دودھ پلانے کے دورانیے سے اور نہ ہی دودھ کے اجزاء سے ہو سکتی ہے
  • اپنے بچے کو چھاتی نرم ہونے سے پہلے تک ایک چھاتی سے دودھ پینے دیں۔ اگر وہ مطمئن نہیں ہے، تو دوسری چھاتی پر جائیں۔ تب وہ متوازن غذائیت حاصل کرنے کے لیے کافی مقدار میں فار ملک اور ہنڈ ملک پی سکتا ہے
  • اگر مائیں بہت زیادہ دودھ بناتی ہیں، تو فار ملک سے ان کے بچوں کا پیٹ بھر سکتا ہے
    • چونکہ فار ملک آسانی سے جذب ہو جاتا ہے/ہضم ہو جاتا ہے، بچے بہت جلد بھوک محسوس کر سکتے ہیں اور بار بار دودھ پلانے کی درخواست کر سکتے ہیں
    • بہت زیادہ فار ملک پینے سے پیٹ میں ہوا بھر سکتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ پھول سکتا ہے اور پیٹ میں قولونی درد ہو سکتی ہے۔ بچے پانی والے یا جھاگ دار پاخانے کرتے ہیں

ضمنی پستانی غدود

ضمنی پستانی غدود سے مراد ایک چھوٹا سا پستانی غدود ٹشو ہوتا ہے جو چھاتی کے علاوہ بغلوں کے نیچے بڑھتا ہے۔ یہ پیدائشی اور کافی عام حالت ہے۔ بعض اوقات، چھوٹے، تل نما ضمنی نپل بھی ہوتے ہیں۔ حمل کے دوران اور پیدائش کے بعد ہارمون کے اثرات کے ردعمل میں، ضمنی پستانی غدود بڑھ کر دودھ بھی بنا سکتے ہیں۔ 

دودھ کے "آنے" کے بعد، یہ ٹشو سوج سکتے ہیں اور تکلیف دہ ہو سکتے ہے، اور دودھ ضمنی نپلوں سے ٹپک سکتا ہے۔ یہ عام طور پر ایک ہفتے کے ختم ہو جاتے ہیں، اور اس سے چھاتی کا دودھ پلانے پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔

سوجے ہوئے ضمنی پستانی غدود کا انتظام:

  • چھاتی کا دودھ پلانا جاری رکھیں
  • ضمنی ٹشو پر مساج نہ کریں
  • سوجن اور درد کو دور کرنے کے لیے ٹھنڈی گدی/پٹی لگائیں یا درد کم کرنے والی ادویات استعمال کریں
  • اگر سوزش کی علامات ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لیں

نپلوں پر سفید دھبے

یہ سفید دھبے نپل میں دودھ کی نالیوں کے سوراخ میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

  • آپ دودھ پلانے سے پہلے جلد کو نرم کرنے کے لیے اپنے نپل کو حرارت پہنچا سکتی ہیں پھر اپنے بچے کو چوسنے دیں۔ نیچے کی جانب اِضطراری حرکت کے دوران دودھ کے اخراج کی طاقت سے یہ رکاوٹ ختم ہو جائے گی
  • اگر دودھ پلانے کے بعد بھی سفید دھبے باقی رہ جاتے ہیں، تو آپ اپنے نپل کو دوبارہ گرم کر سکتی ہیں اور کسی تولیہ سے ہلکا سا رگڑ سکتی ہیں۔ اس کے بعد دودھ کی نالیوں سے خشک دودھ کو نکالنے کے لیے اپنی انگلیوں سے سفید دھبوں کے آس پاس کے حصے کو آہستہ سے دبائیں
تجاویز

اگر مذکورہ بالا اقدامات کے بعد کوئی بہتری نہیں آ رہی ہے، تو براہ مہربانی زچہ و بچہ مرکزِ صحت ، یا اپنے خاندانی ڈاکٹر سے مدد حاصل کریں۔

فنگل انفیکشن

فنگل انفیکشن کسی بھی وقت ہو سکتا ہے لیکن عام طور پر چھاتی کا دودھ پلانے کے مستحکم ہونے کے بعد، یا جب ماں نے حال ہی میں اینٹی بائیوٹکس لی ہو اس وقت ہوتا ہے۔

علامات:

  • درد
    • دوبارہ ہونے والا: ایک گھنٹے سے زیادہ رہ سکتا ہے
    • زیادہ تر نپل کے ارد گرد موجود ہوتا ہے۔ چھاتی یا یہاں تک کہ کمر یا کندھوں تک پھیل سکتا ہے
    • پنوں اور سوئیوں کا، شدید درد یا جلن کا احساس ہوتا ہے
    • زیادہ تر دودھ پلانے کے بعد، پمپ کرنے یا دودھ پلانے یا پمپ کرنے کے دوران ہوتا ہے
  • نپل درست حالت میں نظر آ سکتا ہے یا مندرجہ ذیل علامات ہو سکتی ہیں:
    • گلابی مائل یا خشک اور چھلکے اُترنا
    • پھٹا ہوا اور آہستہ ٹھیک ہو جاتا ہے
    • نپل کے گرد سرخ خارش دار پھویا
    • چھوٹا سفید پھویا (شاید ایک سے زیادہ پھویا)
  • بچے کے منہ میں چھالے یا لنگوٹ کی وجہ سے دھپّڑ ہو سکتے ہیں

حل:

  • نگہداشتِ صحت کے پیشہ وروں سے مدد حاصل کریں
    • ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق اینٹی فنگل کریم (یا کھانے والی ادویات لیں) لگائیں۔ علاج کا کورس مکمل ہونے میں کم از کم دو ہفتے لگتے ہیں۔ ایک شخص سے دوسرے کو انفیکشن سے بچانے کے لیے ڈاکٹر بیک وقت آپ کے بچے کے لیے اینٹی فنگل علاج تجویز کر سکتا ہے
    • ضرورت کے مطابق درد کم کرنے کی ادویات لیں
  • حفظانِ صحت کو برقرار رکھیں:
    • بار بار ہاتھ دھوئیں، خاص طور پر دودھ پلانے سے پہلے یا لنگوٹ تبدیل کرنے کے بعد
    • نپلوں کو خشک رکھیں۔ جلد کو خشک رکھنے والا چھاتی کا پیڈ استعمال کریں اور اسے باقاعدگی سے تبدیل کریں
    • ایسی چیزیں جو آپ کی چھاتی اور بچے کے جوف دہن کے ساتھ براہِ راست رابطے میں آتی ہیں جن میں برا یا انگیا، دانتوں کو سکون بخشنے والی اشیاء اور چُسنیوں کو استعمال کرنے کے بعد دھویا جانا چاہیے اور جراثیم سے پاک کر کے (20 منٹ تک اُبالا جا سکتا ہے) اچھی ہوا دار خشک جگہ پر رکھنا چاہیے
  • اپنے موڈ کو موافق بنانا، حسب ضرورت آرام کرنا، متوازن غذا کھانا اور مناسب ورزش میں مشغول ہونا آپ کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے
  • مائیں شکر والی غذا، خالص کاربوہائیڈریٹ (جیسے چاول اور سفید روٹی)، تخمیری خوراکیں (جیسے روٹی، الکحل اور فُطری) اور دودھ کی مصنوعات کے استعمال کو کم کرنے پر غور کر سکتی ہیں
تجاویز

مائیں فنگل انفیکشن کے دوران چھاتی کا دودھ پلانا جاری رکھ سکتی ہیں لیکن جمع شدہ دودھ ایک دن کے اندر ہی پیا جانا چاہیے۔

اگر آپ کو چھاتی کا دودھ پلانے میں مسئلہ/مسائل ہے/ہیں، تو براہ مہربانی جلد از جلد درج ذیل تنظیموں سے مشورہ حاصل کریں:

(Family Health Service)خاندانی صحت کی خدمت، (Department of Health) محکمہ صحت

  • زچہ و بچہ مراکزِ صحت (Maternal and Child Health Centres) جائیں
  • چھاتی کا دودھ پلانے کی ہاٹ لائنز(Breastfeeding hotlines 3618 7450) پر کال کریں

ہسپتال اتھارٹی (Hospital Authority) کے تحت ہسپتالوں کی طرف سے فراہم کی جانے والی ہاٹ لائن خدمات:

(ان ہسپتالوں میں بچہ پیدا کرنے والی ماؤں کے لیے قابل اطلاق ہے۔ براہ مہربانی طبی امداد حاصل کرنے سے پہلے کال کریں)

پرنس آف ویلز ہسپتال (Prince of Wales Hospital)

3002 3505 (24 گھنٹے ریکارڈ شدہ پیغام)

پامیلا یوڈ نیتھرسول ایسٹرن ہسپتال (Pamela Youde Nethersole Eastern Hospital)

6813 2595 (پیر تا جمعہ:دوپہر 2:00 بجے سے 3:30 بجے تک)

کوئیں الزبتھ ہسپتال (Queen Elizabeth Hospital)

6565 3506 (پیر تا جمعہ:دوپہر 2:00 بجے سے 5:00 بجے تک)

(یونائیٹڈ کرسچن ہسپتال United Christian Hospital)

9995 2346
(صبح 9:00 بجے سے شام 6:00 بجے تک، شام 6:00 بجے کے بعد صرف ریکارڈ شدہ پیغام)

ٹوین مون ہسپتال (Tuen Mun Hospital)

5702 2468 (صبح 9:00 بجے سے رات 9:00 بجے تک، ریکارڈ شدہ پیغام)

کوئین میری ہسپتال (Queen Mary Hospital)

7381 2255 (صبح 8:00 بجے سے رات 8:00 بجے تک، ریکارڈ شدہ پیغام)

کوونگ واہ ہسپتال (Kwong Wah Hospital)

2175 3517 / 8909 3517 (24-گھنٹے پوسٹ پارٹم ہاٹ لائن)

پرنسز مارگریٹ ہسپتال (Princess Margaret Hospital)

3868 2741 (24-گھنٹے ریکارڈ شدہ پیغام)

بیبی فرینڈلی ہسپتال انیشی ایٹو ہانگ کانگ ایسوسی (Baby Friendly Hospital Initiative Hong Kong Association) ایشن7727 2838  (صبح 9:00 بجے سے رات 9:00 بجے تک)

ہانگ کانگ بریسٹ فیڈنگ مدہرز ایسوسی ایشن
(
Hong Kong Breastfeeding Mothers' Association)
 3282 2540   (24-گھنٹے ریکارڈ شدہ پیغام)

اپنے ماہر امراض اطفال / ماہر دایہ گری / خاندانی ڈاکٹر

ویڈیو دیکھیں

انتہائی تجویز کردہ:

  • ایک ہوشیار اور خوش مزاج ننھے بچے کی پرورش کرنا
  • مؤثر دودھ پلانا
  • دن اور رات کو چھاتی کا دودھ پلانا
  • دودھ پلانے کا سفر